وزیر اعظم پاکستان “بم پروف مرسڈیز” استعمال کریں گے

جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم “سارک” کا انیسویں اجلاس پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونا تھا۔ رواں ماہ کی 15 اور 16 تاریخ کو طے شدہ اس اجلاس میں سارک ممالک کے نمائندوں سمیت کئی دیگر اہم وفود کو بھی شرکت کرنا تھی۔ تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان سرد جنگ کے باعث اس کا انعقاد ممکن نہ ہوسکا۔ اس بابت فیصلہ کیا جانا باقی ہے کہ منسوخ شدہ اجلاس مستقبل میں کب اور کہاں ہوگا۔

سارک کے متوقع اجلاس میں شریک اہم شخصیات اور وفود کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان نے خصوصی انتظامات کیے تھے۔ اسی ضمن میں کئی بم پروف مرسڈیز میباخ S600 بھی منگوائی گئی تھیں تاکہ اہم شخصیات کو دوران سفر ہر قسم کے خطرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔ تاہم سارک اجلاس ملتوی ہوجانے کے بعد پاکستان درآمد کی جانے والی ان گاڑیوں کو وزیر اعظم پاکستان اور دیگر اعلی وفاقی وزراء کے زیر استعمال لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سیاست دانوں کے زیر استعمال گاڑیاں

ذرائع کے مطابق یہ گاڑیاں درآمدی ڈیوٹی کے بغیر منگوائی گئی گئی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک عام (بلٹ پروف خاصیت کے بغیر) 2017 مرسڈیز میباخ S600 کی قیمت 1,91,300 امریکی ڈالر ہے جو پاکستانی روپے میں 2,00,38,675 کے مساوی رقم بنتی ہے۔ اگر اس گاڑی میں بم پروف خصوصیات شامل کروائی جائیں تو اس سے گاڑی کی قیمت میں کئی گنااضافے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ مزید برآں گاڑی کی قیمت میں درآمدی ٹیکس بھی شامل کرلیا جائے تو قیمت میں 12 کروڑ روپے مزید شامل ہوجائیں گے۔