بجٹ 2019-20ء: مجوزہ ٹیکس اور ڈیوٹیز کا جائزہ
پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے 11 جون 2019ء کو 2019-20ء کے لیے اپنا پہلا وفاقی بجٹ پیش کیا جس کا ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ اس میں پاکستان کے آٹوموبائل سیکٹر کے لیے کیا کچھ پیش کیا گیا ہے۔ اب تک بحث کا اہم ترین نکتہ مقامی طور پر بننے/اسمبل ہونے والی تمام گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) کے دائرے کی توسیع ہے۔ ماضی میں حکومت صرف 1700cc یا اس سے زیادہ کا انجن رکھنے والی گاڑیوں پر 10 فیصد FED وصول کر رہی تھی، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ تمام مقامی کاروں کو اب اتنا ہی FED ادا کرنا ہوگا، جنہیں تین حصوں میں کچھ اس طرح تقسیم کیا گیا ہے:
1000cc تک کی گاڑیوں پر 2.5 فیصد FED
1001cc سے 2000cc تک کی گاڑیوں پر 5 فیصد FED
2001cc اور اس سے زیادہ کی گاڑیوں پر 7.5 فیصد FED
1700cc اور اس سے زیادہ کی گاڑیوں پر لاگو FED میں کمی بھی ایک دلچسپ پہلو ہے۔ کیا آٹومیکرز FED کے نئے نرخوں کے مطابق اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کریں گے؟ قیمتیں کم تو ہونی چاہئیں لیکن دوسری جانب امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی گھٹتی ہوئی قدر کا نتیجہ گاڑیاں بنانے کی لاگت پر اضافے کی صورت میں نکل رہا ہے۔ اس مرحلے پر آٹومینوفیکچررز جو پہلے ہی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے کے منتظر تھے لیکن بجٹ 2019-20ء کا انتظار کیا۔ اس لیے یہ حیران کن امر نہیں ہے کہ آٹومیکرز نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ نہیں کیا۔ ٹویوٹا کرولا گرینڈ اور ہونڈا سوِک 1.8L اس کیٹیگری میں دو اہم گاڑیاں ہیں۔ البتہ اگر FED کو منظوری مل جاتی ہے تو 1699cc سے کم کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ یقینی ہے۔
FED کے نفاذ کا دائرہ وسیع کرنے کے علاوہ بجٹ 2019-20 ء میں آٹوموبائل انڈسٹری کے حوالے سے اسمبلی میں دیگر کئی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
پٹرولیم مصنوعات پر 3 فیصد VAT کا اخراج
پہلے OMC کی جانب سے درآمد کردہ مصنوعات پر 3 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) لاگ تھا۔ اسے ریگولیٹ شدہ قیمت رکھنے والی مصنوعات پر نافذ کیا جاتا تھا۔ اب حکومت نے تمام پٹرولیم مصنوعات پر VAT کو خارج کردیا ہے، جس میں OMC کی جانب سے درآمد کردہ فرنیس آئل بھی شامل ہے۔
ڈیلرز کو فراہم کردہ CNG کی فکس قیمت میں اضافہ:
CNG کی قیمتوں میں تب سے اضافہ ہوا جب سے OGRA نے قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کیا ہے۔ دوسری جانب حکومت نے CNG ڈیلرز کے لیے قیمتوں میں تبدیلی نہیں کی تھی جسے اب علاقے کے لحاظ سے بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔
ریجن I کے لیے 64.80 روپے سے بڑھا کر 74.04 روپے فی کلو گرام
ریجن II کے لیے 57.69 روپے سے بڑھا کر 69.57 روپے فی کلو گرام
آٹو پارٹس، ٹائروں اور ٹیوبس پر اضافی ٹیکس کا خاتمہ:
متعدد چیزوں پر عام سیلز ٹیکس کے علاوہ 2 فیصد اضافی قابل ادائیگی ٹیکس بھی ہے، جس میں آٹو پارٹس، ٹائرز اور ٹیوبس شامل ہیں۔ کیونکہ یہ چیزیں درمیانی نوعیت کی ہیں اور صنعتوں کی جانب سے استعمال کی جاتی ہیں، اس لیے حکومت نے 2 فیصد اضافی ٹیکس واپس لینے کی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ ٹیکس لاگو اور خارج کرنے کا یہ نفاذ تبھی ہوگا جب مجوزہ بجٹ کی منظوری ہوگی۔ صارفین کے لحاظ سے مجوزہ FED شہریوں کی قوتِ خرید پر اثر انداز ہوگی کیونکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اس سے اضافہ ہوگا۔ اپنے قیمتی خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور مزید جامع اور اعداد و شمار سے بھرپور خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔