مالی سال 2019ء کے ابتدائی 11 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی
مالی سال 2019ء (جولائی 2018ء تا مئی 2019ء) کے ابتدائی گیارہ مہینوں میں مسافر کاروں کی فروخت میں 4.11 فیصد کمی آئی، جس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے میں فروخت ہونے والے 2,01,134 یونٹس کے مقابلے میں 1,92,863 یونٹس کی فروخت ہوئی۔
پاکستان آٹوموٹِو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے ڈیٹا جاری کیا ہے جس نے ظاہر کیا کہ مئی 2019ء میں کاروں کی فروخت 15,428 رہی جبکہ اپریل 2019ء میں یہ تعداد 17,076 تھی، جو 9.65 فیصد کی کمی ہے۔ مئی 2019ء کا تقابل پچھلے سال کے اسی مہینے سے کریں تو مئی 2018ء میں 18,223 یونٹس فروخت ہوئے تھے یعنی یہ 15.33 فیصد کمی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بجٹ میں تمام گاڑیوں پر مجوزہ کسٹم ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کی وجہ سے یہ متوقع تھا کہ قیمتیں اوپر جائیں گی، جو فروخت میں کمی کا سبب بنا۔ 1000cc انجن تک کی گاڑیوں پر 2.5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED)، 1001cc سے 2000cc تک کے انجن رکھنے والی گاڑیوں پر 5.0 فیصد FED اور 2000cc سے زیادہ کے انجن رکھنے والی گاڑیوں پر 7.5 فیصد FED تجویز کی گئی تھی۔
سابق چیئرمین پاکستان آٹوموٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAPAAM) جناب مشہود علی خان کہتے ہیں کہ آئندہ مہینوں میں روپے کی گھٹتی ہوئی قدر کی وجہ سے مزید اضافے کا سامنا ہوگا، جس سے خریداری کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ ان کے مطابق 20 فیصد سے زیادہ کی شرحِ سود پر بینک لیزنگ بھی ممکن نہیں ہو سکے گی۔
مالی سال 2019ء کے گیارہ مہینوں میں 1300cc اور اس سے زیادہ کے انجن رکھنے والی گاڑیوں کی فروخت گزشہ سال کے 92,299یونٹس کے مقابلے میں 93,885 یونٹس تک پہنچی، یعنی کل 1.71 فیصد اضافہ۔
ٹویوٹا کرولا کی فروخت میں 9.29 فیصد اضافہ ہوا جو 47,866 یونٹس سے 52,314 یونٹس تک پہنچی۔ دریں اثناء، ہونڈا سوِک اور سٹی کی فروخت میں گزشتہ سال کے 39,869 یونٹس کے مقابلے میں 7.0 فیصد کمی آئی اور اِس سال ان کے 37,083 یونٹس فروخت ہوئے۔
سوزوکی کلٹس اور ویگن آر، دونوں 1000cc گاڑیوں کو، 13.4 فیصد کے اضافے کا سامنا رہا جن کے پچھلے سال کے 45,647 یونٹس کے مقابلے میں اس بار 51,763 یونٹس فروخت ہوئے۔
پاک سوزوکی کی جانب سے مہران کے خاتمے اور اپریل 2019ء میں ہونے والی PAPS 2019 میں 660cc آلٹو کی رونمائی کے بعد 800cc گاڑیوں کی فروخت میں 25.57 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جن کے 63,188 کے مقابلے میں 47,215 یونٹس فروخت ہوئے۔ سوزوکی کارپوریٹ کسٹمرز کے لیے آلٹو بک کر رہا ہے البتہ حتمی قیمت کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا اور گاڑی ابھی تک سڑکوں پر نظر بھی نہیں آئی۔
ماہرین کے مطابق مہران کے خاتمے نے گاڑیوں کی فروخت پر مجموعی طور پر بڑا اثر ڈالا۔ 1300cc اور 1000cc گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا جبکہ صارفین سوزوکی آلٹو کا انتظار کر رہے ہیں جو فروخت کے ریکارڈ قائم کرے گی۔
مالی سال 2019ء کے ابتدائی 11 مہینوں میں ٹرکوں کی فروخت پچھلے سال کے 8,507 یونٹس کے مقابلے میں 5,488 ہوگئی۔ البتہ بسوں کی فروخت گزشہ سال کے 687 یونٹس کے مقابلے میں بڑھتے ہوئے 863 یونٹس تک پہنچ گئی۔
لائٹ کمرشل گاڑیاں (LCVs)، وین اور جیپوں نے 40.45 فیصد کی کمی دیکھی کہ جن کے پچھلے سال کے 11,771 یونٹس کے مقابلے میں محض 7,009 یونٹس فروخت ہوئے۔ ہونڈا کی BR-V کی فروخت 7,999 یونٹس سے گھٹتے ہوئے 4,593 یونٹس رہ گئی جبکہ ٹویوٹا فورچیونر کی فروخت 3,772 سے 2,416 تک آپہنچی۔ ٹریکٹروں کی فروخت میں بھی کمی آئی جو پچھلے 11 مہینوں میں 66,992 سے گھٹتے ہوئے 46,771 یونٹس کی فروخت تک پہنچ گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 30.18 فیصد کی کمی ہے۔