موسم سرما میں انجن آئل کا سمجھداری سے انتخاب کریں

انجن کو کارآمد رکھنے میں مددگار اہم ترین چیزوں میں سر فہرست انجن آئل ہے۔ یہ انجن میں زندگی کی رمق برقرار رکھنے کا کلیدی ذریعہ ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چھوٹے انجن بشمول موٹر سائیکل انجن کولنگ نظام نہ ہونے پر بھی چل سکتے ہیں لیکن انجن آئل کے بغیر ان کا چلنا ممکن نہیں۔ پچھلے زمانے میں کچھ گاڑیاں تھیں کہ جو ایئر-کولڈ (air-cooled) انجن سے چل جاتی تھیں لیکن آج انجن آئل ایک لازمی ضرورت بن چکا ہے۔

آپ کے پاس چاہے گاڑی ہو یا موٹر سائیکل، بہترین انجن آئل کا سمجھداری سے انتخاب بہت ضروری ہے۔ میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا کہ اس وقت مارکیٹ میں دستیاب کس کمپنی کا یا کونسا آئل بہترین ہے۔ تمام ہی ادارے بشمول شیل، زِک اور کالٹیکس وغیرہ ایک سے بڑھ کر ایک انجن آئل تیار و فروخت کر رہے ہیں۔ لیکن اصل چیز، جس کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے، وہ انجن آئل کا گاڑھا پن (viscosity) ہے۔ گاڑھا پن انجن آئل پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، اسے سمجھنے کے لیے نیچے ایک تصویر موجود ہے:

اسے سمجھنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ انجن آئل کی ریٹنگ جتنی زیادہ ہوگی وہ اتنا ہی زیادہ گاڑھا بھی ہوگا اور جتنی ریٹنگ کم ہوگی وہ اتنا ہی پتلا ہوگا۔ تمام ہی آئل چلتے ہوئے انجن کو چکناہٹ فراہم کرتے ہیں اور تیز سے تیز رفتار میں بھی بخوبی کام کرتے ہیں (ماسوائے ان چند آئل کے جنہیں برفانی علاقوں میں چلنے والی گاڑیوں میں استعمال کیا جاتا ہے)۔ لیکن جب انجن سرد ہو اور آپ اسے اسٹارٹ کریں تو پھر آئل کا گاڑھا پن زیادہ معنی رکھتا ہے۔ چونکہ آج کل پورے ملک میں موسم سرما جاری ہے اس لیے بہتر یہی ہوگا کہ آپ ایسا انجن آئل استعمال کریں جو تھوڑا کم گاڑھا یعنی پتلا ہو۔ لوگ عموماً پرانی گاڑیوں میں بہت گاڑھا انجن آئل استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ پتلے آئل کا انجن سے ٹپکنا بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انجن آئل کی کارکردگی گاڑی میں ایندھن کے استعمال کی کفایت کو بھی اثر انداز کرتی ہے۔ اگر آپ زیادہ گاڑھا آئل جیسے 20W–50 گریڈ تیل استعمال کر رہے ہیں تو 5W-30 استعمال کر کے دیکھیے کہ جس سے آپ کی گاڑی زیادہ مائلیج فراہم کرنے لگے گی۔

اگر آپ گاڑی میں زِک (ZIC) آئل استعمال کرتے ہیں تو اس پر واضح الفاظ میں A+ (جو 5W-20 گریڈ ہے) اور XQ (جو 5W-40 گریڈ ہے) لکھا ہوا ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ مذکورہ آئل ایندھن کی بچت میں مددگار ہے۔ یہ دونوں آئل زِک کے HiFlo (جو 20W-50 گریڈ ہے) اور A (جو 10W-40 گریڈ ہے) سے پتلے ہیں۔ زِک نے کچھ ماہ قبل اپنے آئل کی رینج کو نئے نام اور رنگوں کے ساتھ پیش کیا اور اب مذکورہ تمام آئل X سیریز کے نام سے پیش کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: زِک آئل کا نیا انداز، پہلے سے بہتر اور استعمال میں آسان

اب دو پہیوں والی سواری یعنی موٹر سائیکل کی بات کرتے ہیں۔ پاکستان میں عام طور پر 70، 100، 125 یا 150 سی سی موٹر سائیکلیں ہی نظر آتی ہیں۔ ان موٹر سائیکلوں میں بہترین آئل درکار ہوتا ہے جو دوران سفر آپ کو کسی قسم کی مشکلات سے دوچار نہ کرے۔ کوئی دس سال پہلے میں ہونڈا 125 رکھنے والوں سے ملا جو کالٹیکس 1-لیٹر آئل استعمال کر رہے تھے کیوں کہ وہ اس وقت کا بہترین تیل تھا۔ یہ 20W-50 گریڈ کا عام سا آئل تھا۔ پہلے کے مقابلے میں آج کے دور میں بہت سارے انجن آئل دستیاب ہیں۔ میں بھی ایک موٹر سائیکل کا مالک ہو اوراس میں زِک 4T موٹر بائیک آئل استعمال کر رہا ہوں۔ یہ 10W-40 گریڈ آئل ہے۔ گاڑی کے مقابلے میں موٹر سائیکل کے انجن میں آئل کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ یہ آئل انجن کے پسٹن کو حرکت کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہی انجن آئل گیئر باکس کو بھی فعال رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ کولنٹ کا بھی کام انجام دیتا ہے۔ جب موٹر بائیک حرکت میں ہو تو انجن کی گرمائی ہوا سے زائل ہوتی رہتی ہے لیکن جب آپ گرم موسم میں کسی ٹریفک جام میں پھنسے ہوں تو یہ آئل اسے ٹھنڈا کرنے کا کام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے پہلے انجن کی 5 چیزیں ضرور دیکھیں

جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا، اس وقت میں زِک 4T استعمال کر رہا ہوں جس سے پہلے میں ویلولین 4T استعمال کر رہا تھا جو زِک 4T کے اور کالٹیکس 4T (دونوں 10W-40 گریڈ کے ہیں) کے مقابلے میں قدرے پتلا (20W-50 گریڈ کا) ہے۔ میری رائے ہے کہ سرد علاقوں میں موٹر سائیکل چلانے والوں کو 10W-40 گریڈ کا آئل استعمال کر کے ضرور دیکھنا چاہیے۔ اس سے نہ صرف انجن کی کارکردگی بہتر ہوگی بلکہ ایندھن کی بچت بھی ممکن ہوسکے گی۔ موسم سرما میں آپ کو موٹر سائیکل میں زیادہ گاڑھا تیل استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ تیل جتنا کم گاڑھا ہوگا اتنا ہی جلد انجن میں پہنچے گا۔

Exit mobile version