ٹویوٹا فارچیونر فرسٹ جینیریشن اور سیکنڈ جینیریشن کا موازنہ
حال ہی میں ٹویوٹا انڈس موٹرز نے توقعات کے مطابق کامیاب نہ ہونے والی ٹویوٹا فارچیونر کی نئی جینیریشن کی کار متعارف کروا دی۔ یاد رہے کہ فرسٹ جینیریشن ٹویوٹا تھائی لینڈ نے 2005 میں متعارف کروائی تھی۔ یہ درمیانے درجے کی سپورٹس یوٹیلیٹی وہیکل ٹویوٹا کے دوسرے ماڈلز جیسا کہ ہائی لکس ٹرک اور ٹویوٹا سرف سے بہت مشابہت رکھتی ہے پھر بھی یہ ایک درمیانے درجے کی نئی ایس یو وی ہے۔ ٹویوٹا انڈس موٹرز پہلی جینیریشن کی فارچیونر 2009 میں لایا مگر 2012-13 میں کمپنی نے ایس کے ڈی کی درآمد کا آغاز کیا اور اس ایس یو وی کو مقامی سطح پر اسیمبل کرنے لگا۔ ٹویوٹا پاکستان نے اس ایس یو وی کی لانچ کے پہلے سال ہی 812 فارچیونر گاڑیاں بیچیں اور یہ اب تک فارچیونر کی بکنے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اگلے سال اس کی فروخت پہلے سال کے مقابلے میں آدھی مطلب 360 گاڑیوں کی فروخت تک محدود ہو گئی۔ ۔فارچیونر کی کم فروخت میں بے شمار محرکات شامل ہیں۔ ان سب پر بات کرنے کے لیے ایک الگ بلاگ لکھا جا سکتا ہے لیکن لانچ کے وقت ہی اس گاڑی کا پرانا تصور ہونا اور مبینہ طور پر اس کا کمزور 2.7 پیٹرول انجن اس کی کم فروخت کے اسباب میں سرفہرست ہیں۔ اگر ہم ایک سال پہلے کی آسمان سے باتیں کرتی پیٹرول کی قیمتوں کو زہن میں رکھ کر سوچیں تو سمجھ سکتے ہیں کہ ممکنہ خریداد اس ایس یو وی کی طرف کیوں راغب نہ ہوئے۔ اور آخر میں یہ کہ اس وقت بہتر اور سستی آپشنز یعنی استعمال شدہ (درآمد کردہ) جاپانی گاڑیاں بھی مارکیٹ میں موجود تھیں جن میں ٹویوٹا کی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
یہ اب ایک پرانی کہانی ہو چکی ہے۔ ٹویوٹا موٹرز جاپان کی تھائی لینڈ برانچ نے 2015 کے درمیان میں نئی فارچیونر لانچ کر دی۔ نئی جینیریشن کی ایس یو وی کو ٹویوٹا جاپان سے پاکستانی الحاق یافتہ ٹویوٹا انڈس موٹرز نے 2017 کے آغاز میں پاکستان میں متعارف کروایا۔ آیئے ان دونوں گاڑیوں کی خصوصیات پر ایک مختصر نظر ڈالتے ہیں تا کہ ان دونوں گاڑیوں کے مختلف ہونے کا اندازہ کیا جا سکے۔
بیرونی ساخت
نئی ایس یو وی دیکھنے میں اپنے پرانے ماڈل سے بہت زیادہ مختلف ہے جبکہ فرسٹ جینیریشن فارچیونر دیکھنے میں ٹویوٹا کے دوسرے ماڈلز سے بہت مشابہت رکھتی تھی لیکن نئی فارچیونر دیکھنے میں ایک بالکل علیحدہ ماڈل لگتی ہے۔ فرسٹ جینیریشن فارچیونر دیکھنے میں پورے کیبن کے ساتھ ہائی لکس وی گو لگتی ہے۔ فرسٹ جینیریشن اور ہائی لکس وی گو کا سامنے کا حصہ تقریباَ ایک جیسا ہے جبکہ نئی فارچیونر کا سامنے کا حصہ بالکل نئے ڈیزائن کے ساتھ تھوڑا سا اٹھایا بھی گیا ہے۔ اگر چہ نئی فارچیونر میں اب بھی دوسرے ٹویوٹا ماڈلز جیسے کہ ہائی لکس ریواو کے اہم اجزاء شامل ہیں مگر دیکھنے میں یہ بالکل بھی مماثلت نہیں رکھتی۔ باڈی کے نئے تیارکردہ ڈیزائن کے نیچے اگر دیکھیں تو فارچیونیر اور ہائی لکس ریواو ایک ہی جیسا پلیٹ فارم رکھتے ہیں۔ اگرچہ نئی فارچیونر کا سامنے کا حصہ اونچا ہے مگر مجموعی طور پر ٹویوٹا نے نئی ایس یو وی کی اونچائی پچھلے ماڈل سے کم رکھی ہے۔ نئی فارچیونر کی اونچائی 1835 ایم ایم جبکہ پرانی کی 1850 ملی میٹر ہے۔ سیکنڈ جینیریشن فارچیونر پرانے ماڈل سے نہ صرف زیادہ لمبی بلکہ زیادہ چوڑی بھی ہے۔ پہلی فارچیونر 4705 ملی میٹر لمبی اور 1840 ملی میٹر چوڑی ہے جبکہ دوسری طرف سیکنڈ جینیریشن 4795 ملی میٹر لمبی اور 1855 ملی میٹر چوڑی ہے۔
اندرونی ساخت
جیسا کہ پہلے بتایا گیا کہ فرسٹ جینیریشن کے زیادہ تر حصے ہائی لکس سے ملتے جلتے ہیں لیکن اس بار ٹویوٹا نے حقیقی محنت سے نئی فارچیونر کا ڈیش بورڈ اور اندرونی حصہ مکمل طور پر نیا ڈیزائن کیا ہے۔ نئی گاڑی کا اندرونی حصہ پرانی گاڑی کے مقابلے میں انتہائی اچھا اور نفیس ہے۔ پردوں سے ڈیش بورڈ تک نئی گاڑی کا اندرونی حصہ ایک عمدہ احسساس دلاتا ہے۔
نئی ایس یو وی کے نئے ڈیزائن کردہ ڈیش بورڈ کے وسط میں 8 انچ کا ٹچ سکرین انفوٹینمینٹ سسٹم نصب ہے۔ پرانی جینیریشن میں آنے والے روائیتی سپیڈومیٹر کو ایک نئے 4.2 انچ کے ملٹی ڈسپلے کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تمام سیٹیں ٹینجیرائن رنگ کے لیدر سے سلی ہیں۔ یہاں مزید کئی جگہ بہتری لائی گئی ہے جیسا کہ ڈبل زون اے سی، کروز کنٹرول، کول باکس اور مزید کئی چیزوں کو بہتر بنایا گیا ہے اور ان سب اندرونی حصوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ٹویوٹا نے اس بار واقعی سنجیدگی سے کام کیا ہے۔ ٹویوٹا کا اس پریمیم گاڑی کو مارکیٹ میں لانے کا مقصد ممکنہ خریداروں کی توجہ حاصل کرنا ہے۔
انجن اور ٹرانسمیشن
اب اسے صحیح کہیں یا غلط، نئی فارچیونر میں بھی وہی 2.7 لیٹر چار سلنڈر والا انجن نصب ہے جو کہ فرسٹ جینیریشن میں آیا تھا۔ اگرچہ اس میں وہی موٹر نصب ہے مگر ٹویوٹا نے چند ترامیم کر کے اس کے انجن کو مزید بہتر بنایا ہے۔ اور اس میں سب سے بڑا اضافہ ڈبل وی وی ٹی آئی ہے۔ پچھلی فارچیونر کے انجن میں صرف ایک ان لیٹ والو تھا مگر نئی فارچیونر کے ان لیٹ اور آوٹ لیٹ دونوں والو موجود ہیں۔ نئی گاڑی میں انجن کی پاور کو 160 بی ایچ پی سے بڑھا کر 164 بی ایچ پی کر دیا گیا ہے جو کہ 5200 آر پی ایم سے 4000 آر پی ایم کی طاقت فراہم کرتا ہے۔ دونوں موٹروں کا ٹارق بالکل ایک جیسا ہے۔
سیکنڈ جینیریشن فارچیونر 6 سپیڈ آٹو ٹرانسمیشین فراہم کرتی ہے جبکہ پہلی فارچیونر 4 سپیڈ آٹو ٹرانسمیشین فراہم کرتی تھی اور یہ ایک بہت بڑی مثبت تبدیلی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو نئی فارچیونر میں پیڈل شفٹر بھی ملیں گے۔ تیسری تبدیلی فرسٹ جینیریشن اور سیکنڈ جینیریشن کے ڈرائیوٹرین میں کی گئی ہے۔ اب آپ کی نئی ایس یو وی الیکٹرک سوئچ سے لیس ہے جس کی بدولت آپ اپنی گاڑی کو 2 ڈبلیو ڈی یا 4 ڈبلیو ڈی موڈ پر ڈرائیونگ کے حالات کے مطابق با آسانی شفٹ کر سکتے ہیں۔ پہلے یہ سب مینئول تھا اور گاڑی میں ٹرانسمیشن لیور کے آگے اس کا گیئر موجود تھا جسے آپ ہائی یا لو کر کے اپنی گاڑی کو کچے راستوں پر چلا سکتے تھے۔ نئے الیکٹرک4×4 انگیجنگ اور ڈس انگیجنگ سسٹم کو ابھی حقیقی دنیا میں اپنا لوہا منوانا باقی ہے۔ پرانی فارچیونر اگرچہ ایک ابتدائی ماڈل تھا مگر اس نے حقیقی زندگی میں اچھی کارکردگی دکھائی اور اس کے نا کام ہونے کے امکانات بہت کم تھے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نئی فارچیونر 2017 بہت سی جدید خصوصیات کی حامل ہے اور کم سے کم کاغزوں کی حد تک پہلی گاڑی سے بہتر ہے۔ یہ پاکستان کی سڑکوں پر کیسی کارکردگی دکھاتی ہے یہ ابھی دیکھنا باقی ہے مگر نئی فارچیونر 2017 کا ایک اہم پہلو اس کی قیمت ہے۔ نئی فارچیونر 2017 کی قیمت پرانے ماڈل کے انتہائی قریب ہے۔ پرانی ٹویوٹا فارچیونر کی قیمت تقریباَ 47 لاکھ روپے تھی جب کہ نئی فارچیونر 2017 کی قیمت 5249000 روپے ہے۔