شکایات اور بدعنوانی کے الزامات، EDB کو بندش کا سامنا

حال ہی میں وزیر اعظم نے ایک کابینہ اجلاس میں آٹوموٹو شعبے میں نئے داخل ہونے والے اداروں کی شکایات پر انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کو برطرف کردیا۔

حکام کے مطابق EDB نئے اداروں کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے اور سی پیک پاور پروجیکٹ کو تاخیر کا شکار کر رہا ہے۔

ہم نے EDB کے اعلیٰ عہدیداران میں سے ایک سے رابطہ کیا اور اس منظرنامے کے بارے میں سوالات کیے۔ انہوں نے کہا کہ

“یہ معاملہ صنعت اور ملازمین کی جانب سے عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ توانائی کے شعبے میں کچھ درآمدی مافیا اراکین ہیں جو ہمارے خلاف ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “PAAPAM، PAMA کی مدد سے عدالت میں  میں کیا ہے۔”

EDB کا خاتمہ آٹو انڈسٹری پر برے اثرات ڈالے گا، کیونکہ اس نے ملک میں فاضل پرزہ جات کی صنعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کی برآمدات مالی سال 2018ء (جولائی تا اپریل) کے ابتدائی 10 ماہ میں 20.55 ارب ڈالرز تھیں، جبکہ درآمدات 45.56 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں۔ یہ اعداد و شمار بہت بڑے تجارتی خسارے کو ظاہر کرتے ہیں اور اس کی وجہ فاضل پرزہ جات کی بڑے پیمانے پر درآمد ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر نائب چیئرمین PAAPAM محمد اشرف شیخ نے کہا کہ

“انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ نے صنعت میں مقامی فاضل پرزہ جات کے استعمال کی حوصلہ افزائی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس نے وینڈر صنعت کو بڑھانے میں مدد دی اور اب 300 سے زیادہ پرزہ جات بنانے والے زیادہ مقامیت کے لیے صنعت کو مدد دے رہے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ

“یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت AIDP (آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ پلان) 2016-21ء کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اور اب اس کی پیروی نہیں کی جا رہی۔ اس کا نگہبان ہٹا دیا گیا ہے اور صنعت ون-ونڈو سہولت سے محروم ہو چکی ہے۔ ہمارے اراکین کی شکایات پر کارروائی نہیں کی جا رہی۔ یہ ملک میں لوکلائزیشن کی جاری ترقی کو تباہ کردے گا۔”

تازہ ترین خبروں کے لیے آتے رہیے۔

Exit mobile version