پاکستان میں جلد ہی الیکٹرک موٹر سائیکلیں متعارف کروائی جائیں گی

چوہدری فواد حسین کی زیر قیادت وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے حال ہی میں پاکستان میں ممکنہ طور پر الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشے متعارف کروانے کا اعلان کیا۔ فواد چوہدری نے زور دیا کہ پاکستان دنیا میں موٹر سائیکلوں کی سب سے زیادہ تعداد رکھنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ یعنی  یہاں موٹر سائیکلوں سے کافی آلودگی پھیلتی ہے اور ان موٹر سائیکلوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت زیادہ تیل بھی درآمد کرنا پڑتا ہے۔ اس سے پاکستان کے امپورٹ بل میں اضافہ ہوتا ہے۔ 

آلودگی میں کمی اور درآمد شدہ تیل پر انحصار کو کم کرنے میں یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بہت مددگار ہوگا۔ الیکٹرک موٹر سائیکلیں اور رکشے پہلے سے دستیاب ہیں اور انکو چلانا بھی کافی سستا پڑتا ہے۔  آپ انہیں باآسانی چارج کر سکتے ہیں کیونکہ ان کی بیٹریاں ٹیسلا جیسی الیکٹرک کاروں کے مقابلے میں چھوٹی ہوتی ہیں۔ الیکٹرک گاڑیاں جیسا کہ موٹر سائیکلیں اور رکشے ماحول سے شور کی آلودگی بھی ختم کرتے ہیں۔ فواد چوہدری نے پٹرولیم گاڑیوں کی الیکٹرک گاڑیوں میں منتقلی کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے ایسی گاڑیوں کے عملی مظاہرے کے لیے پاکستان کونسل آف ری نیو ایبل انرجی ٹیکنالوجیز (PCRET) میں ایک الیکٹرک موٹر سائیکل بھی چلائی۔ 

الیکٹرک رکشوں کے ساتھ ہم شہر کے اندر سفر کے طریقوں میں انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ رکشے زیادہ مؤثر ہوتے ہیں، اس لیے ہم کرایوں میں بھی کمی دیکھ سکتے ہیں اور یوں رکشہ انڈسٹری میں مقابلے کی فضاء بڑھ جائے گی۔ اسی طرح الیکٹرک موٹر سائیکلیں اور رکشے چین اور جاپان جیسے ملکوں میں بڑے پیمانے پر بنائے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ مناسب قیمتوں پر دستیاب ہوں گے۔ مزید یہ کہ حکومت پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ کے لیے سبسڈیز بھی دے سکتی ہے۔ یہ الیکٹرک گاڑیوں سے منسلک کاروبار میں داخل ہونے پر لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں گی۔ 

اپنی رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور ہمیں بتائیے کہ آپ پاکستان میں الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشے متعارف کروانے کے حق میں ہیں یا نہیں۔ ایسی ہی مزید خبروں کے لیے یہاں آتے رہیے۔ 

تصویر: زیرو موٹر سائیکلز 

Exit mobile version