ذرا نم ہو تو یہ مٹی۔۔۔ نوجوان نے کباڑ سے ریموٹ کنٹرول مشین بنا لی

خیبرپختونخوا کے شہر مینگورہ سے تعلق رکھنے والے سجاد خان نے چند پرانے کاٹھ کباڑ اور کچھ اوزاروں کی مدد سے کھدائی کرنے والی مشین کا ایک ایسا ماڈل بنایا ہے جو ریموٹ کے ذریعے چلائی جاسکتی ہے۔ اس 23 سالہ نوجوان کا ناقابل یقین کارنامہ دیکھ کر مجھے ہالی ووڈ کی مشہور فلم آئرن مین یاد آگئی جس میں مرکزی کردار ٹونی اسٹارک پرانے سامان سے اپنا پہلا روبوٹ بنایا تھا۔ لیکن ٹونی کے پاس تجربے کرنے کے لیے بہت کچھ تھا جو سوات کے اس نوجوان کے پاس دستیاب نہیں۔

سجاد خان نے اس روبوٹ کو چلانے کے لیئے ایک سوئچ بورڈ کا استعمال کیا ہے جسے عام طور پر بنانے کے لیے جدید PIC microcontrollers کی ضرورت ہوتی ہے۔ اعلی تعلیم اور درکار سہولیات کی عدم دستیابی کے باوجود محض شوق اور کام کرنے کی لگن سے یہ کام کر گزرنا قابل تعریف ہے۔ اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ سجاد جیسے نوجوانوں کو اگر تعلیم اور وسائل فراہم کیے جائیں تو وہ کیا کچھ کرسکتے ہیں۔

خود میں نے الیکٹریکل انجینئرنگ کی چار سالہ تعلیم کے دوران R/C گاڑیوں پر کام کیا ہے اس لیے مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ مکینکل ڈپلومہ رکھنے کے باوجود ساز و سامان کے بغیر ریموٹ کنٹرول روبوٹ بنانا کس قدر مشکل کام ہے۔

ملک میں سجاد جیسے بے شمار نوجوان موجود ہیں جو شہری آبادی سے دور ہونے کی وجہ سے بنیادی تعلیم حاصل نہیں کرپاتے اور ان کی ذہانت ضائع ہوجاتی ہے۔ ضرور اس امر کی ہے کہ متعلقہ ادارے ایسے نوجوانوں کو تعلیم و تربیت، درست رہنمائی، درکار وسائل اور کام کرنے کے مواقع فراہم کریں تاکہ انہیں مستقبل کا معمار بنایا جاسکے۔

Exit mobile version