23 فروری 2019ء، وہ دن جب پاکستان کی آٹوموٹِو ریٹیل نے تاریخ رقم کی

23 فروری 2019ء پاکستان میں گاڑیوں کے شوقین افراد کے ذہنوں میں طویل عرصے تک نقش رہے گا۔ یہ محض وہ دن نہیں کہ جب معروف کوریائی آٹومیکر نے پاکستان میں اپنی دو پریمیم گاڑیاں پیش کی، بلکہ سب سے اہم یہ کہ یہی دن ہے جب پاکستان کا پہلا ڈجیٹل شوروم پیش کیا گیا۔

جب حکومت نے اپنی آٹوموٹو پالیسی 2016-21ء پیش کی تھی تو کسی نے تصور بھی نہ کیا ہوگا کہ یہ پاکستان میں آٹوموبائل انڈسٹری کا رخ ہی بدل دے گی۔ کو کہ کئی نے غیر ملکی آٹومیکرز کی پاکستان میں آمد کی پیش گوئی کی تھی، لیکن کسی کو اندازہ نہیں ہو سکتا کہ پاکستان میں گاڑیوں کی لانچ کا طریقہ، ان کی مارکیٹنگ اور یہاں خرید و فروخت وغیرہ کا طریقہ ہی بدل جائے گا۔ ہیونڈائی-نشاط نے خود کو اس پالیسی کا حقیقی فائدہ اٹھانے والا ثابت کیا ہے۔

لاہور کے امپوریم مال میں منعقدہ اس ایونٹ کو “آسکرز” کہنا تو کچھ زیادہ ہوگا، لیکن یہ کچھ نیا اور غیر معمولی ضرور تھا۔ جدید اسٹیج جسے روشنیوں سے سجایا گیا تھا ساتھ ہی اسٹیج پر ایک MC تھا، جن کے ساتھ ہیونڈائی اور نشاط گروپ کی معروف شخصیات، بشمول میاں منشا بھی تھے، یہ واقعتاً ایسا ایونٹ تھا کہ جس نے دوسرے پر اپنے اثرات چھوڑے۔

میاں منشاء نے پاک ویلز سے بات کرتے ہوئے ڈجیٹل شوروم کے تصور کو واضح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روایتی شوروم ختم ہوتے جا رہے ہیں اور ڈجیٹل شورومز ان کی جگہ لے رہے ہیں۔ یہاں ایک صارف اپنی گاڑی منتخب کر سکتا ہے اور پورے اطمینان کے بعد اسے خرید سکتا ہے۔ ہیونڈائی-نشاط گروپ جوائنٹ وینچر کی اہمیت کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ہیونڈائی دنیا کے بڑے آٹومیکرز میں سے ایک ہے، جو دنیا بھر میں فروخت میں زبردست اضافے کا لطف اٹھا رہا ہے اور اس لیے پاکستان میں بھی ایسا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوائنٹ وینچر چار گاڑیاں – 2 SUVs، ایک پک اپ اور ایک وین پیش کر رہا ہے۔ منشا نے یہ کہہ کر سب کو حیران کردیا کہ مستقبل الیکٹرک گاڑیوں کا بھی نہیں بلکہ ہائیڈروجن گاڑیوں کا ہے۔ اور ہیونڈائی جنوبی کوریا میں اس کا تجربہ کر رہا ہے، جبکہ ٹویوٹا جاپان میں ایسا کر رہا ہے۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے جناب ہیڈیو تاکیناکا، ایگزیکٹو نائب صدر سیلز اینڈ مارکیٹنگ ہیونڈائی-نشاط گروپ، کا کہنا تھا کہ ڈجیٹل شورومز نیا تصور ہیں اور یہ پاکستانی صارفین کے لیے گاڑی خریدنے کے تجربے کو بدل دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سانتا فی ان کا فلیگ شپ ماڈل ہے اور اس گاڑی کو پاکستان پیش کرنے پر انہیں بہت خوشی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی کمپنی فیصل آباد میں ایک پلانٹ پر کام کر رہی ہے، جو 2019ء کے اختتام تک آپریشنل ہو جائے گا۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ پاکستان کا آٹوموٹو سیکٹر مستقبل میں تیزی سے بڑھے گا۔

پاکستان میں ابھرتی ہوئی آٹوموٹو مارکیٹ کی اہمیت کو نمایاں کرتی اور اس جوائنٹ وینچر کے مزید روشن مستقبل کی امیدوں کے ساتھ ختم ہوتی ہیونڈائی کے نمائندوں کی تقاریر کے بعد دو ماڈلز – سانتا فی اور گرینڈ اسٹاریکس کی باقاعدہ رونمائی کی گئی۔ لیکن آتش بازی سے پہلے نہیں۔

دیانت داری سے کہیں تو یہ رونمائی ویسی ہی تھی جیسی کہ عام طور پر گاڑیوں کی ہوتی ہے۔ لوگوں کو گاڑیاں دیکھنے اور ان میں بیٹھنے، تصویریں اور سیلفیاں لینے وغیرہ کی اجازت تھی۔ گاڑیوں کی مکمل تفصیلات بھی ان کے لیے دستیاب تھیں کہ جن کو دلچسپی تھی۔ البتہ یہ ڈجیٹل شوروم تھا کہ جس نے میلہ لوٹ لیا۔

اس کے افتتاح کے مطابق لوگ ایک بڑے مستطیل شکل کے ہال میں داخل ہو سکے کہ جس کی دیواروں پر سفید رنگ تھا۔ امپوریم مال کے گراؤنڈ فلور پر ہیونڈائی-نشاط شوروم سے صفائی اور اعتماد جھلک رہا تھا۔ مزید برآں، ایک حقیقی ہیونڈائی سانتا فی شوروم میں پارک تھی اور دوستانہ مزاج رکھنے والے نمائندگان آپ کے تمام سوالوں کے جواب دینے کے لیے تیار تھے، ان کے سامنے دو ٹچ اسکرین تھیں دو بڑی ٹیلی وژن اسکرینوں کے ساتھ، جن کے سامنے کافی رش تھا۔ یہ شوروم کا ڈجیٹل پہلو تھا کہ جہاں آپ اپنے ہاتھوں سے ٹچ کرکے ان دو ماڈلز کی مزید تفصیلات کے ساتھ جانچ کر سکتے ہیں ۔ یہ اس لانچ کا انوکھا پہلو تھا۔

آج پیش کردہ دو ماڈلز کو دیکھیں تو سانتا فی ایک SUV ہے جس کی مندرجہ ذیل تفصیلات اور خصوصیات ہیں:

2.4L پٹرول انجن

6 اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن مع پیڈل شفٹرز

لمبائی: 4,770 ملی میٹر

چوڑائی: 1,890 ملی میٹر

اونچائی: 1,680-1,705 ملی میٹر

ویل بیس: 2,765 ملی میٹر

گرینڈ اسٹاریکس ایونٹ میں پیش کردہ دوسری گاڑی تھی۔ اس کی تفصیلات و خصوصیات کچھ یوں ہیں:

4 دروازوں کی وین

لائٹ کمرشل وہیکل

2.4L پٹرول انجن

5-اسپیڈ مینوئل اور آٹومیٹک

لمبائی: 5,150 ملی میٹر

چوڑائی: 1,920 ملی میٹر

اونچائی: 1,925 ملی میٹر

ویل بیس: 3,200 ملی میٹر

ان گاڑیوں میں ایسا بہت کچھ ہے کہ جس کا یہاں احاطا کیا ج اسکتا ہے۔ یقین کے لیے آپ کو دیکھنا ہوگا۔ اس سے قطع نظر کہ آپ ہیونڈائی کی گاڑیاں خریدیں یا نہیں، لیکن آپ کو ڈجیٹل شوروم ضرور دیکھنا چاہیے۔ آپ کا وقت ضائع و بیکار نہیں جائے گا۔

اس ایونٹ کی وڈیو ذیل میں دیکھیں:

Exit mobile version