5 بہترین چھوٹی گاڑیاں، جن کی قیمت 10 لاکھ روپے سے بھی کم ہے!

کل ہمارے ایک ساتھی بلاگر نے کم قیمت چینی گاڑیوں سے متعلق مضمون لکھا جس کی وجہ قارئین کی جانب کثیر تعداد میں موصول ہونے والی فرمائش تھی۔ بہرحال، ہمارے بدقسمتی ہے کہ ہم چین سے ان گاڑیوں کو پاکستان درآمد نہیں کرسکتے لیکن اس کے باوجود ہم پاکستانی صارفین کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیاں انتہائی محدود ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں جدید گاڑیوں کی تیاری کے باوجود میں اور آپ قدیم گاڑیاں ہی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ بات کافی تلخ معلوم ہوتی ہے لیکن حقیقت بھی یہی ہے۔ سڑکوں کی حالت ہر گزرتے دن خراب ہوتی جارہی ہے اس لیے لوگ مختصر گاڑیوں میں سفر کرنے کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ گو کہ ہم بہترین چینی گاڑیاں استعمال نہیں کرسکتے لیکن ہمارے پاس ایسے بے شمار برانڈز موجود ہیں کہ جنہیں اپنے مزاج اور ضرورت کے مطابق منتخب کیا جاسکے۔ تو آیئے پاکستان میں دستیاب پانچ بہترین مختصر (ہیچ بیک) گاڑیوں پر نظر ڈالتے ہیں جن کی قیمت 10 لاکھ روپے سے بھی کم ہے۔

ٹویوٹا وِٹز

یہ پاکستان میں درآمد کی گئی اولین برانڈز میں سے ایک ہے جسے آج سڑکوں پر کثیر تعداد میں دیکھا جاسکتا ہے۔اسے تقریباً ایک دہائی قبل جاپان سے بڑی تعداد میں منگوایا گیا تھا۔ جاپان میں ٹویوٹا وِٹز کی پہلی جنریشن 1998 میں پیش کی گئی تھی۔ 2005 میں پہلی جنریشن کا اختتام اور دوسری جنریشن کی آمد ہوئی جو 2010 تک جاری رہی۔ یہ گاڑی نئے خریداروں کی توجہ کا مرکز رہی ہے جو کم قیمت میں ہیچ بیک گاڑی رکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں زیادہ تر 1 ہزار سی سی وِٹز کو درآمد کیا گیا۔ اس کے علاوہ 1300 سی سی انجن کے ساتھ بھی وِٹز دستیاب ہے لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا وِٹز کی پہلی سے تیسری جنریشن تک کی مکمل معلومات

پہلی جنریشن وِٹز (2004 اور اس سے قبل) کی قیمت 5 لاکھ سے 9 لاکھ روپے تک ہے۔ کچھ فروخت کرنے والے اس جنریشن کے 10 لاکھ روپے مانگتے ہیں جو زیادتی والی بات ہے۔ باوجودیکہ وِٹز کی پہلی جنریشن آٹومیٹک گاڑی ہونے کی وجہ سے CVT کی حامل نئی وِٹز پر ترجیح دی جاتی ہے۔ پھر بھی اس کی بہت زیادہ قیمت مانگنا مناسب نہیں۔

ٹویوٹا وِٹز کی دوسری جنریشن (2005 تا 2010) بھی لگ بھگ 7.5 لاکھ روپے یا کچھ زیادہ قیمت پر دستیاب ہے۔ اس جنریشن میں سال 2010 کا ماڈل بہرحال تھوڑا مہنگا ہے جبکہ ابتدائی سالوں مثلاً 2006 کا ماڈل تقریباً 9 لاکھ روپے میں مل جائے گا۔ تھوڑی مزید تگ و دو کی جائے تو شاید 2011-12 کی وٹز بھی 10 لاکھ روپے تک میں مل جائے گی لیکن اتنی کم قیمت کی کوئی اہم وجہ بھی ہوسکتی ہے۔

سوزوکی آلٹو

گو کہ پاک سوزوکی بھی آلٹو گاڑیاں مقامی طور پر تیار کر رہی ہے لیکن جاپانی آلٹو کی بھی بڑی تعداد مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ جاپان میں تیار شدہ آلٹو کی چھٹی جنریشن (2004-2009) تمام مختصر گاڑیوں سے زیادہ پسند کی جاتی ہے۔ اس جنریشن کی آلٹو اپنی حالت کے اعتبار سے 7 لاکھ سے 9 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔660 سی سی انجن کی وجہ سے یہ گاڑی ایندھن کی بچت بھی کرتی ہے اور اسی خصوصیت کی وجہ سے اسے شہر میں سفر کے لیے بہترین گاڑی قرار دیا جاتا ہے۔

ڈائی ہاٹسو میرا

ٹویوٹا موٹرز جاپان کے ذیلی ادارے ڈائی ہاٹسو کی تیار کردہ میرا کو اس فہرست میں شامل نہ کیا جائے تو یہ اس مختصر گاڑی کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ 2012-13 کی میرا باآسانی 10 لاکھ روپے کے اندر اندر مل جائے گی۔ اس میں متعدد خصوصیات اور مختلف طرز میں دستیاب ہے۔ 2004-05 ماڈل کی میرا 4 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک میں بھی مل سکتی ہے لیکن اتنی پرانی درآمد شدہ گاڑی لیتے ہوئے احتیاط کی جانی چاہیے۔ میرا بھی 660 سی سی گاڑی ہے اس لیے ایندھن کے معاملے میں کافی خرچہ بچا سکتی ہے۔

ہونڈا لائف دیوا

ٹویوٹا وِٹز یا سوزوکی آلٹو کے برعکس ہونڈا لائف دیوا کو زیادہ شہرت حاصل نہیں ہوئی لیکن 10 لاکھ روپے کے بجٹ میں اس گاڑی کو خریدنا برا خیال نہیں۔ آپ باآسانی مارکیٹ میں 2012-13 کی ہونڈا لائف دیوا دیکھ سکتے ہیں جس کی قیمت8 لاکھ سے 10 لاکھ کے درمیان ہوگی۔ یہ اپنے انداز میں دیگر گاڑیوں سے زیادہ بہتر ہے۔ بڑے شہروں کی کثیر آبادی میں یہ 660سی سی مختصر گاڑی سفر کے لیے بہترین ہے۔

سوزوکی مہران

مذکورہ گاڑیوں میں سے کوئی بھی آپ کو پسند نہ آئے تو سوزوکی مہران ہے ناں! پاک سوزوکی سے مہران خریدنے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ بالکل نئی ہوگی۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو استعمال شدہ گاڑی درآمد کرنے کے بجائے نئی اور مقامی تیار شدہ گاڑی رکھنا پسند کرتے ہیں۔ چونکہ مہران ایک طویل عرصے سے پاکستان میں چلتی آرہی ہے اس وجہ سے پرزے اور مکینک کی دستیابی بہت آسان ہوچکی ہے۔ مہران کی قیمتیں درج ذیل ہیں:
سوزوکی مہران VX (قیمت: 6,30,000 روپے)
سوزوکی مہران VX سی این جی (قیمت: 7,00,000 روپے)
سوزوکی مہران VXR (قیمت: 6,83,000روپے )
سوزوکی مہران VXR سی این جی (قیمت: 7,53,000 روپے)

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی مہران کی “تاریخی” داستان اور بہترین متبادل گاڑیاں

چاروں طرز کی سوزوکی مہران 10 لاکھ کے اندر ہی دستیاب ہیں بلکہ اگر ممکن ہوتو آپ بچ جانے والی رقم بہتر ویلز، ٹائرز ، مناسب حفاظتی نظام، نشستوں کی بہتری اور رجسٹریشن وغیرہ کی مد میں خرچ کرسکتے ہیں۔

تو جناب جب تک دیگر کار ساز اداروں کوپاکستان آمد کا موقع نہیں ملتا تب تک ہمارے پاس روز مرہ استعمال کے لیے گاڑیاں درآمد کیے جانے کا موقع موجود ہے۔

Exit mobile version