گاڑی چلانے سے پہلے 5 چیزیں چیک کرنا مت بھولیں
بہت سے لوگ سفر پر نکلنے سے پہلے برائے نام ہی گاڑی چیک کرتے ہیں اور کئی ایسی چیزوں کو نظر انداز کردیتے ہیں کہ جو مستقبل میں بڑی پریشانی کھڑی کرسکتی ہیں۔ حالانکہ چند منٹ خرچ کر کے گاڑی کا بغور معائنہ کرنے سے جہاں آنے والی مشکل ٹل سکتی ہے وہیں لمبے اخراجات سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ اس مضمون میں ہم ان اہم چیزوں سے متعلق بتا رہے ہیں کہ جنہیں وقتاً فوقتاً چیک کرلینا چاہیے تاکہ آپ اور آپ کی گاڑی بخیریت اپنی منزل تک پہنچ جائیں۔
1: انجن آئل کی مقدار اور معیار
گاڑی میں موجود انجن آئل کی مقدار اور معیار دونوں پر نظر رکھی چاہیے۔ ممکن ہو صبح سویرے روز مرہ امور کی انجام دہی کے لیے سفر پر نکلنے سے قبل انجن آئل کو ضرور چیک کرلیں۔ انجن آئل کی مقدار کم ہونے کا انجن پر منفی اثر پڑتا ہے اور آئل کی کمیابی کے باوجود گاڑی چلانے سے انجن خراب ہونے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔ اس لیے اگر آپ کو انجن آئل کی مقدار کم لگے تو آئل تبدیل کروائیں۔ اگر محسوس ہو کہ انجن آئل بہت زیادہ خرچ ہورہا ہے تو فی الفور مکینک سے رجوع کریں کیوں یہ صورتحال کسی قسم کی لیکیج کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر آئل جیسا کہ بریک آئل، گیئر آئل وغیرہ کو بھی وقفے وقفے سے دیکھتے رہیں۔
2: ریڈئیٹر میں پانی کی موجودگی
گاڑی کا بونٹ کھول کر ریڈئیٹر کے اندر پانی کی مقدار دیکھنا بہت زیادہ محنت والا کام نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگ ایسا کرنے میں کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کم از کم ہفتے میں دو بار ریڈئیٹر میں پانی کی مقدار دیکھ لینی چاہیے اور اگر آپ کے پاس پرانی گاڑی ہے تو پھر بہتر ہوگا کہ آپ روزانہ ہی یہ کام کریں۔ کیوں کہ ریڈئیٹر میں پانی کم ہونے سے گاڑی جلد گرم ہوجاتی ہے اور اس سے ناقابل تلافی نقصان جیسا کہ آگ لگنے کا بھی امکان رہتا ہے۔
3: بیٹری میں پانی کی مقدار
گاڑیوں کے تکنیکی معاملات پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کہتے ہیں کہ کم از کم ہر 3 ہفتے بعد بیٹری میں پانی کی مقدار دیکھ لینی چاہیں۔ بیٹری سیلز میں بہت زیادہ پانی بھرنے سے احتیاط کریں اور بیٹری پر درج ہدایات کے مطابق ہی پانی استعمال کریں۔ ہمیشہ بیٹری کی دکانوں پر دستیاب ڈسٹلڈ واٹر ہی استعمال کریں۔ اس کے علاوہ بیٹری کے ٹرمنلز بھی چیک کرلیں اور اگر انہیں ڈھیلا محسوس کریں تو اس مسئلے کو فوراً حل کروائیں کیوں کہ اس سے بیٹری ڈسچارج ہوسکتی ہے۔
4: ٹائروں میں ہوا کا تناسب
گو کہ ماہرین درجہ حرارت میں 10 ڈگری تبدیلی پر تمام ٹائروں میں بھری جانے والی ہوا کا تناسب چیک کرنے کی تلقین کرتے ہیں تاہم اگر یہ کام ہر مہینے کم از کم ایک بار کرلیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔ ہر گاڑی کے ٹائر میں ہوا کا تناسب مختلف ہوتا ہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ گاڑی کے ساتھ دیئے جانے والے ہدایت نامہ کے مطابق ٹائروں میں ہوا بھروائیں۔ کچھ گاڑیوں میں دروازے کے اندرونی حصے یا ایندھن بھرنے کے لیے دیئے گئے ڈھکنے پر بھی اس سے متعلق درج ہوتا ہے۔ ہوا کا تناسب چیک کرتے ہوئے گاڑی کے ٹائرز کو گھماکر دیکھنا چاہیے تاکہ ٹائرز کو درپیش دیگر مسائل مثلاً ویل بیلنسنگ، ویل الائنمنٹ اور دیگر مسائل کی بھی نشاندہی ہوسکے۔ اس سے جہاں ٹائر کی معیاد میں اضافہ ہوگا وہیں آپ کا سفر بھی محفوظ رہے گا۔
5: اگلے شیشے پر وائپر
پرانے اور گھسے ہوئے وائپر استعمال کرنے سے گاڑی کے اگلے شیشے پر کھرچنے کے نشان پڑ سکتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ سفر پر نکلنے سے پہلے ان کی درستگی کی یقین دہانی کرلیں اور اگر کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہو تو انہیں فوراً تبدیل کروالیں۔ خراب وائپرز سے اگلے شیشے پر پڑنے والے نشانات ڈرائیور کو آگے کا منظر دیکھنے میں مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔ اور اگر سفر کے دوران بارش کا سامنا ہوگیا تو صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔