پانچ چیزیں جو آپ کو ٹربو چارجڈ سوراری چلاتے وقت بالکل نہیں کرنی چاہئیں۔

ٹربو چارجرز کئی برس سے دنیا بھر میں مختلف آٹو مینو فیکچررز کی جانب سے استعمال کئے جا رہے ہیں۔بنیادی طور پر یہ انجن کو زیادہ آؤٹ پٹ حاصل کرنے کے لئے ہوا کو جہت دیتا ہے۔پاک وہیلز پر ہمارے دوست احباب پہلے ہی یہ بیان کر چکے ہیں کہ ایک ٹربو چارجر کس طرح کام کرتا ہے،تو میں اس پر مزید روشنی ڈالنے کی بجائے یہ بیان کروں گا کہ آپ کو ٹربو چارجڈ سواری چلاتے وقت کیا نہیں کرنا چاہئیے۔
کچھ برس قبل،ٹربو چارج سواری پاکستان میں شازونادر ہی نظر آتی تھی۔مگر امپورٹڈ جے ڈی ایم کارز،جرمن پریمیئم کارز،اور ہنڈا سوِک وی ٹیک ٹربو کی بڑھوتی سے بہت سے مقامی صارفین ٹربو چارجڈ گاڑیاں چلاتے ہیں،یہاں ہم حادثاتی طور پر اپنی گاڑیوں سے غلط کرتے ہیں جو کہ نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔نیچے ان پانچ چیزوں کی ایک فہرست ہے جو کہ آپ کو ایک ٹربو چارجڈ گاڑی چلاتے وقت قطاً نہیں کرنی چاہئیں۔
٭     سخت ڈرائیونگ کرناجب کہ انجن ٹھنڈا ہو۔
    اس وقت تک جب تک آپ کی گاڑی کو موضوں آپریٹنگ حرارت حاصل نہ ہو اسے سخت مت چلائیں۔چاہے کولنٹ گیج موضوں حرارت کی نشاندہی کر رہی ہو(یعنی سوئی ہاٹ اور کولڈ نشان کے درمیان ہو)آپ کو کچھ منٹوں کے لئے انتظار کرنا چاہئے تا کہ انجن کولنٹ کا حرارتی لیول انجن آئل کے مقابلے جلد بڑھے۔انجن آئل کو موضوں حرارت تک پہنچنے کے لئے گرم ہونے کی ضرورت ہوتی ہے نہیں تو وہ اتنی تیزی سے نہیں بہے گا جتنا کہ اسے بہنا چاہئے۔ یہاں،ٹربو چارجڈ گاڑیوں میں،آئل کو ٹربو چارجر کے ذریعے گزرنا ہوتا ہے جو کہ ایک بہت ہی زیادہ آر پی ایم پر چل رہا ہوتا ہے۔اسی لئے، ٹربو چارجڈ انجن کو مناسب آئل فلو کی اشد ضرورت ہو تی ہے۔تو اس کا صحیح حل کچھ منٹ کا انتظار ہے کہ کولنٹ گیج موضوں حرارت تک پہنچ جائے۔
٭     سخت ڈرائیونگ کے بعد فوراً انجن بند کر دینا۔
     اگر آپ اپنی گاڑی کو اچھا خاصا بھگانے کے بعد فوراً انجن بند کر دیتے ہیں تو،دراصل آپ انجن آئل کے بہاؤ کو بند کر رہے ہیں۔اس سے یہ ہوتا ہے کہ آپ آئل کو کچھ بہت گرم جگہوں پر رہنے دے رہے ہیں جیسا کہ ٹربو چارجر یا پھر کچھ دوسری جگہیں۔گرم جگہ آئل کے ہلکے حصے جلا دے گی،اور موٹے حصے بچ جائیں گے جس سے آئل گاڑھا ہو جائے گا۔عام آئل کی نسبت گاڑھے آئل میں بہاؤ کی وہ خاصیت نہیں رہتی۔یہاں آپ کو فورا ً آئل تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔اور تو اور،گاڑھا آئل انجن کو بھی تحفظ فراہم نہیں کرتا جوکہ بڑے نقصان کی وجہ بھی بنتا ہے۔سب سے بہتر یہ ہے کہ انجن کو کچھ وقت کے لئے کم آر پی ایم پر چلنے دینا چاہئے اور اس کی کارکردگی برقرار رکھنے کے لئے ان حصوں کو ٹھنڈا ہونے دینا چاہئے۔
٭    کم انجن آر پی ایم پر بہت زیادہ لوڈ ڈالنا۔
    یہ عمل آٹو میٹک ٹرانسمیشن رکھنے والی گاڑی میں کسی مسئلہ کا سبب نہیں بنتا،مگر کوئی بھی گاڑی جو کہ مینویل یا سپورٹ موڈ رکھتی ہووہ اس سے اثر انداز ہوتی ہے۔مزید یہ کہ،ایک ٹربو چارجڈ گاڑی جو کہ مینویل ٹرانسمیشن رکھتی ہو وہ گیئر شفٹنگ سے متاثر ہو گی۔آپ کو زیادہ ریس دینے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے جب آپ کسی بڑے گیئر میں ہوں۔کیوں؟چلیں تصور کریں کہ آپ پانچویں گیئر میں پندرہ سو آر پی ایم پر ہیں اور آپ نے گیس پیڈل مکمل دبا کہ رکھا ہوا ہے۔یہ بہت خطرناک صورتحال ہوتی ہے،خاصکر آ پ کے انجن کیلئے۔ایک حالت جو کہ ”لو سپیڈ پری اگنیشن“کہلاتی ہے وہ چھوٹے حجم کے ٹربو چارجڈ انجنوں میں واقع ہو سکتی ہے۔اس حالت میں،آپ نمایاں طور پر سپارک کی ٹائمنگ سے بڑھ کر کام لے رہے ہیں۔یہ آپ کی گاڑی کے پِسٹن ختم کرنے یا سپارک پلگ کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہے۔اس کا سب سے بہتر حل یہ ہے کہ ایسی حالت میں آپ گاڑی کو آسانی سے ایکسلریٹ کرنے کے لئے نچلے گیئر میں آ جائیں،نہ کہ انجن کو حد سے زیادہ جلائیں۔
٭    کم ریسرچ والے آکٹین نمبر پیٹرول کا استعمال۔
    جب ٹربو چارجڈ انجن کی بات آئے تو پیٹرول کا میعار بہت اہمیت کا حامل ہے۔آ پ کم کھڑ کھڑ کے امکانات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔اگر آپ سستا پیٹرول استعمال کرتے ہیں تو،یہ نہ صرف آپ کے انجن کی کارکردگی پربری طرح اثر انداز ہو گا بلکہ یہ انجن میں شور کا سبب بھی بن سکتا ہے۔بہتریں حل یہ ہے کہ سب سے اچھا دستیاب پیٹرول استعمال کریں۔جتنا اچھا رون ہو گا،اتنا ہی آپ کی ٹربو چارجڈ گاڑی کے لئے کارآمد ہو گا۔
٭    موڑ سے گزرتے وقت زیادہ ریس کا استعمال۔
    آپ یہ بات بخوبی جانتے ہوں گے کہ ایک ٹربو چارجڈ انجن عام سپائریٹڈ انجن کے مقابلے بہت زیادہ طاقت فراہم کرتا ہے(سائز اور ٹائپ کو مدِنظر رکھتے ہوئے کہ آیا دونوں انجن ایک جیسے ہیں)۔خاص طور پر وہ گاڑیاں جو’ٹربولیگ‘ رکھتی ہوں اگر آپ موڑ کاٹتے وقت زیادہ ایکسلریٹردبائیں تو یہ ٹائروں کو طاقت فراہم نہیں کرتا مگر جیسے ہی’ٹربو لیگ‘ختم ہوا،یہ پچھلے،اگلے یا تمام پہیوں کو فوری طور پر طاقت فراہم کرتا ہے،جو کہ آپ کی گاڑی کا توازن کھونے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
یہاں،یہ خدشہ لاحق ہوتا ہے کہ آپ کی گاڑی آور سٹیئر یا انڈر سٹیئر کا سامنا کرے گی۔اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ موڑ پر آہستگی سے چلیں اور ایکسلریٹ صرف اس صورت میں کریں جب آپ کے سامنے کم بل کھاتی یا سیدھی سڑک ہو،اور بلا شبہ صرف اسی صورت میں جب آپ ماہر ہوں اور اپنی گاڑی پر مضبوط گرفت رکھتے ہوں۔
یہ وہ پانچ چیزیں ہیں جوکہ آپ ٹربو چارجڈ گاڑی میں کبھی نہ کریں۔اگر اس جیسی کوئی نصیحت آپ بھی رکھتے ہیں ”چیزیں جو ٹربو چارجڈ گاڑی میں نہیں کرنی چاہیئں“تو نیچے کمینٹ سیکشن کی بدولت ہمیں بھی جاننے کا موقع دیجئے۔

Exit mobile version