حال ہی میں یہ پایا گیا کہ ایک سابق جج سکندر حیات کے نام پر 2200 سے زیادہ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔
البتہ سکندر حیات کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 82 سالہ جج صرف ایک گاڑی کی ملکیت رکھتے ہیں، البتہ پنجاب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ انکشاف ہوا تھاھ کہ ان کے مؤکل کے نام پر 2200 سے زیادہ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔
یہ حقیقت چند دن قبل اس وقت کھل کر سامنے آئی جب سکندر حیات کو ایک ایسی گاڑی کا چالان موصول ہوا جو ان کی ملکیت نہیں تھی اور جب انہوں نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے نام پر 2,224 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔
سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے سیکرٹری اور ڈائریکٹر پنجاب ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو ایک ہفتے میں مکمل تصدیق کے ساتھ رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔