حکومت رجسٹرڈ نہ ہونے والی گاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لے گی
سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے عوام کو 15 جنوری 2020ء تک اپنی گاڑیاں رجسٹر کروانے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے بعد اَن رجسٹرڈ گاڑیوں کو ضبط کر لیا جائے گا۔ پولیس عوام سے مطالبہ کرتی ہے کہ گاڑیاں بروقت رجسٹر کروا کر کسی بھی مشکل سے بچیں اور ایک ذمہ دار شہری کا ثبوت دیں۔ اَن رجسٹرڈ گاڑیوں میں سفر کرنا حکام کے لیے بھی ایک سکیورٹی خطرہ ہے۔
اس کے علاوہ چوری ہونے کی صورت میں پولیس اور متعلقہ ادارے آپ کی کار یا موٹر سائیکل کو ٹریک بھی نہیں کر سکتے۔ شہر میں چلنے والی اَن رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں، کاروں اور دیگر گاڑیوں کی شناخت کرکے اور انہیں ضبط کرنے کے لیے ایک خصوصی پولیس اسکواڈ تعینات ہوگا۔
اگر آپ کی گاڑی ضبط کرکے تھانے بند کر دی جائے تو اسے واپس لینے کے لیے آپ کو گاڑی رجسٹر کروانا ہوگا۔ گاڑی کی رجسٹریشن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے دفاتر سے کروائی جا سکتی ہے۔ گاڑی رجسٹر ہونے کے بعد آپ کو ایک رسید دی جائے گی جو آپ پولیس اہلکاروں کو دکھا کر اپنی گاڑی بازیاب کروا سکیں گے۔ قسطوں پر موجود گاڑیوں کے مالکان کو گاڑی تبھی واپس ملے گی جب اُن کی گاڑی رجسٹرڈ ہوگی اور وہ بھی اس ڈیڈلائن سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ اور ٹریفک پولیس ماضی میں کئی بار اَن رجسٹرڈ گاڑیوں کے مالکان کو خبردار کر چکے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی بھی کر چکے ہیں۔ لیکن اب بھی گاڑیوں کی قابلِ ذکر تعداد رجسٹرڈ نہیں ہے اور دھڑلّے سے استعمال ہو رہی ہے۔
قبل ازیں راولپنڈی ٹریفک پولیس نے ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹرز کے خلاف کارروائی بھی کی تھی۔ دسمبر 2019ء کے دوران چلائی گئی اس مہم میں ٹریفک پولیس نے اَن رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ متعدد ایسی گاڑیاں ضبط کی گئیں، جو ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹر تھیں۔ پولیس نے کئی دیگر گاڑیوں کی رجسٹریشن دستاویز بھی ضبط کیں۔ یہ ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹرز اور اَن رجسٹرڈ گاڑیاں چلانے والے افراد کے خلاف ایک بڑی کارروائی تھی۔
غیر قانونی نمبر پلیٹ رکھنے والے افراد کو بھی دسمبر کو مہینے میں ہونے والے چار آپریشنز میں ہدف بنایا گیا تھا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ آجکل بہت متحرک ہے اور عقل کا تقاضہ ہے کہ اپنی گاڑی کو رجسٹرڈ کروا لیں اور یوں خود کوکسی پریشانی سے بچا لیں۔ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ آپ کی گاڑی پر قانونی نمبر پلیٹ لگی ہو۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے بایومیٹرک تصدیق کا نظام متعارف کروا کر رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانے کی کوشش بھی کی ہے۔ بایومیٹرک سسٹم گاڑیوں کی منتقلی اور خرید و فروخت کو آسان اور ضرورت پڑنے پر ان کا سراغ لگانا بھی ممکن بناناتا ہے۔
حکام بارہا عوام کو اوپن لیٹر پر موجودہ گاڑیاں اپنے ناموں پر منتقل کروانے کی ہدایت کر چکے ہیں۔ اس سے ہنگامی صورت میں گاڑیوں کا سراغ لگانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ مالکان اور حکام دونوں کے لیے بہتر ہے۔ ٹرانسفر ڈِیڈز کمپیوٹرائزڈ بھی کر دی گئی ہیں۔ اس سے ایک فارم بھرنے کے مقابلے میں کافی وقت بچے گا۔
ایسی ہی مزید خبروں کے لیے ہمارے ساتھ رہیے اور اَن رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف اس کریک ڈاؤن پر اپنے خیالات نیچے تبصروں میں دیجیے۔