EVs کے حوالے سے حکومت کی نئی پالیسیوں کی آٹو انڈسٹری کی جانب سے مخالفت

پاکستان کی آٹو انڈسٹری نے الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کے حوالے سے حکومت کی نئی رعایتی پالیسیوں کی واضح مخالفت کی ہے اور اسے مقامی آٹو سیکٹر کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں کا رحجان دنیا بھر میں بڑھ رہا ہے کہ جس نے کئی سرمایہ کاروں کی دلچسپی حاصل کرلی ہے۔ ماحول دوست گاڑیاں ایک دہائی یا اس سے کچھ زیادہ وقت میں ممکنہ طور پر آٹو سیکٹر پر چھا جائیں گے۔ پاکستان میں مختلف سرمایہ کار الیکٹرک گاڑیوں کی آٹو انڈسٹری بنانے پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ آٹو سیکٹر کی تبدیلی کے اس اہم مرحلے پر موجودہ آٹو انڈسٹری نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے حکومت کی دی گئی سہولیات پر ناخوشی ظاہر کی ہے۔ اس اختلاف کی تصدیق انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) نے حال ہی میں کی ہے۔

وزارت صنعت و پیداوار اور انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس کے دوران EDB نے الیکٹرک گاڑیوں کو لامحدود رعایتیں فراہم کرنے پر خدشات کا اظہار کیا۔ ان کے خیال میں یہ آٹو انڈسٹری کے لیے خطرناک قدم ہے اور مستقبل کے حوالے سے کوئی قابل عمل منصوبہ نہیں پیش کرتا۔ EDB نے البتہ اجلاس کے تمام شرکا کی جانب سے EVs کے بارے میں تجاویز طلب کیں۔ بورڈ پاکستان کی مارکیٹ میں EVs لانے کی خواہشمند تمام کمپنیوں کے لیے پالیسی فریم ورک ترتیب دینے کا خواہاں ہے۔

پاکستان کی آٹو انڈسٹری کو آخر پریشانی کیا ہے؟ درحقیقت تمام شرکاء کا دعویٰ ہے کہ روایتی انجن کی حامل گاڑی کو الیکٹرک گاڑی سے الگ کرنے والی واحد چیز بیٹری ہے۔ باقی دونوں گاڑیوں کے تمام پرزے ایک جیسے ہوتے ہیں جو رعایتوں کے ضمن میں نہیں آتے۔ واضح رہے کہ EVs کے لیے حکومت کی نئی پالیسی گاڑی کے مکمل یونٹ کے لیے رعایت دیتی ہے۔ بالخصوص یہ فیصلہ آٹو انڈسٹری میں پرزوں کی لوکلائزیشن کے شعبے کے لیے خطرناک اثرات رکھ سکتا ہے۔ صنعتوں کی جانب سے گاڑیاں اور پرزے بغیر کسی نرخ کے درآمد کرنے کے ساتھ یہ صنعت کو درہم برہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اجلاس کے اراکین نے کہا کہ حکومت کو کسی بھی رعایت کے اعلان سے پہلے EVs، سیمی EVs اور ہائبرڈ گاڑیوں کی تعریف واضح کرنی چاہیے۔

بلاشبہ مستقبل الیکٹرک گاڑیوں کا ہے۔ گلوبل وارمنگ کے موجودہ حالات میں روایتی گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ماحول کے لیے واضح خطرہ بن چکا ہے۔ اب حکومت کے لیے وقت آ چکا ہے کہ وہ ملک میں الیکٹرک گاڑیاں لانے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بنائے اس سے پہلے کہ سرمایہ کاروں کی دلچسپ کھو بیٹھیں۔

ہماری طرف سے اتنا ہی۔ اپنی تجاویز نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور تازہ خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Exit mobile version