ہونڈا سوِک 2019ء – کیا اُمید رکھیں!
اگر افواہوں پر کان دھرے جائیں تو توقع ہے کہ ہونڈا ٹلس 2019ء میں ہونڈا سوِک کا فیس لفٹ پیش کرے گا۔ ہونڈا تھائی لینڈ پہلے ہی اپنے ملک میں سوِک کا فیس لفٹ پیش کر چکا ہے اور یہ دیکھتے ہوئے کہ ہونڈا اٹلس تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کے اشاروں پر چلتا ہے، اس کا بہت زیادہ امکان ہے کہ اگلے سال ایک فیس لفٹ پیش کیا جائے گا۔
موجودہ ہونڈا سوِک کے فیس لفٹ کی رونمائی پہلے ہی امریکا میں ہو چکی ہے، البتہ پاکستان میں ہونڈا نے اس سال فیس لفٹ جاری نہیں کیا۔ اس لیے وقت آ چکا ہےکہ کمپنی پاکستان میں سوِک کا فیس لفٹ پیش کرے۔ واضح رہے کہ ہونڈا اٹلس نے اس حوالے سے کوئی معلومات تو جاری نہیں کیں، لیکن نئی ٹویوٹا کرولا 2020ء کی آمد کو دیکھتے ہوئے کہ جو پاکستان میں 2020ء میں آ سکتی ہے، اس کا بہت زیادہ امکان ہے کہ کمپنی 2019ء میں 10 ویں جنریشن کی ہونڈا سوِک کا فیس لفٹ لائے۔
10 ویں جنریشن کی ہونڈا سوِک میں بطور اسٹینڈرڈ ہونڈا سینسنگ اور سیڈان اور انٹرنیشنل ماڈلز میں کوپ کے لیے ایک نئی اسپورٹس ٹرِم پیش کی جا رہی ہے۔ اگلے حصے میں نئے انداز کا نچلا air splitter اور کروم سے سجا فوگ لیمپ ٹرِم ہے۔ مزید یہ کہ ہونڈا سوِک 2019ء فیس لفٹ اینڈرائیڈ آٹو اور کار پلے بیسڈ ٹچ اسکرین انفوٹینمنٹ سسٹمز کا اپڈیٹڈ ورژن پیش کرتا ہے کہ جس میں ایک والیم نوب ہے۔ اس کے علاوہ ایڈاپٹو کروز کنٹرول، لین کیپنگ اسسٹ اور آٹومیٹک ایمرجنسی بریکنگ جیسے فیچرز بھی آئندہ ہونڈا سوِک میں شامل کیے گئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا ہونڈا پاکستان ان فیچرز کے ساتھ فیس لفٹ پاکستان میں لانچ کرتا ہے یا نہیں۔
جہاں تک انجن اور ٹرانسمیشن کا معاملہ ہے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ 1800cc R18 نیچرلی ایسپائریٹڈ انجن ہوگا جو کم از کم اس جنریشن میں تو برقرار رہے گا۔ ہونڈا نے بین الاقوامی سطح پر تو زیادہ انجن آپشنز پیش کیے ہیں لیکن ایسا پاکستان میں ممکن نہیں، کم از کم اِس وقت تو بالکل نہیں۔ ٹرانسمیشن بھی بدستور وہی رہے گی یعنی CVT۔
لیکن اس کی امید رکھیں کہ قیمت میں یہ ایک قدم آگے ہوگی۔ ہونڈا اٹلس ڈالر کی قیمت میں اضافے اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو وجہ بنا کر پہلے ہی اس سال اپنی گاڑیوں کی قیمتیں کئی بار بڑھا چکا ہے۔ تاریخ دیکھیں تو معمولی سی تبدیلی بھی قیمت میں اضافے کے ساتھ آتی ہے۔ اس لیے اگر یہ فیس لفٹ پاکستان میں جاری کیا گیا تو قیمت میں ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے کے اضافے کی توقع رکھیں۔
پھر PAMA کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2018ء میں 4,083 کے مقابلے میں اکتوبر 2018ء میں سوِک اور سٹی کے 4,482 یونٹس فروخت ہوئے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہونڈا سیڈان کی طلب بڑھ رہی ہے۔
پھر افواہوں کے مطابق کمپنی پاکستان میں ہونڈا سوِک 2019ء ٹربو ایک مرتبہ پھر بنا سکتی ہے۔ قبل ازیں کمپنی نے انجن knocking مسائل کی وجہ سے اس گاڑی کی پیداوار روک دی تھی۔ اسی وقت کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ مسائل ملک میں فروخت ہونے والے خراب معیار کے پٹرول کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ بتایا گیا کہ آئل کمپنیوں کی جانب سے فروخت کیا جانے والا یہ پٹرول نہ صرف کاروں بلکہ انسانوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
ہونڈا سوِک کے فیس لفٹ کے بارے میں مزید خبروں اور معلومات کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیں۔