آئل ٹینکر کا حادثہ:آگہی کی کمی یا پھر لاپرواہی۔

0 161
پیٹرول دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا فیول ہے جس سے گاڑیوں میں موجود انٹرنل کمبوشن انجن کو چلایا جاتا ہے۔پیٹرولیم سے جزوی آلودگی کے ذریعے حاصل کیا جانے والا پیٹرول آگ پکڑنے والی بہت تیز مائع ہے اور ہر سال کئی ملین گیلن پیٹرول دنیا بھر کے مختلف فِلنگ سٹیشنز میں منتقل کیا جاتا ہے۔جہاں سے یہ گاڑیوں میں بھرنے اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتا ہے۔
26جون کو ایک آئل ٹینکر جو کہ چوالیس ہزار لیٹر پیٹرول لے جا رہا تھا بہاولپور کے قریب احمد پور میں ٹائر پھٹنے کی وجہ سے الٹ گیا جس کی وجہ سے اس میں موجود پیٹرول تیزی سے بہنا اور ارد گرد موجود کھیتوں میں جمع ہونا شروع ہو گیا۔وہاں پر موجود مقامی لوگوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ٹینکر کا رخ کیا اور جتنا بھی ہو سکا برتنوں اور مختلف چیزوں میں پیٹرول بھرنا شروع کر دیا۔بد قسمتی سے اس خوشی کا وقت بہت کم تھا اور وہ غم میں اس وقت بدلی جب آگ نے ٹینکر کو اپنی لپیٹ میں لیااور ایک بہت زور دار دھماکے کا سبب بنی۔اس آگ نے قریب موجود سینکڑوں لوگوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔تقریباً ایک سو تیس لوگ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے اور کئی لوگ تھرڈ ڈگری تک جل گئے۔اس وقت سے اموات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اورفوت شدگان کے لوحقین اور رشتہ دار بھی صدمے کی حالت میں ہیں کیونکہ ان کے پیاروں کے جسم بھی نا قابلِ شناخت حالت میں ہیں۔
٭   در حقیقت ہوا کیا؟
         عینی شاہدین کے مطابق اطراف میں موجود لوگ سگریٹ پی رہے تھے ٹرک ڈرائیور نے انہیں بارہا منع کیا مگر لوگوں کو سمجھ نہیں آئی کیونکہ وہ ارد گردگِرا ہوا پیٹرول جمع کرنے میں مصروف تھے۔ڈرائیور نے مقامی لوگوں کو یہ بھی بتایا کہ اس سے دھماکہ بھی ہو سکتا ہے مگر انہوں نے اس کی ایک نہ سنی۔جلد ہی ٹینکر ایک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا اور پیٹرول جمع کرنے والے اور اطراف کے لوگ زندہ جل گئے۔جیسا کہ پہلے بھی ذکر آیا ہے کہ پیٹرول ڈیزل کے برعکس بہت تیزی سے آگ پکڑنے والی مائع ہے اور محض ایک چنگاری سے ہی آگ پکڑ لیتا ہے۔مزیدآسان الفاظ میں،پیٹرول کے بخارات با آسانی ہوا اور مٹی کے ذرات میں شامل ہو جاتے ہیں اور ایک ساتھ مل کر فِضا میں پھیل جاتے ہیں ماچس کی تیلی،سگریٹ جلانے حتیٰ کہ گاڑی کا اگنیشن بھی ہوا اور پانی کے بخارات کو بھڑکانے کا سبب بن سکتا ہے یہ آگ زور دار جھٹکے سے شدید گرم لہر پیدا کرتی ہے۔یہ جھٹکے والی گرم لہروہاں موجود ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے یہاں تک کہ یہ 232 Cکی حرارت لئے انسانی جان کو بھسم کرنے کے لئے بھی کافی ہے۔ایسی صورتحال میں جہاں اتنی کثیر تعداد میں پیٹرول ہو وہاں انسان کے جسم کے بھی بچنے کے کوئی چانس نہیں ہوتے کیونکہ ایسی آگ پر قابو پانے میں بھی گھنٹے لگ جاتے ہیں۔بالکل ایسی ہی صورتحال اس وقت پیش آئی جب عینی شاہد کے مطابق وہاں موجود کسی شخص نے سگریٹ سلگایاجو کہ پیٹرول کے آگ پکڑنے اور بھڑکنے کا سبب بنا۔
martinsburg_a_journal_news_agn
٭    ایسی صورتحال میں بچاؤ۔
اگر آپ خود کسی ایسی ہی صورتحال سے دو چار ہوں تو آپ یہ تدابیر اپنا سکتے ہیں:
           ٭پیٹرول کی لیکج کی جگہ سے فاصلہ رکھیں اور جتنا جلدی ہو سکے وہاں سے چلے جائیں۔
           ٭ اگر آپ ڈرائیو کر رہے ہیں تو اس بات کی تسلی کر لیں کہ آپکی گاڑی کے ٹائر پیٹرول پر نہ جائیں۔
           ٭ پیٹرول یا کسی بھی ایسی چیز کو نہ چھوئیں جو کہ جلنے کے عمل میں کارگر ہو۔
           ٭ اگر کہیں پیٹرول لگ جائے تو تسلی کر لیں کہ آپ نے وہ جگہ ٹھیک سے دھو لی ہے۔
           ٭ اس بات کی تسلی کر لیں کہ ایسی کسی جگہ سے واپس آنے کے بعد آپ نے ٹھیک سے نہا لیا ہے کیونکہ پیٹرول اور ہوا کے بخارات آپ کے جسم سے چپک جاتے ہیں جو کہ سگریٹ یا ما چس سلگانے سے بھڑک سکتے ہیں۔
           ٭ اگر کہیں آپ کے جسم کو پیٹرول لگ جائے تو آپ فوراً زمین پر لیٹ کو کروٹیں لیں تا کہ ہوا کا رابطہ آگ سے ٹوٹے لیکن یہ عمل اسی صورت میں کارآمد ہے اگرآپ کا سارا جسم پیٹرول میں لت پت نہ ہو۔
یہ سوچ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ اس حادثے نے بہت سی انسانی زندگیاں لیں۔اس سے کئی سوال جنم لیتے ہیں۔اس حادثے کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا یہ آگہی کی کمی کے بائث ہوا،یا اس کی وجہ لاپرواہی یا غربت ہے جس نے لوگوں کو کچھ سو روپوں کے پیٹرول کے لئے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگانے کے لئے مجبور کیا؟کیا اس کا مجرم ڈرائیور تھا یا پھر ٹینکر میں پیٹرول کی زیادتی کی گئی تھی؟کیا آئل کمپنی نے ٹینکر کو سڑک پر بھیجنے سے پہلے تمام ضروری کارروائیاں کی تھیں۔کوئی بھی چیز زندگی سے خوبصورت اور بڑھ کر نہیں ہے،کبھی بھی وقتی اور معمولی فائدے کے لئے اپنی زندگی کو داؤ پر نہ لگائیں بلکہ ہمیشہ تحفظ اور بچاؤ والی ہدایات پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔آئل ٹینکر ز چلتے پھرتے دھماکے ہیں اور ہمیشہ ڈرائیونگ کرتے وقت ان سے مناسب فا صلہ رکھیں۔ تحقیقات ابھی جاری ہیں کہ اس حادثے کی اصل وجہ سامنے لائی جائے۔
پاک وہیلزکی ٹیم فوت شدگان کے لواحقین سے اظہارِ افسوس کرتی ہے اور بیماروں کی شفاء کے لئے بھی دعا گو ہے اور ساتھ ہی حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ لوگوں کی آگہی اورانہیں تربیت دینے کے لئے کہ ایسی صورتحال میں انہیں کیا کرنا چاہئے مہم شروع کرے۔ہمارا پلیٹ فارم اور ماہرین حضرات روڈ سیفٹی مہمات اور ایسی آگہی پھیلانے والی مہمات میں ہمیشہ حکومت کے ساتھ ہیں۔
اس حادثے کی اصل وجہ کیا ہے؟ ہمیں اس سے متعلق اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.