طلب گھٹنے کی وجہ سے گاڑیوں کی درآمدات میں زبردست کمی

گاڑیوں کی طلب میں آنے والی سخت کمی ہر طرف ظاہر ہے، جس کے ساتھ مکمل اورجزوی knocked kits کی درآمد میں بھی کمی آئی ہے کہ جنہیں مختصراً CKD اور SKD کہا جاتا ہے۔ CKD اور SKD کٹس کی طلب میں 27 فیصد کمی آئی ہے، جس کے ساتھ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی درآمدات گھٹتے ہوئے 261 ملین ڈالرز تک آ پہنچی ہیں۔ 

کیونکہ یہ کٹس تمام اقسام کی گاڑیوں کے لیے دستیاب ہیں تو مختلف اقسام کی گاڑیوں کے بارے میں اعداد و شمار علیحدہ ہیں۔ مثال کے طور پر کاروں میں درآمد 216 ملین ڈالرز سے گھٹتے ہوئے 175 ملین ڈالرز ہو گئی ہے، دو پہیوں والی گاڑیوں یعنی موٹر سائیکلوں کے لیے درآمدات 27 ملین ڈالرز سے گھٹ کر 18 ملین ڈالرز ہو گئیں  اور بڑی گاڑیوں کے لیے درآمدات 114 ملین ڈالرز سے کم ہوکر 67 ملین ڈالرز رہ گئیں۔ 

پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز کے چیئرمین محمد اکرم نے ڈان نیوز کو بتایا کہ آٹو اسمبلرز نے گھٹتی ہوئی فروخت کی وجہ سے رضاکارانہ طور پر  کار پارٹس اور ایکسیسریز کی درآمدات کم کردی ہیں۔ بالخصوص جاپانی اسمبلرز نے کارخانوں اور کار شورومز کی پریشان کُن حالت ظاہر کی ہے، جو کاروں کے پرزوں اور ایکسیسریز سے بھرے پڑے ہیں لیکن خریدنے والا کوئی نہیں۔ ایک کار ڈیلر نے اسمبلرز کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے  کم آرڈرز دیے ہیں خاص طور پر SKD اور CKD کٹس کے، کیونکہ شورومز کی طرف سے ڈیمانڈ کم ہے۔ 

آٹوموبائل انڈسٹری میں معاشی مسائل مختلف وجوہات کی بناء پر آئے ہیں۔ ان عوامل میں سے ایک سیزنل کمی ہے، جو جولائی میں شروع ہوتی ہے اور اکتوبر تک چلتی ہے، جس میں طلب اور درآمدات کم ہوتی ہیں اور ایسا ہر سال دیکھنے میں آتا ہے۔ کاروں کے خریدار عموماً اپنی خریداری ٹال دیتے ہیں اور اپنی پسندیدہ کار کے نئے سال کے نئے ماڈل کا انتظار کرتے ہیں، جو عموماً اگلے سال کے پہلے دو مہینوں میں آ جاتا ہے۔ ان عوامل میں ملک کی سیاسی صورت حال، فصلوں کی کٹائی، ٹیکس اور معاشی صورت حال بھی شامل ہیں۔  

حکومت کس طرح متاثر ہوتی ہے 

حکومت کو بھی مختلف طریقوں سے ان حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر کم درآمدات کی وجہ سے لوگوں کی ملازمتیں چلی جائیں گی اور ریونیو کلیکشن ہدف کا نشانہ بنے گا۔ ایک بڑا نقصان کم فروخت کی وجہ سے ریونیو میں ممکنہ کمی بھی ہو سکتا ہے۔ 

ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Exit mobile version