کیا آپ کو پاکستان میں ٹیسلا کار درآمد کرنی چاہیے؟

ٹیسلا موٹرز ایک امریکی کارساز کمپنی ہے جو الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے۔ اس کی بنائی گئی گاڑٰیاں ایک سنگل چارج میں بہت اچھا مائیلیج فراہم کرتی ہیں۔ اس کی گاڑیوں کی کارکردگی شاندار ہے اور اس کے حفاظتی آلات بہت اعلی ہیں۔ اس کمپنی کا سب سے پہلا ماڈل ٹیسلا ایس 2012 میں جاری کیا گیا اور یہ طوفانی انداز میں پوری دنیا پر چھا گیا۔ اس نے تمام پرانے تصورات کو توڑ دیا اور الیکٹرک کار کا مترادف بن گیا۔ اس کمپنی کے ماڈل ایس اور ماڈل ایکس وہ ماڈل ہیں جو آُپ ابھی خرید سکتے ہیں۔

آپ شاید یہ سوچ رہے ہوں گے کہ ٹیسلا ابھی تک پاکستان کیوں نہیں آیا جبکہ کئی بی ایم ڈبلیو i8s سڑکوں پر موجود ہیں۔ اس ساری صورتحال کو سمجھنے کے لیے ہمیں پوری تصویر دیکھنا ہوگی۔

امپورٹ ڈیوٹی سٹرکچر:

چند سال پہلے پاکستانی حکومت نے ایک انتہائی حیرت انگیز قدم اٹھاتے ہوئے ہائبرڈ گاڑیوں پر ڈیوٹی بہت کم کردی تھی جس سے یہ اپنے ڈیزل اور پیٹرول پاور والے مدمقابلوں سے بھی سستی ہوگئی تھیں۔ 800cc انجن والی کسی بھی ہائبرڈ کار پر ڈیوٹی 0 فیصد تھی۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو ایک ٹیسلا خریدنی چاہیے؟ سب سے پہلی اور اہم بات یہ ہے کہ 2017 میں الیکٹرک کار درآمد کرنے کے لیے کوئی ڈیوٹی سٹرکچر وضع ہی نہیں کیا گیا۔ الیکٹرک کار ہائبرڈ کار سے مختلف ہوتی ہے کیوں کہ اس میں پاور کے لیے صرف الیکٹرک موٹر ہوتی ہے۔ ایک کمبسشن انجن نہ ہونے کی وجہ سے یہ 1cc کیٹگری میں آتی ہیں اور اگر ہم موجودہ ڈیوٹی سٹرکچر لاگو کریں تو آپ ایک مرسڈیز ایس کلاس کی قیمت میں ٹیسلا حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ ایک اچھی خبر نہیں ہے کہ آپ ٹیسلا کو آسانی سے کلیر نہیں کروا سکیں گے۔ اس کے لیے متعلقہ مجاز اتھارٹی سے خصوصی پیپر ورک کروانا لازم ہوگا۔ کوئی بھی اس ساری سر درد کا شکار نہیں ہونا چاہے گا۔

ٹیسلا اور پاکستان:

اگرچہ الیکٹرک کار کے بہت سے فائدے ہوتے ہیں اور یہ اپنے مدمقابلوں کی نسبت بہت نفیس بھی ہوتی ہیں۔ ٹیسلا کا ر کو بہترین کارکردگی بر قرار رکھنے کے لیے ایک او ٹی اے اپ ڈیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی بڑی بیٹریوں کو مکمل چارج ہونے کے لیے 6 سے 7 گھنٹے کے لیے لگاتار بجلی چاہیے یا 1 گھنٹہ لگاتار بجلی چاہیے ہوگی اگر آپ سپر چارجر استعمال کر رہے ہیں۔ اس ساری صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں بجلی کی کیا صورتحال ہے۔ آپ کیسا محسوس کریں گے اگر آُپ کی ٹیسلا گاڑی ساری رات چارج نہ ہوپائے اور آپ کو صبح آفس جانا ہو؟ نہ صرف یہ بلکہ کمپنی مخصوص علاقوں کے لیے او ٹی اے اپ ڈیٹ دیتی ہے اور یہ کمپنی ابھی پاکستان میں کاروبار کرنے سے بہت دور ہے تو یہاں آپ اتنے خوش قسمت نہیں ہوں گے۔ اپنی گاڑی کو اپ ڈیٹ نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ سیکیورٹی اور حفاطتی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔ پھر یہاں چارجنگ سٹیشن کا بھی مسئلہ ہے۔ کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ وہ اپنی گاڑی کو پلگ کے ساتھ لگا کر گھنٹوں کے لیے چھوڑ دے۔ سفر کے دوران چارجنگ ختم ہو جانے کی صورت میں خصوصاً جب آپ ایسے علاقے میں ہوں جہاں چارجنگ کی سہولت میسر نہ ہو تو یہ وہ بات ہے جو آپ کے دماغ میں سب سے آخر میں آئے گی۔ اس جگہ شاید کچھ قارئین اس بات کی طرف اشارہ کریں کہ ’رکو! لاہور اور کراچی میں دیوان موٹرز کی جانب سے کھولے گئے چارجنگ سٹیشنز کے بارے میں کیا خیال ہے؟ تو بالکل جی ہاں وہ موجود ہیں، مگر ابھی تک صرف وہ چند سٹیشنز ہی ہیں۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ وہ بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کے لیے بنائے گئے ہیں اور ان کا ٹیسلا کی گاڑیوں کے ساتھ مماثلت رکھنا کافی مشکل ہے۔ اس طرح سے یہاں ہائبرڈ گاڑیوں کی طرح الیکٹرک گاڑیوں کے مکینک بھی موجود نہیں ہیں۔ اگر آپ کو اوپر بتائی جانی والی کسی بھی بات سے مسئلہ نہیں ہے تو آپ ایک ٹیسلا گاڑی خرید سکتے ہیں لیکن یہ ایک واضع حقیقت ہے کہ اگرآپ ٹیسلا گاڑی درآمد کر بھی لیں تو بھی باقی مسائل کی وجہ سے اسے پاکستان میں استعمال کرنا پر سکون نہیں ہے۔

ٹیسلا کب خریدیں:

ہم ٹیسلا گاڑیوں کی کارکردگی کی بھر پور تائید کر رہے ہیں مگر ساری صورتحال آپ کے سامنے ہے۔ ٹیسلا ابھی ایک چھوٹی اور قدرے سستی ٹیسلا 3 پر کام کر رہا ہے جو اس سال کے آخر تک عالمی سطح پر باقاعدہ جاری کر دی جائے گی۔ دوسری ٹیسلا گاڑیاں بہت زیادہ تعداد میں فروخت ہونے کے لیے نہیں بنائی گئی تھیں۔ ہو سکتا ہے کہ نیا ٹیسلا ماڈل بہت زیادہ شہرت حاصل کر لے اور ہوسکتا ہے کہ ٹیسلا اس ماڈل کو یہاں پاکستان میں بھی بیچے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے تب تک کے لیے ہم صرف اچھے کی امید ہی کر سکتے ہیں۔