خود کار بریکس مستقبل میں گاڑیوں کا لازمی جزو ہوں گے
دنیا کے 10 بڑے کار ساز اداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں میں خود کار بریکس کا نظام شامل کریں گے۔ ان اداروں میں ٹویوٹا، ووکس ویگن اور جنرل موٹرز جیسے نامور ادارے شامل ہیں۔ ماضی میں گاڑی کے اندر بیٹھنے والوں کے لیے مختلف حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم اس بار گاڑی اور بیرونی عوامل کی حفاظت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں پہلے ہی کار ساز اداروں کو حفاظتی تکنیک استعمال کرنے کی طرف راغب کرتا رہا ہے۔ امریکہ میں ٹانسپورٹیشن کے سیکریٹری اینتھنی فوکس نے اس حوالے سے کہا کہ
ہم گاڑیوں میں حفاظتی معیارات کے جدید دور میں داخل ہو رہے ہیں جس میں نہ گاڑی میں بیٹھے شخص کی حفاظت اہم ہے بلکہ صرف حادثات کے دوران گاڑیوں کے آپس میں ٹکرانے سے بھی بچاؤ کی تدابیر کی جائیں گی۔
سڑکوں پر ہونے والے زیادہ تر حادثات ڈرائیور کے بروقت بریک نہ لگانے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ خود کار بریکس کا نظام ریڈار، کیمرا اور لیزر کی مدد سے گاڑی کو کسی بھی چیز سے ٹکرانے سے بعض رکھے گا۔ دنیا میں کچھ مہنگی گاڑیوں میں خود کار بریکس کا نظام موجود ہے تاہم کسی عام گاڑی میں یہ نظام لگوانے فی الوقت بہت مہنگا ہے۔ امید ہے کہ وقت کے ساتھ ان کی قیمت میں کمی آئے گی اور دنیا بھر کی تمام گاڑیاں اس نظام کو اپنا سکیں گی۔
جو ادارے فی الحال اس نظام کو اپنانے کے لیے تیار نہیں ان میں نسان اور بی ایم ڈبلیو قابل ذکر ہیں۔ ان کے خیال میں یہ ٹیکنالوجی کافی مہنگی ہے اور ان کے موجودہ نظام، جس میں ڈرائیور کو ممکنہ حادثے کی اطلاع دی جاتی ہے، نے بہت اچھے نتائج دکھائے ہیں۔
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس ٹیکنالوجی سے فائدہ ہوسکتا ہے؟ اپنی رائے سے ہمیں ضرور آگاہ کریں۔