ویڈیو: ڈرائیور اپنی گاڑی آٹو پائلٹ پر منتقل کر کے سو گیا

برقی گاڑیوں کے میدان میں ٹیسلا کی جانب سے یک بعد دیگرے کارناموں نے امریکی ادارے کا وہ چہرہ چھپا دیا ہے جس کے لیے یہ ماضی میں اچھی خاصی شہرت رکھتا تھا۔ جی ہاں ہم بات کررہے ہیں ٹیسلا کے “آٹو پائلٹ” نظام کی جسے ڈرائیور کی سہولت کے لیے تیار گیا ہے۔ اس نظام کے ذریعے طویل سفر کرنے والے ڈرائیور صاحبان اپنی گاڑی کو خودکار سفر کی اجازت دے کر تھوڑا آرام کرسکتے ہیں۔

ٹیسلا نے یہ نظام اکتوبر 2014 میں اپنی دو گاڑیوں ماڈل S اور ماڈل X میں متعارف کروایا تھا۔ اس کے بعد انٹرنیٹ پر ایسی بے تحاشہ ویڈیوز نظر آنے لگیں جن میں ڈرائیور نے گاڑی کا اسٹیئرنگ چھوڑ کر اسے آٹو پائلٹ نظام پر منتقل کردیا اور گاڑی ازخود بغیر کوئی غلطی کیے سفر کرتی رہی۔ گو کہ ٹیسلا نے اس نظام کو “تعارفی ورژن” کے طور پر پیش کیا تھا (جس پر مزید بہتری کے لیے کام بھی جاری ہے) لیکن دنیا بھر سے آنے والے مثبت تبصروں نے اس نظام کی درستگی اور کامیابی کے حق میں گواہی دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں برقی گاڑیوں کا مستقبل؛ ٹیسلا ماڈل 3 وِزل اور پرایوس کو مات دے سکتی ہے!

ٹیسلا آٹوپائلٹ پروگرام کے سربراہ نے EmTech ڈیجیٹل کانفرنس میں ایک ایسے ڈرائیور کے متعلق بتایا جس نے گاڑی کو آٹو پائلٹ پر منتقل کر کے 100 میل تک سفر کیا۔ ٹیسلا کا کہنا ہے کہ وہ اس طویل سفر کا تمام تر ڈیٹا حاصل کر کے اپنے آٹو پائلٹ نظام میں ممکنہ مسائل کی نشاندہی اور بہتری کے لیے استعمال کرے گا۔ البتہ انہوں نے یہ بات بھی دہرائی کہ فی الوقت ٹیسلا کا یہ نظام جزوی خود مختار ہے اور اسے کئی مواقع پر ڈرائیور کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ذیل میں آپ اس ڈرائیور کی ویڈیو ملاحظہ کرسکتے ہیں جو اپنی ٹیسلا ماڈل S کو آٹو پائلٹ پر منتقل کر کے مزے سے سوگیا۔

Exit mobile version