پاک سوزوکی جنوری 2020ء میں 4 دن پراڈکشن بند رکھے گا

پاک سوزوکی موٹر کمپنی (PSMC) نے اعلان کیا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی گھٹتی ہوئی طلب کی وجہ سے وہ جنوری 2020ء کے دوران 4 غیر پیداواری دِنوں (NPDs) کا سامنا کرے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق کمپنی نے جنوری 2020ء کے دوران ہر پیر کے دِن اپنا پیداواری پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ پاک سوزوکی بھی غیر پیداواری دِنوں (NPDs) کا سامنا کرے گا۔ مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی طلب مالی سال ‏2019-20ء‎ کے آغاز سے ہی زوال کا شکار ہے۔ اس کی وجہ سے دوسرے جاپانی ادارے ٹویوٹا انڈس اور ہونڈا اٹلس جولائی 2019ء سے ہی غیر پیداواری دنوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ دوسری جانب پاک سوزوکی نے 2019ء کے دوران ایک دِن کے لیے بھی اپنی پیداوار نہیں روکی تھی۔ البتہ اب نئے سال کے آغاز کے ساتھ وہ بھی اس فہرست میں آ گیا ہے۔ 

سال کا آغاز عموماً آٹومیکرز کے لیے بحالی کا عرصہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ سال کے اختتام پر فروخت میں کمی آ جاتی ہے۔ البتہ فروخت کے عام رحجان کے حوالے سے موجودہ صورت حال بالکل مختلف ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کو گزشتہ ایک سال میں بہت نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے کاروں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ البتہ پاکستانی روپے کی قدر پچھلے کچھ مہینوں میں بحال ہوئی ہے، لیکن قیمتیں اب بھی نامعلوم وجوہات کی بناء پر بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ حکومت کی جانب سے متعدد ایڈیشنل ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے نفاذ نے بھی کاروں کی قیمتیں بڑھانے میں اپنا کردار ادا کیا اس لیے مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی فروخت اپنی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 

حیران کُن کارکردگی کے باوجود آلٹو کی پیداوار میں کمی: 

وینڈرز کے مطابق حیران کن طورپر پاک سوزوکی نے جنوری 2020ء سے اپنی ہاتھوں ہاتھ فروخت ہونے والی 660cc آلٹو کی پیداوار میں 25 فیصد کمی بھی کر دی ہے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ سوزوکی آلٹو جون 2019ء میں پاکستان میں متعارف کروائے جانے سے اب تک کمپنی کی مجموعی فروخت میں اہم کردار ادا کرتی آئی ہے۔ کمپنی جون سے نومبر 2019ء کے دوران آلٹو کے 20,000 سے زیادہ یونٹس فروخت کر چکی ہے اور یہ اِس عرصے میں مقامی طور پر بننے والی کاروں میں بدستور سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی رہی۔ پاک سوزوکی کے دوسرے تمام ماڈلز کی فروخت 2019ء کی دوسری ششماہی میں بُری طرح متاثر ہوئی۔ 

دوسرے آٹومیکرز کے لیے بہتر وقت: 

جہاں تک دوسرے جاپانی مینوفیکچررز کا تعلق ہے، جنوری 2020ء سے دونوں مہینے کے تمام 30 دن کام کریں گے۔ البتہ ٹویوٹا انڈس اپنے پلانٹ کو بدستور ایک شفٹ میں چلائے گا یعنی اپنی پیداواری گنجائش کے 50 فیصد پر۔ دسمبر 2019ء کے دوران IMC نے غیر پیداواری دِنوں کا سامنا نہیں کیا، جبکہ ہونڈا اٹلس نے صرف آٹھ دن کام کیا اور باقی پورے مہینے اپنے پلانٹ کو بند رکھا۔ جولائی 2019ء سے اب تک تمام تین آٹومیکرز کے پلانٹ شٹ ڈاؤن کی مکمل تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

مندرجہ بالا ٹیبل سال کے آغاز پر ہونڈا ٹلس کی بڑی حد تک بحالی کو ظاہر کرتا ہے۔ 

پاک سوزوکی کاروں کی قیمتیں ایک مرتبہ پھر بڑھ گئیں:

کم فروخت اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کافی اضافے کے باوجود تینوں جاپانی کمپنیوں نے جنوری 2020ء کے پہلے ہی ہفتے میں اپنی کاروں کی قیمتیں بڑھا ئیں۔ پاک سوزوکی نے اپنی کاروں میں 90,000 روپے تک کا اضافہ کیا ہے جبکہ ہونڈا اٹلس نے 20,000 سے 1,00,000 روپے کے درمیان اضافے کیے ہیں۔ ٹویوٹا انڈس کی کاروں میں 20,000 روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ بجائے قیمتیں کم کرنے کے یا رعایت دینے کے تمام آٹومیکرز مقامی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے میں مصروف ہیں۔ غالباً کمپنیاں نئے سال کا فائدہ اٹھانا چاہ رہی ہیں کیونکہ عموماً ماڈل سال تبدیل ہوتے ہی فروخت میں اضافہ ہوتا ہے۔ صرف ایک سال میں بجٹ کار عام صارفین کی قوتِ خرید سے باہر جا چکی ہیں۔ پیداواری دنوں میں کمی سے کمپنیوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب تک کہ رعایت دے کر صارفین کو فائدہ پہنچانے کا آغاز نہیں کریں گی۔ 

آپ 2020ء میں پاکستان کے آٹو سیکٹر کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ اپنی رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Exit mobile version