حکومتِ پنجاب لاہور کے لیے ہائبرڈ بسوں پر غور کر رہی ہے
خبروں کے مطابق پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (PMTA) نے حکومتِ پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ دیکھے کہ لاہور میں میٹرو بس سسٹم کے لیے ہائبرڈ بسیں پیش کرنا ممکن ہے یا نہیں۔ اگر ایسا کیا گیا تو ہائبرڈ بس منصوبہ PMTA اور ماحول کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔ PMTA کو ایندھن کے سلسلے میں کافی بچت حاصل ہوگی اور ہائبرڈ بسوں کی وجہ سے آلودگی بھی کم ہوگی۔
یہ منصوبہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت نے آلودگی کے خاتمے اور اسموگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے غور و خوض کا آغاز کیا کہ جو لاہور کے شہری علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ وفاقی حکومت نے بھی عوامی اور دیگر ذرائع نقل و حمل کو الیکٹرک یا ہائبرڈ پاور پر منتقل کرنے کے اہداف مقرر کیے ہیں۔ ایک نئی الیکٹرک وہیکل (EV) پالیسی کا مسودہ بھی اس وقت وزارت صنعت و پیداوار (MoIP) اور انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کی جانب سے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس پالیسی کی توجہ ملک کو آلودگی سے پاک بنانے اور تیل کی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا ہے۔
حکومتِ پنجاب نے PMTA کو میٹرو کے لیے نئی ہائبرڈ بسیں حاصل کرنے کے لیے ٹینڈرز جاری کرنے کا بھی کہا ہے۔ یہ ٹینڈرز اگلے مہینے میں PMTA کی جانب سے جاری کیے جانے ہیں کیونکہ حکومتِ پنجاب بسوں کے حصول کے لیے نیا معاہدہ چاہتی ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نئے ٹینڈرز موجودہ کے مقابلے میں کم قیمت پر بھی چاہتی ہے۔ وینڈرز کے ساتھ موجودہ معاہدہ پچھلے آٹھ سالوں سے جاری ہے۔ لاہور میں میٹرو بس پروجیکٹ کے لیے بسوں کے حصول اور ان کی دیکھ بھال کے لیے وینڈر کو 13 ارب روپے سے زیادہ کی سبسڈیز بھی دی گئیں۔ نیا معاہدہ صوبائی حکومت کے لیے لاگت میں کمی لانے میں بھی مدد دے گا۔
حکومتِ پنجاب کو دوسرے راستوں پر بھی ہائبرڈ بسیں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک یا ہائبرڈ بسوں پر منتقل کرنا ماحول پر زبردست اثرات مرتب کرے گا اور اس سے کرایوں میں بھی نمایاں کمی آ سکتی ہے۔ نئی EV پالیسی کی طرح ، پبلک اور پرائیوٹ دونوں ٹرانسپورٹس کے لیے ایک پالیسی بھی مرتب کی جا سکتی ہے اور یہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) حاصل کر سکتی ہے۔
مزید خبروں اور معلوماتی مواد کے لیے آتے رہیے اور اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔