سازگار رکشا بنانے والے اپنی پہلی گاڑی پیش کرنے کے لیے تیار

1 156

اگر آپ نے کبھی سی این جی رکشا دیکھا ہے تو “سازگار” کا نام آپ کے لیے اجنبی نہیں ہوگا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والا ادارہ سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ پاکستان میں سی این جی رکشا تیار کرنے کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ فی الوقت یہ ادارہ 7 مختلف ماڈل کے رکشا پیش کر رہا ہے جن میں 7 نشستوں والا رکشا، تین پہیوں والی چھوٹی گاڑی اور ٹرک نما رکشا بھی شامل ہے۔ سازگار رکشا کی پاکستان میں انتہائی مقبولیت کی وجہ عوامی ٹرانسپورٹ اور کاروباری استعمال کے لیے بڑھنے والی مانگ ہے۔ پاکستان میں جڑیں مضبوط کرنے کے بعد اب یہ ادارہ جاپان جیسے ملک میں بھی رکشا برآمد کر رہا ہے۔

جاپان ایک ترقی یافتہ ملک ہے جس کی صنعتیں بہت مضبوط ہیں۔ گاڑیوں کے شعبے کی مثال سب سکے سامنے ہے کہ جس میں جاپان کا کوئی ثانی نہیں۔ ایسے میں یہ سوال ذہن میں اٹھتا ہے کہ جب باقی دنیا جاپان کی گاڑیاں منگوا رہی ہے تو پھر جاپان پاکستانی رکشا کیوں درآمد کر رہا ہے؟ اس کا سادہ سا جواب ہے: تفریح۔ جاپان میں جن لوگوں نے رنگا رنگ رکشا منگوائے ہیں، اس کے پیچھے ان کی شوقین مزاجی کار فرما ہے۔ ویسے بھی پاکستانی رکشا اور بسیں دنیا بھر میں اپنی منفرد رنگ برنگی نقش نگاری کی وجہ سے لوگوں کی دلچسپی کا محور رہتی ہیں۔ چوں کہ یہ رکشا دیگر ممالک میں شاہراہوں کے قوانین پر بھی پورے اترتے ہیں، اس لیے جاپانی ہائی ویز پر بھی آپ کو یہ تین پہیوں والی سواری چلتی پھرتی نظر آئے گی۔

رکشا بنانے کے علاوہ سازگار دیگر گھریلو اشیا جیسا کہ ایئر کنڈیشن، مائیکرو ویوز وغیرہ کے ساتھ ٹریکٹرز کے ویل رمز بھی تیار کرتا ہے۔ ان تمام کارناموں کے بعد اب سازگار نے روایتی گاڑیوں کے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ وہ اب کم وزنی عوامی اور کاروباری گاڑیوں کی تیاری کر رہا ہے۔

سازگار انجینئرنگ گزشتہ سال نافذ ہونے والی آٹو پالیسی 2016-2021 میں گرین فیلڈ انوسٹمنٹ کیٹگری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نئی گاڑی کی تیاری کے لیے کارخانہ بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ ادارہ اس منصوبے پر 33 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری کرے گا جس سے رکشا بنانے والے کارخانے کو 5 سے 27 ایکڑ تک وسعت دی جاسکے گی۔ اس سے سازگار کو دو فائدے حاصل ہوں گے، اول یہ کہ وہ رکشا کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے سالانہ 20 ہزار کے بجائے 30 ہزار رکشا تیار کرسکے گا اور دوم یہ کہ نئی گاڑی کی طرف عملی پیش رفت ممکن ہوسکے گی۔

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کارساز اپنی گاڑی بنانے کی کوشش میں کامیاب ہوپائے گا؟ کیا وہ گاڑیوں کے شعبے میں اجارہ داری رکھنے والے بڑے اداروں کے سامنے زیادہ عرصے کھڑا ہوپائے گا؟ یا آپ کے خیال میں ان کوششوں کا نتیجہ بھی دیگر چھوٹے اداروں کی طرح ناکام ہی رہے گا؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.