پیٹرول کی قیمت 40 روپے لیٹر ہونی چاہیئے: سندھ اسمبلی میں قرار داد منظور
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے ثمرات سے اگر دنیا میں کوئی دور ہے تو وہ پاکستانی عوام ہے۔ خام تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل کے ساتھ گزشتہ 12 سال کی کمترین سطح پر پہنچ چکی ہے لیکن وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں انگلی کٹوا کرشہیدوں میں نام لکھوانے کے لیے برائے نام رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معاملے پر سندھ اسمبلی میں بحث ہوئی جس کے بعد ایک قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ اس قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی منڈی میں ہونے والی کمی کے فوائد عوام تک پہنچائے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 7.56 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 10.15 روپے فی لیٹر کمی کا عندیہ دیا تھا۔ تاہم میاں محمد نواز شریف کی مشاورت سے فروری 2016ء کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات پر صرف 5 روپے کمی کا اعلان کیا گیا۔
پیٹرول کی قیمت
پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) خلیجی ریاستوں سے خام تیل 25 ڈالر میں خریدتا ہے۔ اس پر درج ذیل اضافی اخراجات آتے ہیں:
3.76 روپے: نقل و حمل کے اخراجات
2.35 روپے: تقسیم کنندہ کا منافع
3.80 روپے: فروخت کنندہ کا منافع
10.00 روپے: پیٹرولیم محصولات
21 فیصد جنرل سیلز ٹیکس
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت
ہائی اسیڈ ڈیزل (HSD) خلیجی ریاستوں سے 31 روپے فی لیٹر خریدا جاتا ہے اور پھر اس پر درج ذیل اخراجات آتے ہیں:
2.35 روپے: نقل و حمل کے اخراجات
2.60 روپے: فروخت کنندہ کا منافع
8.00 روپے: پیٹرولیم محصولات
1.71 روپے فیڈل ایکسائز ڈیوٹی
47 فیصد جنرل سیلز ٹیکس
سندھ اسمبلی میں حکومت اور حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے اراکین نے قرار داد منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے پیٹرول کی قیمت 40 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔