سوزوکی بلینو 2016:بھارت میں شاندار کامیابی کا سلسلہ جاری!
پاکستان میں ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ پاک سوزوکی نئی گاڑیاں ‘شکست کے خوف’ سے متعارف نہیں کرواتی۔ اگر یہ بات اب سے کئی برس پہلے کہی جاتی تو ہم تسلیم کرلیتے لیکن آج صورتحال یکسر مختلف ہے۔ جاپان سے درآمد ہونے والی گاڑیوں کی تعداد دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اب وقت اور رجحان دونوں ہی میں بڑی تبدیلی واقع ہوچکی ہے۔ آج گاڑی خریدنے کی سکت رکھنے والا ہر شخص نئی گاڑی کا خواہش مند ہے۔ آپ سوزوکی بلینو ہی کی مثال لے لیں کہ جو اچھے وقتوں میں یہاں بھی دستیاب تھی تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر نئے ماڈل پیش نہ کیے گئے اور لیکن بحالت مجبوری استعمال شدہ سوزوکی بلینو کی طرف رجوع کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم پڑوسی ملک بھارت اس معاملے میں خوش قسمت رہا ہے کہ جہاں نئی سوزوکی بلینو پیش کی گئی اور اس نے کامیابی کے جھنڈے گاڑنا بھی شروع کردیئے۔
بھارت میں نئی سوزوکی بلینو 26 اکتوبر 2015 کو متعارف کروائی گئی تھی۔ انڈین آٹو بلاگ شو کے مطابق صرف تین ماہ میں سوزوکی بلینو کے 70 ہزار سے زائد آرڈرز موصول ہوچکے ہیں۔ جبکہ فراہمی کا سلسلہ 6 ماہ تاخیر کا شکار ہے یعنی اگر آپ آج بلینو کا آرڈر دیں تو وہ آپ کو چھ ماہ بعد دی جائے گی۔ امید کی جارہی ہے کہ ماروتی سوزوکی کی جانب سے کارخانے میں توسیع کے بعد یہ دورانیہ کم ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی پہلی SUV ‘مہندرَ KUV100’ فروخت کے لیے پیش کردی گئی
حال ہی میں سوزوکی بلینو کی قیمت میں 5 سے 12 ہزار بھارتی روپے کا اضافہ کیے جانے کے باوجود اس کی مانگ میں کمی واقع نہ ہوئی۔ یاد رہے کہ آئندہ ماہ دہلی میں ہونے والے آٹو شو 2016ء میں سوزوکی بلینو RS بھی پیش کی جائے گی۔
بھارت میں تیار ہونے والی بلینو 2016 کو دیگر ممالک میں برآمد کیے جانے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں سوزوکی بلینو کی تیاری و فروخت کا خواب صرف خواب ہی رہے گا۔ ماضی میں پاک سوزوکی نے بھارت سے گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے کافی زور لگایا تاہم حکومت کی جانب سے اجازت نہ دی گئی۔ جس کے بعد انہیں انڈونیشیا سوزوکی سے گاڑیوں کے پرزے درآمد کر کے پاکستان میں تیاری کا کام کرنا پڑا۔
