سوزوکی کلٹس VXL کا جائزہ، ایک مالک کی نظر سے

PakWheels.com اپنے قارئین کے لیے گاڑیوں کے خصوصی اور تفصیلی جائزے پیش کرنے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس مرتبہ لایا ہے ایک سوزوکی کلٹس VXL کا جائزہ جو ایک مالک کی نظر سے ہے۔ 

سوزوکی کلٹس VXL ویرینٹ 2019ء اب عوام میں ایک قابلِ بھروسہ گاڑی بن چکی ہے۔ یہ قیمت کے لحاظ سے ایک مناسب انتخاب ہے کیونکہ ایک برانڈ نیو زیرو-میٹر 2019ء سوزوکی کلٹس VXL تقریباً 18,55,000 روپے کی پڑتی ہے اور یہ آپ کو ایک شاندار تجربہ دیتی ہے۔ 

آپ کو بہتر انداز میں سمجھانے اور فیصلہ کرنے میں آسانی کے لیے ہم نے اس گاڑی کے ایک مالک کی وڈیو بنائی ہے کہ جنہوں نے اپریل 2019ء میں سوزوکی کلٹس VXL ماڈل 2019ء خریدی تھی۔ وہ سوزوکی ویگن آر خریدنا چاہ رہے تھے لیکن جب انہوں نے سوزوکی کلٹس دیکھی تو فوراً فیصلہ بدل لیا۔ 

استحکام اور گراؤنڈ کلیئرنس: 

مالک نے کلٹس کو ویگن آر سے کہیں زیادہ مستحکم پایا۔ کیونکہ وہ شمالی علاقوں کے سفر کرنے کے شوقین ہیں، اس لیے انہوں نے دیکھا کہ یہ گاڑی اونچے نیچے راستوں پر بہت اچھی کارکردگی پیش کرتی ہے۔ ویگن آر کے مقابلے میں کلٹس ٹرننگ کا بہتر ریڈیئس رکھتی ہے اور ٹرن کرتے ہوئے زیادہ محفوظ احساس دیتی ہے جبکہ ویگن آر کو رفتار کم کرنے اور پھر ٹرن کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کلٹس کا سینٹر آف گریوِٹی نیچے ہے جو گاڑی کو زیادہ پائیدار بناتا ہے اور روڈ پر مضبوط گرفت دیتا ہے۔ 

سیفٹی فیچرز: 

سوزوکی کلٹس دو ایئر بیگز رکھتی ہے۔ یہ ایئر بیگز اسٹیئرنگ اور انسٹرومنٹ پینل میں لگے ہوئے ہیں کہ جسے عام طور پر ڈیش بورڈ کہا جاتا ہے۔ 

سوزوکی کلٹس ABS یعنی اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم سے بھی لیس ہے جو گاڑی کو سڑک پر زیادہ جم کر چلاتا اور قابلِ بھروسہ بناتا ہے۔ مالک سے اس فیچر کو بہت کارآمد پایا۔ 

فیول ایوریج اور انجن: 

جب بات بہتر فیول ایوریج کی ہو تو عوام کا رحجان 660cc کی کاروں کی جانب ہوتا ہے لیکن ایک 1000cc کی گاڑی ہوتے ہوئے بھی کلٹس شہر کے اندر 17 سے 18 کلومیٹر فی لیٹر کا متاثر کن ایوریج رکھتی ہے اور جب اسے شہر سے باہر لے جایا جائے تو یہ باآسانی 20 سے 21 کلومیٹر فی لیٹر تک جاتی ہے۔ 

ٹویوٹا وِٹز کے مقابلے میں سوزوکی کلٹس زیادہ بہتر کام کرنے والا اور زیادہ طاقتور انجن رکھتی ہے اور اس کا رسپانس بھی بہتر ہے۔ اس کی رفتار پکڑنے کی صلاحیت بھی زبردست ہے۔ 

5,000 کلومیٹر تک چلانے کے باوجود اس گاڑی کے آئل اور فلٹر چینج نے مالک کی جیب پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا۔ وہ اب تک مرمت کا یہ کام کروا چکے ہیں: 

1000 کلومیٹر کے بعد ایک انسپکشن 

آئل فلٹر چینج

آئل چینج (3500 کلومیٹرز کے بعد) 

ان سب کی کل لاگت مالک کو تقریباً 5000 روپے تک پڑی۔ 

آڈیو سسٹم اور ڈِگی: 

کلٹس میں زبردست اسپیکرز لگے ہوئے ہیں اور آڈیو سسٹم بلوٹوتھ سیٹنگ کے ساتھ آتا ہے جو استعمال کرنا نسبتاً آسان ہے۔ یہ کشادہ ڈِگی رکھتی ہے کہ جہاں آپ اپنے درمیانے سائز سوٹ کیس کے ساتھ ایک بڑا سوٹ کیس بھی باآسانی رکھ سکتے ہیں۔ 

ایئر کنڈیشننگ اور لیگ رُوم: 

چھوٹے انجن اور ایئر کنڈیشننگ کے بارے میں عام سوچ کے برعکس کلٹس سال کے گرم ترین دنوں میں بھی بہترین ٹھنڈک پہنچاتی ہے۔ A/C مقامی موسم کے حساب سے اچھی طرح بنایا گیا ہے۔ 

کلٹس ڈرائیور اور آگے والے مسافر کے لیے کافی لیگ رُوم رکھتی ہے لیکن بدقسمتی سے پیچھے بیٹھنے والے مسافروں کے لیے گنجائش اتنی زیادہ نہیں۔ کلٹس آرم ریسٹ کے ساتھ نہیں آتی البتہ یہ مارکیٹ سے باآسانی لگوایا جا سکتا ہے۔ 

کچھ خامیاں: 

خریدنے کے کچھ دن بعد صارف کو پچھلے دائیں پہیے سے ٹک ٹک کی آوازیں آنے لگیں جو کہ خراب لگتا تھا لیکن بریک ڈرم تبدیل کروانے سے ٹھیک ہو گیا۔ یہ ڈیلرشپ نے مفت میں کیا۔ ایک اور مسئلہ ایک وائپر بلیڈ کے پلاسٹک کا تھا اور اسے بھی ڈیلرشپ نے مفت میں تبدیل کیا۔ 

ری سیل اور کار پارٹس: 

آٹومیٹک کلٹس کے مقابلے میں مینوئل کلٹس کی ری سیل بہتر ہے، یہی وجہ ہے کہ صارفین مینوئل کلٹس خریدنے کا زیادہ رحجان رکھتے ہیں۔ البتہ VXR کو بھی اچھی قیمت پر فروخت کیا جا سکتا ہے لیکن اس کا انحصار اس کی کنڈیشن اور بیچنے کے وقت پر ہے۔ 

امپورٹڈ گاڑیوں کے مقابلے میں مقامی سطح پر بننے والی کاروں کا سب سے بڑا فائدہ اُن کے پارٹس کی باآسانی دستیابی ہے۔ عوام کو مہنگے پارٹس اور ان کی عدم دستیابی کا خوف ہوتا ہے ، لیکن خوش قسمتی سے کلٹس کے پارٹس باآسانی ملتے ہیں اور سستے بھی ہیں جو ڈیلرشپس کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں بھی عام دستیاب ہیں۔

Exit mobile version