ٹویوٹا کرولا 2020ء ہائبرڈ کی امریکی مارکیٹ میں رونمائی

0 694

ابھی دو ہفتے پہلے ہی ہم نے 12 ویں جنریشن کی 2020ء ٹویوٹا کرولا کے بارے میں کچھ تفصیلات پیش کی تھیں کہ جس کی رونمائی ابھی حال ہی میں ہوئی ہے۔ ٹویوٹا نے کارمیل، کیلیفورنیا اور گوانگ ژو انٹرنیشنل آٹو شو، چین میں دو خصوصی ایونٹس میں عالمی لانچ کے ذریعے نئی کرولا 2020ء کے اوپر سے باضابطہ طور پر پردے اٹھا دیے۔ جیسا کہ ہم نے پہلے بتایا کہ اب تک چین میں صرف ہائبرڈ ویرینٹ کی رونمائی ہی کی گئی ہے جو یورپ اور دیگر مارکیٹوں میں بھی پیش کی جائے گی کہ جہاں یورو/ایشیائی خصوصیات والی گاڑی عام کرولا سیڈان کے ساتھ ہائبرڈ ورژن میں بھی فروخت کی جائے گی کہ جس کی رونمائی ابھی اس خطے میں ہونی ہے۔ اس کے مقابلے میں امریکا میں اس کی ابتدائی لانچ ہی عام ایندھن کی حامل/نان-ہائبرڈ کرولا کے ساتھ دو ذرا مختلف ایکسٹیریئر کے ساتھ رونمائی ہوئی ہے۔ 

ہم یورپ اور ایشیا کے لیے عام پٹرول ماڈل کا اب بھی انتظار کر رہے ہیں، لیکن ٹویوٹا نارتھ امریکا نے امریکا اور ممکنہ طور پر کینیڈا کے لیے LA آٹو شو میں 2020ء کرولا کے ہائبرڈ ویرینٹ کی رونمائی کردی۔ یہ امریکی مارکیٹ کے لیے مکمل 12 ویں جنریشن کی ماڈل لائن اپ ہے جس میں ایک ہیچ بیک اور سیڈان (روایتی پٹرول اور ہائبرڈ) شامل ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ٹویوٹا تقریباً 53 سال کی تاریخ میں پہلی بار کرولا کا ہائبرڈ ورژن پیش کر رہا ہے۔ 

جہاں تک ایکسٹیریئر کی بات ہے تو امریکی مارکیٹ کی کرولا ہائبرڈ یورپی/ایشیائی ہائبرڈ کرولا سے کچھ مختلف ہے، خاص طور پر گرِل، ہیڈلائٹس، ٹیل لائٹس، اگلا اور پچھلا بمپر۔ ہائبرڈ ماڈل کے عام امریکی ماڈل (L، LE اور XLE ٹرِمز میں) کے ساتھ مقابلے میں کچھ زیادہ مختلف نہیں سوائے یہ کہ اس پر ہائبرڈ بَیج لگا ہوا ہے۔ اگلا حصہ ویسی ہی مربع شکل کی چھتے جیسی گرِل اور J شکل کی تین ڈے ٹائم رننگ لائٹس اور پروجیکٹر ہیڈلائٹس کا حامل ہے۔ یہی چیز پچھلے حصے میں بھی دہرائی گئی ہے اور یہاں بھی کوئی ظاہری تبدیلی نہیں ہے۔ 

گو کہ ٹویوٹا نے اپنی پریس ریلیز میں انٹیریئر کی باضابطہ طور پر کوئی تصویر جاری نہیں کی، اس لیے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ عام سیڈان سے مختلف ہوگا۔ ہائبرڈ کے ٹرِمز کی بنیاد پر سامان اور خصوصیات مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن مجموعی طور پر ڈیش بورڈ کے لیے ڈیزائن ویسا ہی ہوگا۔ جہاں تک ہائبرڈ فنکشنز کا تعلق ہے کلسٹر/ڈرائیور انفارمیشن ڈسپلے/MID اضافی معلومات کا حامل ہوگا جیسا کہ ہائبرڈ سسٹم انڈی کیٹر/ریئل ٹائم بیٹری چارج اسٹیٹس انڈی کیٹر وغیرہ۔ عام کرولا سیڈان کی طرح اس میں 8 انچ کا ٹچ اسکرین ڈسپلے ہے جو ٹویوٹا کے اپنے Entune سافٹویئر کے ساتھ آتا ہے جس میں سیل فون انٹیگریشن بھی ہے۔ 

لیکن اندر چیزیں کافی مختلف ہیں۔ ہائبرڈ کرولا کی جان چوتھی جنریشن کی ٹویوٹا پرائیس 2018ء جیسی ہے۔ ٹیکنالوجی کے حوالے سے دیکھا جائے تو یہی پاور پلانٹ ہے جو چوتھی جنریشن کی پرائیس کو طاقت دیتا ہے۔ یہی سیٹ اپ کرولا ہائبرڈ کو دنیا بھر میں آگے لے جائے گا۔ انجن 2ZR-FXE 1.8L ہے جو ٹویوٹا کے مطابق خاص طور پر ہائبرڈ ایپلی کیشن کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انجن 13.0:1 کا بہت زیادہ کمپریشن ریشو رکھتا ہے۔ فرِکشن لوس کم کرنے کے لیے اس میں روایتی بیلٹ ڈرائیو سسٹم کے بجائے ایک الیکٹریکلی آپریٹڈ واٹر پمپ ہے۔ یہی نہیں بلکہ ایندھن کا استعمال اور دھوئیں کا اخراج کم کرنے کے لیے ایک ایگزاسٹ ری سرکولیشن سسٹم موجود ہے تاکہ انجن فوراً ہی مطلوبہ درجہ حرارت تک پہنچ جائے۔ 

انجن 121hp پیدا کرتا ہے جو اسے تقریباً پرائیس 2019ء کے جیسا بناتا ہے۔ ٹرانسمیشن سسٹم Electronically Controlled Continuously Variable Transmission  یعنی ECVT ہے جو ٹویوٹا اپنے اور لیکسس برانڈ کے تحت بنائے جانے والے ہائبرڈ ماڈلز میں بخوبی استعمال کر رہا ہے۔ ٹویوٹا کے مطابق ہائبرڈ بیٹری سسٹم اتنی طاقت دیتا ہے جو کرولا ہائبرڈ کو سیدھی رفتار حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے، بجائے عام CVT ٹرانسمیشن رکھنے والی گاڑی کے کہ جس میں انجن آغاز پر زیادہ rev دیتا ہے اور ایک ربڑ بینڈ جیسا افیکٹ دیتا ہے۔ ہائبرڈ بیٹری ایک نِکل-میٹل ہائیڈرائیڈ ہے، جو ٹویوٹا کے مطابق ہائپر-پرائم نِکل کہلانے والی نئی بنائی گئی ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتی ہے، اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ کارکردگی کے ساتھ بیٹری پیک کے سائز اور وزن کو کم کرنا ہے۔ بیٹری کو سیدھا اور چھوٹا بنایا گیا ہے اور یہ مسافروں کی پچھلی سیٹ کے نیچے لگائی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈِگی کی گنجائش پر کوئی سودا نہیں کیا گیا۔ یہی نہیں بلکہ ہائبرڈ کرولا بدستور 60/40 اسپلٹ ریئر سیٹ فنکشن برقرار رکھتی ہے جو عام کرولا سیڈان کے فائدے کو برقرار رکھتی ہے۔ 

ہائبرڈ کرولا 2020ء ECO، نارمل اور اسپورٹ موڈ میں آتی ہے اور ہم نام ہی سے ان کا کام سمجھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک EV ماڈل بھی ہے جو 2020ء کرولا کو چھوٹے فاصلے کے لیے خالص الیکٹرک موڈ میں چلنے میں مدد دیتا ہے، البتہ اس کا انحصار چارج لیول کی بنیاد پر ہے۔ ری جنریٹو بریکنگ سسٹم بھی الیکٹرک موٹرز کے ذریعے اپنا کام کرتا ہے جبکہ الیکٹرانک بریک ہولڈ فنکشن بھی دستیاب ہے۔ ٹویوٹا نے باضابطہ طور پر تو فیول اکانمی کا اعلان نہیں کیا لیکن وعدہ کیا ہے کہ یہ امریکی ٹیسٹنگ پروٹوکول کے مطابق ایک امریکی گیلن (3.785 لیٹرز) میں 50 میل سے اوپر ضرور جائے گی۔ 

عام کرولا 2020ء کی طرح ہائبرڈ کرولا میں بھی میک فرسن اسٹرٹ فرنٹ جبکہ ڈبل وِش بون ملٹی لنک ریئر سسپنشن + آگے اور پیچھے سوے بارز کے ساتھ آتی ہے۔ ایروڈائنامک ڈریگ کو کم کرنے کے لیے ایکسٹرا کلیڈنگ اور انڈر-باڈی ڈفیوزر کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خصوصی ہلکے وزن کے 15 انچ الائیز مع لو رولنگ ریزسٹنس ٹائروں کا استعمال کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ڈرائیونگ ڈائنامکس کو ان تمام چیزوں بالخصوص سسپنشن سسٹم کے ساتھ بہتر بنایا گیا ہے۔ 

جب معاملہ سیفٹی کا ہو تو ٹویوٹا اسے اگلی بلندیوں پر لے گیا ہے۔ اس میں اسٹینڈرڈ کے طور پر آٹھ ایئر بیگز کے ساتھ وہیکل اسٹیبلٹی کنٹرول، ABS، ٹریکشن کنٹرول، EBD (الیکٹرانک بریک فورس ڈسٹری بیوشن) کے ساتھ ساتھ اسمارٹ اسٹاپ ٹیکنالوجی ہے۔ اسٹینڈرڈ سامان میں PCS (پری-کولیژن سسٹم)، DRCC (ڈائنامک ریڈار کروز کنٹرول)، LDA (لین ڈپارچر الرٹ) مع اسٹیئر اسسٹ، LTA (لین ٹریسنگ اسسٹ) ، AHB (آٹومیٹک ہائی بیمز)، RSA (روڈ سائن اسسٹ) بھی شامل ہیں۔ سیفٹی کے معاملے میں ٹویوٹا نے “سیفٹی کنیکٹ” فیچر بھی شامل کیا ہے یوں حادثات یا کسی ہنگامی صورت حال میں مدد گاڑی کی GPS لوکیشن پر براہِ راست پہنچ سکتی ہے۔ یہ سسٹم ایئربیگ ڈپلائمنٹ ماڈیول کے ساتھ منسلک ہے۔ 

بلاشبہ نئی ٹویوٹا کرولا 2020ء مجموعی طور پر بہت اچھی لگتی ہے اور اپنا کام بہترین انداز میں کرنے کے قابل گاڑی ہے؛ یعنی بہتر فیول اکانمی۔ پرائیس ہائبرڈ مارکیٹ میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے لیکن اس کی شکل و صورت پر ہمیشہ کڑی تنقید کی جاتی ہے۔ گو کہ ٹویوٹا پرائیس کی فیول اکانمی متاثر کُن ہے، لیکن اس کا ڈیزائن چند لوگوں کو پسند نہیں آتا۔ نئی 2020ء کرولا ہائبرڈ ورژن کے ساتھ ٹویوٹا نے نہ صرف ہائبرڈ ماڈل کی لائن میں اضافہ کیا ہے بلکہ ایسے ممکنہ صارفین کو موقع بھی دیا ہے جو ایک ہائبرڈ چاہتے ہیں لیکن پرائیس نہیں۔ ہائبرڈ کرولا 2019ء کے موسم گرما سے امریکا میں دستیاب ہوگی جبکہ اسی وقت یہ چین اور یورپ میں بھی ملے گی۔ ٹویوٹا نے اس کی قیمت کا ابھی اعلان نہیں کیا لیکن ممکنہ طور پر یہ امریکا میں تقریباً 25,000 ڈالرز کی ہوگی۔ 

آپ اس موضوع پر مزید گفتگو کے لیے پاک ویلز فورم پر یہاں جا سکتے ہیں

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.