ٹویوٹا پریئس 2016ء: ایک مالک کی نظر سے

حالیہ چند سالوں میں پاکستان میں متعارف کروائی گئی کئی نئی ہائبرڈ کاروں میں خریداروں میں بڑی ترجیح ٹویوٹا پریئس لگتی ہے۔ اس گاڑی کو خریدتے ہوئے مالک کو بجٹ کی پروا نہیں تھی کیونکہ وہ فیچرز، اچھے فیول ایوریج، گراؤنڈ کلیئرنس کی تلاش میں تھے اور یہ بھی کہ یہ کار ہائبرڈ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب انہوں سے اپنے آپشنز دیکھے تو انہوں نے اعتماد کے ساتھ ٹویوٹا پریئس ہائبرڈ 2016ء کا انتخاب کیا۔ 

انجن/بیٹری اور ایندھن کھپت 

پچھلی ٹویوٹا پریئس بھی رکھنے وجہ سے مالک سمجھتے ہیں کہ اِس ماڈل کی بیٹریاں زیادہ طاقتور ہیں اور زیادہ ہلکی بھی کیونکہ یہ لیتھیم-آیون کی بنی ہوئی ہیں۔ بیٹری نسبتاً چھوٹی بھی ہے؛ اس لیے یہ پچھلے ماڈل کے مقابلے میں کم جگہ گھیرتی ہے اور ڈِگی کے بجائے پچھلی سیٹوں کے نیچے موجود ہے، جو 2016ء کو مجموعی طور پر کم وزن کار بھی بناتی ہے۔ 

1.8 لیٹر کار شہر کے اندر 22 سے 23 کلومیٹرز فی لیٹر کا زبردست فیول ایوریج دیتی ہے اور طویل فاصلوں پر تقریباً 24 سے 25 کلومیٹرز فی لیٹر۔ 

فیچرز

پریئس فیچرز اور ایکسیسریز سے لیس ہے۔ اس کار میں چھ ایئربیگز ہیں جو کسی بھی ناگہانی کی صورت میں ٹکر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ملی سیکنڈز کے اندر کھل جاتے ہیں۔ یہ ایک جینوئن نیوی گیشن سسٹم، اسٹیئرنگ کنٹرول اور کروز کنٹرول سے لیس ہے۔ یہ ہِیٹڈ لیدر سیٹیں بھی رکھتی ہے اور پریئس کے کچھ ویرینٹس تو ہِیٹڈ اسٹیئرنگ ویل بھی رکھتے ہیں۔ یہ مختلف ڈرائیونگ موڈز بھی دیتی ہے جیسا کہ پاور موڈ، الیکٹرک وہیکل (EV) موڈ، جو صرف ہائبرڈ کاروں میں دستیاب ہے۔آخر میں اس میں ایکو موڈ ہےجس سے آپ مزید فیول بچا سکتے ہیں۔ 

پریئس لَین اسسٹنس اور آٹومیٹک ہیڈلائٹس کے ساتھ آتی ہے۔ یہ مخصوص ماڈل سن رُوف نہیں رکھتا۔ آپ لینگویج کنورژن کے ذریعے جاپانی زبان کو انگریزی میں بھی تبدیل کر وا سکتے ہیں کہ جو 2012ء کے بعد سے آنے والی گاڑیوں میں انسٹال ہوتا ہے۔ جب گاڑی رپیئر لائٹ دیتی ہے تو یہ فیچر کسی ایرر یا فالٹ کا کھوج لگانا آسان بناتا ہے، اس سے آپ مقامی رپیئر شاپس پر کام کرنے والوں کے ہاتھوں بے وقوف بننے سے بھی بچ سکتے ہیں کیونکہ وہ ایسی صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور آپ کو لوٹتے ہیں۔ 

آرام اور گراؤنڈ کلیئرنس 

2016ء ماڈل پریئس حیران کن طور پر کشادہ تھی کہ جس میں پانچ سے چھ افراد باآسانی بیٹھ سکتے ہیں۔ اس میں بہترین ہیڈ اسپیس اور لیگ روم ہے، خاص طور پر اگلی سیٹوں پر۔ یہاں تک کہ پچھلی سیٹوں پر بھی کافی لیگ روم ہے۔ یہ تین افراد تک کو باآسانی پیچھے جگہ دے سکتی ہے یا تین افراد اور ایک بچے کو۔ 

ڈِگی بھی پچھلی جنریشن کی پریئس کے مقابلے میں کافی گنجائش کے ساتھ بنائی گئی کیونکہ اُس میں بیٹریاں ڈگی کے نیچے تھیں۔ جب خریدار نے پہلی بار ٹویوٹا پریئس 2016ء لی تو انہیں ایسا لگا کہ یہ گاڑی کافی نیچے ہے اور اسپیڈ بریکرز پر لگے گی؛ لیکن اسے ایک انچ اٹھوا نے کی وجہ سے انہیں باڈی کٹ کو ٹکر یا رگڑ سے بچانے میں مدد ملی۔ 

اس گاڑی کی ایئر کنڈیشننگ کمال ہے؛ البتہ اس میں پچھلے حصے میں کوئی وینٹ نہیں ہے، لیکن پھر بھی یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں کیونکہ آگے موجود وینٹس اتنے طاقتور ہیں کہ ہوا کو پیچھے تک پھینک سکتے ہیں۔ 

شکل و صورت/ڈیزائن

کئی لوگ اتفاق کریں گے کہ نئی جنریشن کی پریئس ذرا غیر رسمی اور غیر روایتی شکل و صورت رکھتی ہے۔ وہ خاص طور پر اس کی ڈِگی کی شکل کو پسند نہیں کرتے، لیکن کچھ لوگوں، جن میں یہ مالک بھی شامل ہیں، کا سمجھنا ہے کہ پریئس مستقبل کا انداز رکھتی ہے۔ 

معلوم خامیاں 

پریئس ماڈل ہمیشہ چند ایک مسائل کے ساتھ آئے ہیں۔ مثال کے طور پرپہلی جنریشن کی پریئس میں اس کے واٹر پمپ کے ساتھ ایک مسئلہ تھا؛ دوسری جنریشن میں اِنوَرٹر موٹر کے ساتھ مسئلہ رہا۔ 2016ء پریئس میں کوئی ایسا معلوم مسئلہ تو نہیں ہے؛ البتہ گراؤنڈ کلیئرنس بہت کم ہے، لیکن اسے بھی فکس کیا جا سکتا ہے۔ 

پرزوں کی دستیابی 

پاکستان کی سڑکوں پر نسبتاً کم موجودگی کی وجہ سے عوام کی عام سوچ یہی ہے کہ ہو سکتا ہے ضرورت پڑنے پر اس کے فاضل پرزے نہ ملیں لیکن پریشان نہ ہوں کیونکہ اس کا تقریباً ہر پرزہ یا تو PakWheels.com سے مل جائے گا یا پھر کسی بھی قریبی کار رپیئر شاپ سے مل سکتا ہے۔ یہ پرزے البتہ کچھ مہنگے ضرور ہیں اس لیے آپ ذرا سنبھل کر ڈرائیونگ کریں۔ 

ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Exit mobile version