پاکستان میں ڈرائیور لائسنس حاصل کرنے کا رحجان، حقائق سامنے آ گئے!
جس طرح ٹریفک قوانین کی پیروی کرنا پاکستانی قوم کے “شایانِ شان” نہیں، اسی طرح یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ اتھارٹیز کی جانب سے ٹریفک قوانین کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے باوجود ٹریفک قوانین کی روزانہ کتنی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
ایسی ہی ایک خلاف ورزی ڈرائیونگ لائسنس نہ لینا یا ڈرائیونگ کرنے کی قانونی عمر تک نہ پہنچنے کے باوجود ڈرائیونگ کرنا ہے۔ PakWheels.com نے اس سلسلے میں ایک آٹوموبائل انڈسٹری سروے 2018ء کیا تاکہ جان سکے کہ کتنے لوگ ڈرائیونگ لائسنس لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 80 فیصد شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ ایک مجاز ڈرائیونگ لائسنس رکھتے ہیں، 14 فیصد نے کہا کہ ان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے جبکہ 4 فیصد نے کہا کہ ان کا ڈرائیونگ لائسنس ایکسپائر ہو چکا ہے اور 2 فیصد کا کہنا تھا کہ گم ہو گیا ہے۔ سادہ الفاظ میں 20 فیصد افر ڈرائیونگ لائسنس نہیں رکھتے اور ان 20 میں سے 67 فیصد کی عمریں 18 سال سے کم ہیں یعنی بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے کی شرح قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔
اگر ہم پچھلے آٹو سروے سے ان نتائج کا تقابل کریں تو صورت حال کچھ بہتر نظر آتی ہے۔ گزشتہ سروے میں 74 فیصد جواب دینے والوں نے کہا تھا کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس رکھتے ہیں اور 19 فیصد نے کہا کہ ان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے جبکہ 5 فیصد نے کہا تھا کہ ان کا لائسنس ایکسپائر ہو چکا ہے اور 2 فیصد کھو چکے تھے۔ 21 سال سے کم عمر کے پورے 60 فیصد جواب دینے والوں کے پاس ڈرائیورز لائسنس نہیں تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں ٹریفک اتھارٹیز ملک بھر میں عوام کے اپنے تحفظ کے لیے ان میں ٹریفک قوانین کا شعور اجاگر کر رہی ہیں۔ وہ خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹکٹ بھی جاری کر رہی ہیں۔ مزید یہ کہ ٹریفک اتھارٹیز عوام کو مشکل سے بچنے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کا بھی سختی سے کہہ رہی ہیں۔
ملک بھر سے کل 35,176 افراد کے جوابات ریکارڈ کیے گئے۔ یہ سروے پاکستان کے آٹوموبائل سیکٹر میں عوام کے خرچ کے رحجان، ڈرائیونگ کے رویے، توقعات اور روزمرہ تجربات کا احاطہ کرتا ہے۔
PakWheels.com آٹوموبائل انڈسٹری سروے 2018ء کے بارے میں:
شعبے میں رہنما کی حیثیت سے PakWheels.com آٹوموبائل انڈسٹری سرویز کرتا ہے کہ جن میں ہم صنعت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔
جمع ہونے والے ڈیٹا کو صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک کارآمد معلومات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ سروے سیمپل پاکستان بھر سے جواب دینے والوں پر مشتمل ہوتا ہے اور ان کے خرچ کرنے کے رحجانات، ڈرائیونگ کے رویے، توقعات اور آٹوموبائل شعبے میں ان کے روزمرہ تجربات کا احاطہ کرتا ہے۔ آٹوموبائل سیکٹر سے متعلق مصنوعات بھی اس سروے میں شامل کی جاتی ہیں جیسا کہ موٹر آئل، انشورنس، ٹریکنگ، ٹائر، بیٹری، رائیڈ ہیلنگ کمپنیاں، آٹوفائنانس بینک اور ریڈیو چینل وغیرہ۔ نتائج مکمل طور پر صارفین کے تجربات کی بنیاد پر مرتب کیے جاتے ہیں۔
آٹوموٹو انڈسٹری سے متعلق تمام خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔ اپنی رائے کے بارے میں ہمیں تبصروں میں آگاہ کیجیے۔