ٹائروں کے لئے سب سے بہتر کیا ہے: نائیٹروجن یا پھر عام ہوا؟

0 716
ٹائروں کا مقصد آپ کو اعلیٰ سروس اور آرام دہ ڈرائیو مہیا کرنا ہے۔تو اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ٹائر ہمیشہ وزن برداشت کرتے ہیں،جیسے آپ کی گاڑی کا وزن یا سامان،آپ انفلیٹڈ ٹائروں کے بنا گاڑی نہیں چلا سکتے،اور اسی وجہ سے یہ موضوع سامنے آتا ہے۔
ہماری لوکل مارکیٹ میں بہت سی کمپنیوں کے ٹائر دستیاب ہیں جن میں جرنل ٹائر،یوکوہاما،مائیکیلین، برج سٹوں،ڈن لوپ،کانٹینینٹل وغیرہ شامل ہیں۔ہر ٹائر مختلف خصوصیات رکھتا ہے،کچھ نرم ہوتے ہیں،اور کچھ سخت کچھ آپ کو روڈ گرپ دیتے ہیں اور کچھ آرام دہ ڈرائیو کا وعدہ کرتے ہیں۔بتائے جانے والے سال اور تاریخ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک ٹائر تقرےباً چار سے پانچ سال تک کارآمدرہتا ہے،اور مائیلج کے اعتبار سے ایک ٹائر پجاس ہزار سے ستر ہزار کلو میٹر تک چلتا ہے،لیکن اس مدت کا انحصار کئی اور عوامل پر ہوتا ہے:
٭ ڈرائیونگ کا انداز ےا استعمال ےعنی کہ کھردری سڑک یا بہتر سڑک پر استعمال۔
٭ وقت پر وہیل الائنمنٹ اور وہیل بیلینس۔
٭ تراچ خراش کے معاملے میں ہر ہزار کلو میٹرکے بعد ٹائروں کی جانچ۔
٭ صحیح ہوا یا نائٹروجن کا پریشر۔
ٹائر مینو فیکچررز آپ کو ہو ا کے پریشر کی ترغیب نہیں دیتے: ےہ گاڑی کے مکینک یا کار ایکسپرٹ کر رہے ہیں۔اور نا ہی اس قسم کی کوئی معلومات آپ کو گاڑی کے یوزر مینوئل میں ملے گی ۔غیر ضروری ہوا کا پریشر ٹائروں کی عمر کم کرنے اور تراش خراش کا سبب بھی بنتا ہے۔
general-tyres-pakistan
عام ہوا کا استعمال ٹائر پریشر کو برقرار رکھنے کے لئے کےا جاتا ۔اور یہ تقریباً ہر پیٹرول پمپ ،ٹائر شاپ ،یا سروس سٹیشن پر با آسانی دستیاب ہوتا ہے،اور تو اور اس مقصد کے لئے آپ پورٹیبل ئر پریشر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ٹیکنالوجی کی کوئی حد نہیں ہوتی،ہر روز ہم آٹو موبائل انڈسٹری سے متعلق کچھ نیا جانتے ہیں،بالکل یہی معاملہ عام ہوا کے پریشر سے متعلق بھی پیش آیا۔ٹائروں میں ڈالی جانے والی کمپریسڈ ہوااستعمال کی وجہ سے وقت گزرنے کے ساتھ کم ہونا شروع ہو جاتی ہے،جو کہ مالیکیولز کی ہائی پریشر والی جگہ سے لو پرشر والی جگہ پر منتقلی کی وجہ سے ہو تی ہے اور پریشر کم ہونے کا سبب بنتی ہے۔
آج کل پاکستان میں عام ہوا کا متبادل بھی ہے جو کہ نائیٹروجن ہے۔چنانچہ یہ عام ہوا کی طرح آسانی سے دستیاب نہیں ہے،اس کے صارف گنندہ چنندہ ہیں۔نائیٹروجن کی جانب جانے سے پہلے میںٹائروں کے اندر عام ہوا کے استعمال سے پیدا ہونے والے کچھ اچھے اور برے پہلوﺅں پر روشنی ڈالنا چاہوں گا۔
فوائد:
٭ یہ ہر پیٹرول پمپ یا سڑک پر موجود ٹائر شاپ پر با آسانی دستیاب ہوتی ہے۔
٭ موضوں قیمت رکھتی ہے۔
نقصانات:
٭ نائٹروجن کی نسبت ہوا بہت جلد نکل جاتی ہے۔
٭ اس ہوا میں نمی ہوتی ہے۔
٭ یہ ہوا آگ پکڑنے والی ہوتی ہے۔
٭ ٹائروں کی عمر گھٹاتی ہے۔
ہوا کا نکل جانا:
ہوا کے مالیکیولز نائیٹروجن کے مقابلے چھوٹے ہوتے ہیں اور یہ وقت کے ساتھ ٹائروں کے ربڑ کے چھوتے چھوٹے پوروں سے نکل جاتے ہیں جو کہ کم ائر پریشر کا سبب بنتا ہے۔جس کے نتیجہ میں پیٹرول کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہے اور کم ہوا ڈرائیونگ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔
ہوا مےں نمی:
 ہم سب جانتے ہےں کہ ہوا مےں خنکی ہوتی ہے جو کہ ہوا کے ساتھ ہی ٹائروں میں داخل ہوتی ہے اور پریشر پڑنے پر پانی کے یہ زرے ٹائروں میں اپنی جگہ بناتے ہیں ،جو کہ ٹائر کے لئے موضوں نہیں ہے۔یہ پانی کے ذرے ٹائر لفٹ کو کم کرتے ہیں اور رمز کو نقصان پہنچاتے ہیں چاہے وہ سٹیل کے بنے
 ہوں یا ایلومینیم کے۔سب سے ضروری یہ کہ جب پہیے تیز رفتاری میں گھومتے ہیں تو یہ نمی گرم ہو جاتی ہے اورٹائروں میں پریشر بڑھانے کا سبب بنتی ہے۔
ہوا آگ پکڑتی ہے:
تقرےباً ہر کوئی یہ بات بخوبی سمجھتا ہے کہ ہوا آگ کا موسل ہوتی ہے اور حرارت کو شہ دےتی ہے۔جب گاڑی کو آگ لگتی ہے تو ٹائر کے آگ پکڑنے کے بھی کافی امکانات ہوتے ہیں۔
ٹائر کی مدت:
نمی رکھتی ہوا کا ٹائروں کے چھوٹے چھوٹے سوراخوں میں داخل ہونا تراش خراش کا سبب بنتا ہے اور یہ سٹیل اور ایلومینیم الائیز کوبھی نقصان پہنچاتا ہے۔ٹائروں میں ہوا کی کمی اور زیادتی ان کی عمر بھی گھٹاتی ہے۔
اب کسی بھی قسم کی تاخیر کئیے بنا ہم نائیٹروجن کے فوائد اور نقصانات پر روشنی ڈالتے ہیں۔
نائیٹروجن کے فوائد
٭ ٹائروں سے کم نکلنا۔
٭ نمی سے آزاد۔
٭ آگ کی غیر موسل۔
کم نکلنا۔
جیسے کہ پہلے بھی ذکر ہوا ہے کہ نائیٹروجن کے مالیکیولز ہوا کے مقابلے بڑے ہوتے ہیںاور اپنی اس خوبی کی بدولت یہ ہوا کے مقابلے ربڑ میں سے نکل جانے کی کم خاصیت رکھتے ہیں۔اسی کے نتیجہ میں آپ کو عام ہوا کے مقابلے بار بار ہوا بھروانے اور ٹائر شاپ کے چکر لگانے سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے۔
زےادہ مستحکم سفر۔
نائیٹروجن پانی سے عاری گےس ہے۔پانی کی نمی نہ ہو نے کی وجہ سے آپ کو مستحکم پریشر اور ڈرائیو فراہم کرتی ہے۔اس کے علاوہ اس مےں پانی کی غیر موجودگی آپ کے ٹائروں اور رِمز کی عمر بھی بڑھاتی ہے۔
آگ کا غیر موسل۔
ٹائیٹروجن ایک اِنرٹ گیس ہے۔یہ ہر قسم کے حرارتی عمل سے آزاد ہے۔درحقیقت اس میں آگ کو روکنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں،تو اگر آپ کی گاڑی کسی حادثے کا شکار ہوتی ہے تو نائیٹروجن کسی حرارتی عمل کا حصہ نہیں بنتی،یوں یہ تحفظ کے حوالے سے بھی کارآمد ہے۔
نائیٹروجن سے اِنفلیٹڈ ٹائرز کی مزید خصوصیات کچھ یوں ہیں:
نائیٹروجن کے نقصانات
٭ آسانی سے دستیاب نہ ہونا۔
٭ زیادہ خرچ۔
٭ خالص ہونے کے مسائل۔
دستیابی کے مسائل۔
عام ہوا کی طرح نائیٹروجن با آسانی سے ہر کہیں میسر نہیں ہوتی۔ٹائروں میں نائیٹروجن ڈلوانے کے لئے آپ کو پہلے کسی فِلنگ سٹیشن کی تلاش کرنا ہو گی۔کیونکہ یہ پاکستان میں ابھی نئی ہے اور بہت کم لوگ اس کے متعلق جانتے ہےں تو ایسی شاپس بہت کم ہیں جہاں آپ یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔
جیب پر بھاری۔
ٹائیٹروجن پر مشتمل گاڑی کے ٹائروں کو تریانوے سے پچانوے فیصد خالص نائیٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے۔کیونکہ نائیٹروجن پاکستان مےں آسانی سے دستیاب نہیں تو ظاہر ہے کہ یہ مہنگی ہو گی۔اگر ہم ہر لحاظ سے عام ہوا کی بجائے نائٹروجن ڈلوانے کے عمل کا جائزہ لیں تو ےہ مہنگا ہوت ہے کیونکہ ہوا سے بھرے ٹائروں کوکئی بار نائیٹروجن سے بھرنا اور نکالنا پڑتا ہے تا کہ نائیٹروجن پوری طرح سے ان میں سے عام ہوا خارج کر دے۔
دوسری رجوہات۔
یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ایک بار آپ نے ٹائر نائیٹروجن سے بھروا لئے تو آپ کو پھر نائیٹروجن ہی ڈلوانی ہو گی آپ اسے عام ہوا سے نہیں مِلا سکتے۔
مجھے امید ہے کہ عام ہوا اور نائیٹروجن کے فوائد اور نقصانات آپ کے سامنے پوری طرح واضح ہو گئے ہوں گے۔اگر آپ نےچے بیان کی گئی چیزوں میں سے ایک یا اس سے زیادہ کا شکار ہیں تو آپ نائیٹروجن کا استعمال کر سکتے ہیں:
٭ آپ ایک اعلیٰ کارکردگی کی گاڑی رکھتے ہیں اور آپ اس کا امتحان لینا چاہتے ہیں۔
٭ آپ کم ہی ڈرائیو کرتے ہیں اور آپ کی گاڑی کافی عرصہ غیر استعمال رہتی ہے۔
٭  آپ کی گاڑی اکثر اوقات لمبے راستوں پر ہوتی ہے۔
جیسا کہ یہ مارکیٹ میں ایک بالکل نئی چیز ہے تو میرا مشورہ ہے کہ آپ کو اس کا ایک بار تو تجربہ کرنا چاہیے،اگر آپ محصوص کریں کہ آپ کی گاڑی پہلے سے بہتر پرفارم کر رہی ہے تو آپ اس کا استعمال جاری رکھیں اور اگر نہیں تو آپ واپس عام ہوا استعمال کر سکتے ہیں، جو کہ ہم کئی سالوں سے کامیابی کے ساتھ کرتے آ رہے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.