پاکستان میں سوزوکی مہران کیوں مشہور ہے؟

0 551

پاکستان میں سوزوکی مہران کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ موجودہ نسل اسے بچپن سے دیکھتی ہوئی آرہی ہے اور ایسا محسوس ہوتا کہ یہ سلسلہ بچپن سے پچپن تک یا شاید اس کے بھی بعد جاری رہے گا۔ سوزوکی مہران کا انداز متروک ہوچکا، بنیادی سہولیات اس میں موجود نہیں حتی کہ پلیٹ فارم بھی عرصہ پہلے ختم دنیا بھر سے ختم کیا جاچکا، مگر پاکستان میں اس کی مقبولیت بڑھتی ہی چلی گئی۔ پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے جولائی 2017ء میں گاڑیوں کی فروخت سے متعلق اعداد و شمار دیکھیں تو آپ یقیناً حیران رہ جائیں گے۔ صرف ایک ماہ میں 2,863 فروخت سے سوزوکی مہران نے فروخت کے اعتبار سے بہترین گاڑیوں میں دوسرا نمبر حاصل کیا ہے۔ ایسے میں یہ سوال ذہن میں ابھرنا درست ہے کہ مہران کی بے پناہ مقبولیت کا راز کیا ہے؟

یہ بھی دیکھیں: سوزوکی مہران 2018ء

مناسب اخراجات اور ایندھن کی کفایت

یہ بات حیران کن نہیں کہ پاکستان میں گاڑیوں کے خریدار ایندھن کی بچت اور کم اخراجات کو ترجیح دیتے ہیں۔ پیٹرول کی قیمت اور دیگر عوامل پر غور کیا جائے تو یہ سوچ بالکل مناسب لگتی ہے۔ سوزوکی مہران قیمت کے علاوہ روز مرہ کے اخراجات کے اعتبار سے بھی کافی سستی پڑتی ہے اور سالوں چلتی ہے۔ سونے پر سہاگہ اس کا 800cc یورو 2 ای ایف آئی انجن ہے جو کم ایندھن میں زیادہ مسافت طے کرنے کی قابلیت رکھتا ہے۔ یوں سوزوکی مہران ایک لیٹر میں 17 سے 20 کلومیٹر تک باآسانی سفر کرسکتی ہے۔ اب بھلا کون بے وقوف ہوگا کہ جو ان خوبیوں کو نظر انداز کرے گا؟

fuelefficiency

سستی مرمت اور پرزوں کی دستیابی

ہر ماہ تسلسل کے ساتھ فروخت اور بتدریج اضافے ہی نے مہران کو دوام بخشا ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ مہران جیسی گاڑی کی مرمت کروانا بہت ہی آسان کام ہے۔ آپ کسی بھی عام دکان سے مہران کے پرزے خرید سکتے ہیں اور کسی بھی مکینک یا چھوٹے استاد سے اس کی مرمت کرواسکتے ہیں۔ راہ چلتے کوئی مصیب آن پڑے تب ان دو سہولیات کی قدر ہوتی ہے۔ کٹھن وقت سے گزرنے والے بخوبی جانتے ہیں مہران میں خرابی کی صورت میں انہیں کوئی نہ کوئی حل مل ہی جائے گا۔ دیگر گاڑیوں میں یہ صفت موجود نہیں جس کی وجہ ان کی جدید ٹیکنالوجی اور پیچیدہ تکنیک ہیں جنہیں سمجھنا عام مکینک کے بس سے باہر ہے۔ جبکہ مہران کا وہی پرانا انداز ہے جسے سمجھنا اور اسے ٹھیک کرنا بہت ہی سادہ اور آسان کام ہے۔

car-parts

سستی ترین اور بہترین ری سیل

سوزوکی مہران کا VX ماڈل صرف 6 لاکھ 79 ہزار روپے میں خریدا جاسکتا ہے۔ جبکہ اس کے بہترین ماڈل یعنی VXR کی قیمت 8 لاکھ سے کچھ زیادہ ہی ہے۔ سال 2017ء میں کسی نئی گاڑی کی یہ قیمت بہت ہی کم مانی جاتی ہے۔ تاہم یاد رکھنے والی بات یہ بھی ہے کہ سوزوکی مہران کا بہترین ماڈل بھی ABS اور پاور اسٹیئرنگ جیسی سہولیات سے عاری ہے۔ گو کہ گزشتہ دہائی سے پاکستانی سڑکوں پر جدید سہولیات کی حامل جاپانی گاڑیوں میں اضافہ دیکھا جاسکتا ہے تاہم بڑی تعداد میں پاکستان منگوائے جانے کے باوجود یہ گاڑیاں مل کر بھی مہران کا مقابلہ نہیں کرپا رہیں۔

the-price-good-q

حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ درآمد شدہ ہیچ بیک کا سستا ترین ماڈل میں 10 لاکھ سے کم قیمت میں دستیاب نہیں ہے۔ اور مہران کے مقابلے درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمت زیادہ ہی ہے۔ یہی سے کہانی میں دلچسپ موڑ آتا ہے۔ یہ درآمد شدہ گاڑیاں بہترین سفر، زبردست خصوصیات اور حفاظتی سہولیات فراہم کرتی ہے تاہم بہت سے لوگوں کے لیے ان کی اضافی قیمت ناپسندیدہ ہے۔ اس کے علاوہ درآمد شدہ گاڑیوں کے پرزوں کی مہنگے داموں فروخت بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ دوسری طرف مہران اپنی تمام تر کمیوں کے باوجود 10 روپے سے بہت کم قیمت میں دستیاب ہے اور یہی امر بہت سے خریداروں کو متوجہ کرنے میں کامیاب ہے۔

سستی جاپانی گاڑیاں؟

اگر آپ پاک ویلز پر استعمال شدہ گاڑیوں پر نظر ڈالیں تو وہاں آپ کو کئی ایک درآمد شدہ گاڑیاں 10 لاکھ روپے سے کم قیمت میں بھی نظر آئیں گی۔ تاہم ایک استعمال شدہ گاڑی کے برعکس مناسب قیمت میں ایک نئی گاڑی ہمیشہ سبقت لے جائے گی۔ ہاں، اگر ایسی درآمد شدہ کم قیمت گاڑی دستیاب ہوجائے جس میں جدید ٹیکنالوجی اور سہولیات موجود نہ ہوں تو پھر امکان ہے کہ لوگ مہران کے بجائے اسے ترجیح دیں گے۔ وجہ؟ صرف یہ کہ اس کی قیمت کم ہے۔ تاہم کئی ایک ممالک بشمول جاپان میں گاڑیاں بنانے والے اداروں کو خاص قواعد و ضوابط سے گزرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی کوئی بھی گاڑی بغیر بنیادی خصوصیات اور حفاظتی سہولیات کے بغیر مارکیٹ میں نہیں پیش کی جاتی۔ اور اسی بات کا اثر قیمت اور درآمدی ڈیوٹی پر براہ راست پڑتا ہے نتیجتاً یہ گاڑیاں مزید مہنگی ہوجاتی ہیں۔ چنانچہ دوسری گاڑیوں کی انہی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر سوزوکی مہران نے تمام تر خامیوں کے باوجود اپنی مقبولیت بنا رکھی ہے۔

suzuki-alto-7th-genیہ ایک علیحدہ بحث ہے کہ سوزوکی پاکستان کو مہران کی جگہ کوئی اور گاڑی پیش کرنی چاہیے یا نہیں۔ تاہم اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پرانی ٹیکنالوجی اور ڈیزائن کے علاوہ بھی مہران میں بہت کچھ قابل ذکر ہے۔ اس بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا مہران کی زبردست فروخت کے پیچھے مزید کوئی اور عنصر بھی کارفرما ہے؟ بذریعہ تبصرہ ہمیں ضرور بتائیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.