پنجاب ایکسائز ڈپارٹمنٹ دوسرے صوبوں کی گاڑیاں دوبارہ رجسٹرڈ کرے گا
پنجاب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے دیگر صوبوں میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی صوبے میں دوبارہ رجسٹریشن کے لیے قواعد و ضوابط تیار کرنا شروع کر دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے ماضی میں بھی دوسرے صوبوں کی گاڑیاں ری-رجسٹرڈ کی تھیں، لیکن یہ پورا عمل ادھورا چھوڑ دیا گیا تھا۔ محکمے نے دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کو دستاویزات کی تکمیل اور پرانی نمبر پلیٹ منسوخ کرنے کے بعد نئی نمبر پلیٹیں جاری کرکے ری-رجسٹرڈ کیا تھا۔
البتہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے محدود استعمال اور دھوکا دہی کے چند واقعات سامنے آنے کے بعد محکمے کی ری-رجسٹریشن سہولت 2002ء میں معطل کر دی گئی تھی۔ بعد ازاں موٹر وہیکل ایکٹ 1963ء کی شق 30 کے تحت پنجاب ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو بجٹ 2016ء کے مالیاتی بل میں یہ اختیار دیا گیا کہ وہ دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کو دوبارہ رجسٹر کرنے کا عمل شروع کرے۔ البتہ اس عمل کے دوبارہ آغاز کے لیے ایک شرط رکھی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ تمام قواعد و ضوابط تیار کرنے کے بعد سیکریٹری پنجاب ایکسائز ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
اب حالیہ قواعد کے تحت صرف وہی گاڑیاں پنجاب میں دوبارہ رجسٹرڈ ہوں گی جو ان صوبوں سے تعلق رکھتی ہیں جنہوں نے پنجاب ایکسائز کو اپنے تصدیق کے آن لائن نظام تک رسائی دے رکھی ہے۔ بلوچستان کے علاوہ دوسرے دونوں صوبے، سندھ اور خیبر پختونخوا، پہلے ہی آن لائن رجسٹریشن ڈیٹا تک رسائی کی منظوری دے چکے ہیں۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن تفصیلات پانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال بھی اب بڑھ چکا ہے اور دوسرے صوبوں سے مشاورت کے بعد پنجاب ایکسائز بالآخر اپنے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
رجسٹریشن کا طریقہ اور فائدے:
پنجاب میں گاڑیوں کے ری-رجسٹریشن عمل کا نتیجہ پنجاب ایکسائز کے ریونیو میں بڑے اضافے کی صورت میں نکلے گا۔ اس وقت دوسرےصوبوں کی ہزاروں گاڑیاں پنجاب میں چل رہی ہیں، جنہیں ری-رجسٹرڈ کیاجائے گا۔ پنجاب ایکسائز کے عہدیداروں کے مطابق:
- ری-رجسٹریشن کی فیس گاڑی کی انجن گنجائش کے حساب سے طے اور وصول کی جائے گی
- رجسٹریشن فیس 500 روپے سے 5000 روپے کے درمیان متوقع ہے
- ایک مرتبہ گاڑی پنجاب میں ری-رجسٹرڈ ہو جائے تو گاڑی کے مالک کو اسمارٹ رجسٹریشن کارڈ جاری کیا جائے گا
- مالک کو گاڑی کا سالانہ ٹوکن ٹیکس بھی پنجاب ایکسائز کو ادا کرنا ہوگا
- صرف تصدیق شدہ آن لائن وہیکل رجسٹریشن ڈیٹا رکھنے والی اور متعلقہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ سے NOC لینے والی گاڑیاں ہی پنجاب میں ری-رجسٹرڈ کی جائیں گی
اسی دوران ایکسائز ڈپارٹمنٹ ایک فول-پروف سسٹم متعارف کروانے کے لیے بھی پرامید ہے کہ جس میں کسی بھی فراڈ سرگرمی نہ ہو پائے اور عوام کو ممکنہ حد تک سہولت ملے۔ پنجاب ایکسائز کے اس عمل کی دوبارہ شروعات کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟ ہمیں نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔