یاماہا: پاکستان میں سب سے کم فروخت ہونے والا برانڈ

اکتوبر 2024 کے لیے پاما کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر، ہنڈا، سوزوکی اور یہاں تک کہ یونائٹیڈ جیسے تمام برانڈز نے مثبت فروخت کے اعداد و شمار حاصل کیے ہیں۔ تاہم، اکتوبر میں واحد موٹر سائیکل برانڈ جس کی فروخت میں کمی ہوئی ہے وہ یاماہا ہے، جہاں اکتوبر کے مہینے سیل کے منفی اعداد و شمار دیکھے گئے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ یاماہا کم فروخت کے رجحان کا سامنا کر رہا ہے، بلکہ 2022 سے پاکستان کے سب سے کم فروخت ہونے والے موٹر سائیکل برانڈز میں سے ایک رہا ہے۔ آئیے تجزیہ کریں کہ یاماہا کے ساتھ کیا غلط ہو رہا ہے اور وہ مسلسل ناکامی کا شکار کیوں ہے۔

Brand Sales (July‘23-Oct’23) Sales (July‘24-Oct’24) Change in %
Yamaha Motorcycles 3,237 1,602 -50%

 

Brand Sales (July‘22-June’23) Sales (July‘23-June’24) Change in %
Yamaha Motorcycles 13,217 6,562 -50%

Source: PAMA Report

یاماہا موٹر سائیکلوں کی زیادہ قیمت

Yamaha bike prices in 2021

یاماہا موٹر سائیکلز کی قیمتیں انتہائی زیادہ ہیں۔ یہ برانڈ 480000 پاکستانی روپے میں 125 سی سی موٹر سائیکل فروخت کر رہا ہے، جس میں ابھی تک کاربوریٹر اور 1980 کی پرانی ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے۔ اس موٹر سائیکل میں صرف ظاہری خوبصورتی ہے، جبکہ اس کی ٹیکنالوجی اور ساخت دونوں ہی فرسودہ ہیں۔

یاماہا کی کاربوریٹر ٹیکنالوجی 80 کی دہائی کی ہے، ہیلوجن لائٹس 60 کی دہائی کی، اور OHC انجن ٹیکنالوجی 70 کی دہائی کی ہے۔ گویا اس موٹر سائیکل میں موجود ہر ٹیکنالوجی 1970 یا 1980 کی دہائی کی ہے۔

اس فرسودہ موٹر سائیکل کے لیے 480000 روپے کا مطالبہ عوام کے لیے ناقابل قبول ہے، کیونکہ صارفین کو اب اندازہ ہے کہ کون سی چیز خریدنے کے قابل ہے اور کون سی اضافی قیمت پر فروخت کی جا رہی ہے۔

2016 کے بعد کوئی نیا ماڈل اور جدت نہیں

یاماہا نے 2016 میں YBR متعارف کروائی، جس سے لوگوں نے کچھ امیدیں وابستہ کیں کہ شاید یاماہا مارکیٹ میں کچھ نیا لے کر آئے گا۔ لیکن حقیقت بالکل مختلف نکلی۔

گزشتہ 8 سالوں میں یاماہا نے کوئی نئی خصوصیت یا ماڈل متعارف نہیں کروایا بلکہ صرف نئے سٹیکرز پر ہی اکتفا کیا۔ یہاں تک کہ اٹلس ہنڈا، جو کہ مارکیٹ میں فعال نظر آتا ہے، یاماہا سے زیادہ جدت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اٹلس نے CG کے لیے 5 گیئر، CB150F، CB125F، نئی انجن ٹیکنالوجی اور دیگر چھوٹے موٹے فیچرز متعارف کرائے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مارکیٹ میں سرگرم ہے

یاماہا نے گزشتہ 8 سالوں میں کوئی نیا ویریئنٹ بھی متعارف نہیں کرایا۔ 2016 میں 4 ماڈل تھے: YBR، YBZ، YBRG اور YBZ DX، اور آج بھی وہی چار ماڈلز موجود ہیں۔

مارکیٹنگ اور PR پر عدم توجہ

یوں محسوس ہوتا ہے کہ یاماہا کا مارکیٹ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ ہی موجود نہیں۔ 2016 سے، یاماہا صرف قیمتیں بڑھا رہا ہے، مارکیٹنگ وغیرہ پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔

اٹلس ہنڈا کو پاکستان میں سبھی جانتے ہیں، مگر اس کے باوجود وہ اپنی مارکیٹنگ پر بھاری بجٹ خرچ کرتے ہیں۔ آپ کو اٹلس کے بل بورڈز نظر آتے ہیں، اور ہر نئے سٹیکر لانچ کے موقع پر وہ ایک ایونٹ کرتے ہیں، جس میں ڈیلرز، اثر و رسوخ رکھنے والے افراد، اور میڈیا ہاؤسز کو مدعو کیا جاتا ہے۔

دوسری طرف، جب یاماہا کوئی نیا اسٹیکر ماڈل لانچ کرتا ہے، تو عوام کو اس کا پتہ ہی نہیں چلتا کیونکہ ان کی مارکیٹنگ اور PR تقریباَ ختم ہو چکی ہے۔

مارکیٹ میں طلب کی کمی

2016 سے 2020 تک یاماہا نے مارکیٹ میں اچھا مظاہرہ کیا، لیکن 2020 کے بعد لوگوں نے ان بائکس میں دلچسپی کم دکھانا شروع کر دی۔ 2022 میں، یاماہا نے اپنی بائیکس کی قیمتوں میں 200 فیصد تک اضافہ کر دیا، جس سے YBR کی مارکیٹ بری طرح متاثر ہوئی۔

آج کے دن تک،  YBRپاکستان میں سب سے کم فروخت ہونے والے موٹر سائیکل برانڈز میں سے ایک ہے۔

Exit mobile version