اٹلس ہونڈا کے منافع میں 27.2 فیصد کی زبردست کمی

0 268

اٹلس ہونڈا لمیٹڈ نے اپریل تا ستمبر کے لیے ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا ہے اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کمپنی کو منافع میں 27.2 فیصد کی زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ 

پاکستان میں سب سے بڑے اور نمایاں موٹر سائیکل بنانے والے اداروں میں سے ایک ہونڈا 30 ستمبر 2019ء کو ختم ہونے والی ششماہی میں سخت مراحل سے گزرا۔ اس عرصے میں کمپنی کو ایک زبردست دھچکا سہنا پڑا کیونکہ اس کا منافع 27.2 فیصد کم ہوا۔ موٹر سائیکل بنانے والے ادارے نے اس عرصے کے دوران 1.14 ارب روپے کا منافع ظاہر کیا جبکہ پچھلے سال کے اس عرصے میں یہ 1.94 ارب روپے تھا۔ ملک میں معیشت کے سکڑنے کے باوجود موٹر سائیکل بنانے والا یہ ادارہ اِس ششماہی میں 5,25,154 موٹر سائیکلیں فروخت کرنے میں کامیاب رہا۔ البتہ فروخت کے حجم میں کمی کی وجہ سے اٹلس ہونڈا کا مجموعی منافع 19.7 فیصد کمی ہوا۔ کمپنی نے پچھلے سال کے 3.8 ارب روپے کے مقابلے میں اس مرتبہ 3.0 ارب روپے کا کُل منافع ظاہر کیا۔ 

امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گھٹتی ہوئی قدر اور ان کے نتیجے میں موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے فروخت میں آنے والی کمی پہلے سے متوقع تھی۔ مقامی کمپنیوں نے پچھلے سال بارہا اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں کہ جس سے مارکیٹ میں طلب میں کمی آ رہی ہے۔ جہاں تک کمپنی کے اخراجات کا تعلق ہے، اس کے سیلز اور مارکیٹنگ کے اخراجات میں بہتر تشہیری سرگرمیوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے اضافہ ہوا۔ یہ اخراجات اِس عرصے کے دوران 9.2 فیصد اضافے کے ساتھ 1.0 ارب روپے تک جا پہنچے۔ اقتصادی بحران اور ملک میں افراطِ زر کی صورت حال کی وجہ سے انتظامی اخراجات بھی 3.8 فیصد بڑھے۔ مالیاتی لاگت 25.8 فیصد بڑھ کر 13.8 ملین تک جا پہنچی؛ البتہ دیگر آمدنی میں 30 ستمبر کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی کے دوران 24 فیصد اضافہ ہوا جو 540 ملین روپے تک جا پہنچی۔ 

مزید برآں، آمدنی فی حصص (EPS) میں 4.3 روپے کی کمی آئی اور یہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں 15.7 روپے سے گھٹ کر اِس بار 11.4 روپے ریکارڈ کی گئی۔ کمپنی کے مالیاتی نتائج کے مطابق اس کا کیش ڈیویڈنڈ 6.5 روپے فی حصص پر کھڑا ہے۔ موٹر سائیکل بنانے والے اس ادارے کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں شیئرز 2 روپے گھٹے اور 200 شیئرز کے ٹرن اوور کے ساتھ 308 روپے پر بند ہوئے۔ ملک میں سخت اقتصادی صورت حال کو دیکھتے ہوئے اٹلس ہونڈا بدستور پاکستان میں موٹر سائیکل بنانے والا ادارہ رہنے میں کامیاب رہا کیونکہ مقامی سیکٹر میں اس کا سب سے بڑا مارکیٹ شیئر ہے۔ حسب امکان یہ بگڑتی ہوئی مارکیٹ میں بدستور مزید شیئر حاصل  کرتا آیا ہے۔ آٹوموٹو انڈسٹری اس سال کم طلب کی وجہ سے گھٹتی ہوئی فروخت کے ساتھ مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔ البتہ اٹلس ہونڈا نے کسی طرح اپنی سیلز کو برقرار رکھا کیونکہ یہ ملک میں مقبول ترین موٹر سائیکل برانڈز میں سے ایک ہے جو مصنوعات کی وسیع رینج پیش کرتا ہے۔ واضح رہے کہ کمپنی نے حال ہی میں اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھائی ہیں، جو نومبر 2019ء سے لاگو ہوں گی۔ بلاشبہ یہ اٹلس ہونڈا کی جانب سے قیمتوں پر نظر ثانی کا عجیب قدم ہے کیونکہ پچھلے چار مہینوں میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ مقبول CD 70 اب مقامی مارکیٹ میں 75,000 روپے کی آتی ہے لیکن ہونڈا CG-125 اب 1,25,500 روپے میں دستیاب ہے۔ کم فروخت کے عرصے میں قیمتوں میں بڑھنے کا رحجان صارفین اور کمپنیوں دونوں کے لیے صورت حال مزید بگاڑتا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ آٹوموٹو انڈسٹری جلد اس خراب صورت حال سے نکل آئے گی۔ 

اپنے قیمتی تبصرے نیچے موجود حصے میں کیجیے اور پاکستان کی آٹوموٹو انڈسٹری کے بارے میں مزید خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.