خواتین فٹ بال ٹیم کی اہم رکن ٹریفک حادثے میں جاں بحق

204

فٹ بال کے میدانوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی خاتون فٹ بالر شہلیلا بلوچ ایک اندوہناک ٹریفک حادثے میں جان کی بازی ہار گئیں۔ کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز VIII میں ہونے والے حادثے کے وقت شہلیلا ڈرائیور کے ساتھ والی (passenger) سیٹ پر سوار تھیں کہ اچانک گاڑی بے قابو ہو کر ایک کھمبے سے جا ٹکرائی۔ انہیں شدید زخمی حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی شہلیلا بلوچ نے آخری مرتبہ سال 2014 میں ہونے والی جنوبی ایشیائی ویمن فٹ بال چیمپئن شپ 2014 میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ وہ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی مقابلوں میں گولز کی ہیٹ ٹرک کرنے والی پہلی خاتون فٹ بالر ہیں۔ 20 سالہ شہلیلا قومی اور صوبائی فٹ بال ٹیموں کے علاوہ علاقائی کھیلوں میں بلوچستان یونائیٹڈ کی جانب سے بھی کھیلتی رہیں۔ انہیں 2009، 2011 اور 2013 میں پاکستان کی بہترین خاتون فٹ بالر کے اعزاز ے بھی نوازا گیا۔ 7 برس کی عمر سے فٹ بال سے وابستہ ہونے والی شہلیلا کو فیفا کی جانب سے کم عمر ترین کھلاڑی ہونے کا بھی اعزاز حاصل رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی تاریخ میں گاڑیوں کے تصادم کا سب سے بڑا واقعہ

فٹ بال پاکستان نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے پر انتہائی گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ فیس بک پر جاری بیان میں کہا گیا کہ شہلیلا پاکستان کی نمائندہ اور بہت سی لڑکیوں کے لیے ایک مثالی شخصیت تھیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکا کے شہر تالسا، اوکلاہوما کی فٹ بال ٹیم تلسا رفنیکس FC کے معروف پاکستانی نژاد فٹ بالر کلیم اللہ نے بھی اس خبر پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے شہلیلا کے خاندان سے تعزیت کی۔

ایک اور ٹریفک حادثہ ایک اور نقصان۔ بلاشبہ آج ہم سب کے لیے ایک افسوسناک دم ہے کیوں کہ آج ہم نے شہلیلا بلوچ جیسی باصلاحیت کھلاڑی کو کھودیا جس نے انتہائی کم عمری میں ہی نہ صرف اپنا لوہا منوایا بلکہ بہت سی لڑکیوں اور خواتین کے دل بھی جیت لیے۔

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.