خیبرپختونخوا میں ای-چالان کا آغاز ہوگیا

0 102

بالآخر، خیبرپختونخوا حکومت نے بھی ٹریفک پولیس کو ای-چالان کی سہولیات فراہم کردی ہیں۔ یہ اقدام صوبے کو ڈیجیٹائز کرنے کی حکومتی کوششوں کے سلسلے میں اٹھایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کو اپناتے ہوئے ای-چالان متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تھا اور اب صوبائی وزیر اعلی محمود خان نے پشاور میں ملک سعد شہید پولیس لیز میں اس سسٹم کو باضاطہ متعارف کروا دیا ہے۔

وزیر اعلی نے اس موقع پر کہا کہ ای-چالان سسٹم کا اجرا دراصل وزیر اعظم عمران خان کے خواب ڈیجیٹل پاکستان کی طرف پیش قدمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیا نظام نہ صرف محکمہ پولیس کو سہولیات فراہم کرے گا بلکہ شہریوں کو بھی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالجی کے دنیا بھر میں پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس کو بھی ڈیجیٹل دور سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس ثناء اللہ عباسی نے وزیراعلی کو بتایا کہ صوبے بھر میں تقریباً پانچ ہزار شاخیں بنائی گئی ہیں جہاں مسافر اپنے چالان جمع کروا سکیں گے۔ علاوہ ازیں، ٹریفک پولیس اہلکار بھی موقع پر بذریعہ ATM، آن لائن پورٹل اور موبائل والٹ کے ذریعے بھی چالان وصول کرسکیں گے۔

جب بھی کسی مسافر کو چالان کیا جائے گا، اسے بذریعہ ایس ایم ایس چالان کی اطلاع بھی دی جائے گی۔ اس سسٹم کو خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں تک وسعت دی جارہی ہے۔ ای-چالان سسٹم کی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے اسے سیف سٹی پروجیکٹ سے منسلک کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یہ صوبے کے 28 اضلاع میں سینٹرل ڈرائیونگ سسٹم سے بھی منسلک ہے۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً 11 ہزار ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نئے ای-چالان سسٹم کے استعمال کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس طرح ای-چالان کے نظام کا موثر استعمال ممکن بنایا جاسکے گا۔ ٹریفک پولیس اہلکاروں کو ضروری سازوسامان بشمول ای-ڈیوائسز بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ اس سسٹم سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔ یہ ڈیجیٹل سسٹم خاصہ مہنگا ہے اور اس میں فوری ڈیجیٹل رپورٹنگ کی سہولت بھی شامل ہے جس سے ادا نہ کیے جانے والے جرمانوں اور چالان کی رپورٹس، بینکوں میں جمع ہونے والے چالان کی تفصیلات، گاڑی اور مسافر کے خلاف کاٹے گئے چالان کی تفصیلات اور پوائنٹس سسٹم بھی شامل ہے۔

آئی جی پولیس نے وزیر اعلی کو مزید بتایا کہ یہ نیا نظام دو ماہ کی مسلسل کوششوں سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ڈیجیٹل سسٹم مسافروں کو ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کروانے کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ اس نظام سے منسلک سینٹرل ڈیٹابیس کے ذریعے ڈرائیونگ لائسنس کا نظام بھی کارآمد ہوگا۔

یاد رہے کہ ڈیجیٹل پاکستان کا منصوبے گوگل کی سابقہ اہلکار تانیہ ایدرس کی سربراہی میں جاری ہے۔ اگر اس پروگرام کو ملک میں نافذ کردیا گیا تو نہ صرف اسے سے مسافروں بلکہ ہر شعبے سے منسلک افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.