کم ایندھن پر گاڑی چلانے کے منفی اثرات

0 484

کئی لوگوں کی عام عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنی گاڑی میں تب ایندھن بھرواتے ہیں جب فیول ٹینک تقریباً خالی ہو جاتا ہے۔ آج اس تحریر میں ہم اس عام عادت کے بُرے اثرات کے بارے میں کچھ بات کرنے جا رہے ہیں۔ آئیے اندازہ لگاتے ہیں کہ کار میں ایندھن کم ہو تو کیا کچھ ہو سکتا ہے۔ آپ کے کار انجن کو بہترین کام کرنے کے لیے چار چیزیں درکار ہوتی ہیں۔ ایندھن، اسپارک، کمپریشن اور آکسیجن۔ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی چیز فراہم نہیں کی جاتی تو انجن کام نہیں کرے گا۔ اگر گاڑی میں فیول یعنی ایندھن نہیں ہے تو کوئی combustion نہیں ہوگا۔ ایندھن کا جلنا کار کے انجن کے کام کرنے کے لیے  ضروری ہے۔ 

فیول پمپ کے کام کرنے کے طریقے: 

جب کوئی انجن رک جاتا ہے تو عموماً لوگ سمجھتے ہیں کہ فیول پمپ ٹھیک نہیں ہے۔ اسے سمجھنے کے لیے آپ کو جاننا پڑے گا کہ آپ کی گاڑی میں فیول پمپ  کام کس طرح کرتا ہے۔ فیول پمپ آپ کی گاڑی کے فیول ٹینک کے اندر فیول فلٹر کے ساتھ لگا ہوتا ہے۔ یہ ایک suction filter کے ساتھ نصب ہوتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ذرّاپ آپ کے فلٹر میں نہ جائیں اور suction filter میں رُک جائیں۔ آپ کی کار کا فیول پمپ ایندھن کھینچ کر  فلٹر سے انجن کے injectors میں لے جاتا ہے۔ پھر injectors انجن پر فیول کا اسپرے کرتے ہیں۔ آپ کے فیول ٹینک میں کوئی بھی خام ذرّے نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ جب ایک فیول پمپ ایندھن کو ٹینک سے کھینچتا ہے تو وہ اس میں موجود کچرے کے ذرّات کو بھی کھینچ لیتا ہے۔ 

یہ ذرّے یا کچرا suction filter میں پھنس جاتا ہے؛  یوں فیول پمپ کو ٹینک سے ایندھن کھینچنے میں سخت جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ اگر کار میں ایندھن نہ ہو اور وہ رُکی ہوئی ہو تو فیول پمپ ہوا کھینچے گا۔ فیول پمپ اس طرح بنایا جاتا ہے کہ یہ اس فیول کی بدولت ٹھنڈا اور چکنا رہے جو اس میں سے گزرتا ہے۔ جب ہوا گزرتی ہے تو یہ گرم ہو جاتا ہے اور فیول پمپ ٹوٹ بھی سکتا ہے۔ یہ تب ہوگا جب آپ گاڑی کم ایندھن کے باوجود چلاتے رہیں۔ اس سلسلے میں آپ کار کا مینوئل دیکھ سکتے ہی۔ 

یہ وڈیو دیکھیں:

کم فیول پریشر کے نقصانات: 

جب آپ کی کار کا فیول ٹینک خالی ہونے والا ہو تو آپ کے انجن کا کم از کم ایک سلنڈر لازماً ایسا ہونا چاہیے جو فیول لے رہا ہو۔ جب دوسرے سلنڈرز کو کوئی ایندھن نہ مل رہا ہو۔ اس کا نتیجہ  انجن کی misfiring کی صورت میں نکلتا ہے۔ misfiring تب ہوتی ہے جب ایندھن کسی سلنڈر میں جل نہ رہا ہو۔ جب کار کم ایندھن پر بہت تیزی سے حرکت کر رہی ہو تو فیول پمپ اس لیول اور rpm پر انجن کے چلتے رہنے کے لیے درکار ایندھن فراہم نہیں کرتا۔ انجن کنٹرول یونٹ (ECU) مخصوص رفتار اور RPM کو برقرار رکھے کے لیے  مزید ایندھن طلب کرے گا۔ یہ سطح کیونکہ ٹینک میں موجود نہیں ہوگا اور مسئلہ ہوگا تو اس کا نتیجہ انجن کی knocking کی صورت میں نکلے گا، جو اچھی بات نہیں۔ اس لیے جب بھی ایندھن کم ہو گاڑی ہرگز تیز نہ چلائیں کیونکہ اس سے آپ کے انجن کی لائف کم ہوگی۔ 

Catalytic Converter پر اثرات: 

آپ کی کار کا catalytic converter ایک exhaust emission control device ہے۔ یہ ڈیوائس آپ کی گاڑی کے exhaust سسٹم سے نکلنے والی نقصان دہ گیسوں کو قابو کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جب نہ جلنے والے ایندھن کی زیادہ شرح catalytic converter سے گزرتی ہے تو یہ گرم ہونا شروع ہو جائے گا اور بالآخر حد سے زیادہ گرم ہو جائے گا۔ اگر اسپارک پلگ بہترین کام کر رہا ہے تو ایندھن مکمل طور پر نہیں جلے گا۔ اس سے overheating ہوگی اور catalytic converter ٹوٹ جائے گا۔ catalytic converter کو ٹھیک  کروانا یا نیا لگوانا بہت مہنگا پڑتا ہے۔ 

اس تحریر میں جو تمام علامات اور نقصان دہ اثرات بیان کی گئی ہیں وہ گاڑی کو کم ایندھن پر چلانے پر ہو سکتی ہیں۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ گاڑی کو بہت عرصے تک کم ایندھن پر چلائیں اور آپ کی کار کو کچھ بھی نہ ہو۔ عموماً آپ کو اپنی کار کا فیول ٹینک کُل گنجائش کی چوتھائی سطح پر رکھنا چاہیے۔ ایندھن میں موجود کچرا یا ذرّات عموماً فیول ٹینک کے نچلے حصے میں جمع ہوتے ہیں۔ اسے فیول پمپ تبھی کھینچ سکتا ہے جب ٹینک میں فیول کی سطح کم ہو۔ 

مزید معلومات مواد کے لیے آتے رہیے اور تبصروں کے لیے نیچے جائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.