ہائی وے پر زیتون کے درخت لگائے جائیں گے

0 178

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت ہائی وے پر زیتون کی شجر کاری کی جائے گی۔

اس حوالے سے ایک تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں نیشنل بینک خیبرپختونخوا کی نائب صدر صائمہ رحیم اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر امجد علی نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گل اور وفاقی وزیر برائے ڈاک و مواصلات مراد سعید بھی موجود تھے۔

وزیر مملکت زرتاج گل نے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ملک کو درپیش مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے اور ہائی وے پر گرین بیلٹ بنانے کا منصوبہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

وفاقی وزیر مراد سعید نے اس موقع پر کہا کہ یہ اقدام وزیر اعظم عمران خان کے صاف اور سرسبز پاکستان کے عزم کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ مراد سعید نے مزید کہا کہ 10 ارب درخت لگائے جانے سے موسمی تبدیلی کے خطرات سے نمنٹنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی آمدن 35 ارب روپے تک جا پہنچی ہے اور آنے والے وقت میں یہ ایک خود-انحصار محکمہ بن جائے گا۔

زیتون کے درخت کاشت کے تین سال بعد پھل دینا شروع کریں گے۔ نیشنل بینک 11 ہزار بیج بالکل مفت نیشنل ہائی وے کو فراہم کرے گا جسے اسلام آباد – پشاور موٹر وے (M-1) سمیت دیگر ہائی ویز کے اطراف میں کاشت کیا جائے گا۔

زرتاج گل نے مزید بتایا کہ 11 ہزار بیچ فراہم کرنے پر نیشنل بینک کی تعریف کی جانی چاہیے جو کہ نیشنل بینک کی فلاحِ عامہ کی کوششوں کا ایک مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیتون کے درخت نہ صرف ہائی وے کے مسافروں کو گرمیوں کی دوپہر ٹھنڈی چھاؤں فراہم کریں گے کہ اس کی خوبصورتی میں بھی اضافے کا باعث بنیں گے۔

مراد سعید کے مطابق پاک-چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے اکثر منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ مغربی راستے پر کام جاری ہے جسے عنقریب مکمل کرلیا جائے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.