ہونڈا اٹلس نے مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں 41 ملین روپے کا خسارہ ظاہر کر دیا

0 184

ہونڈا اٹلس کارز پاکستان لمیٹڈ (HACPL) نے 31 دسمبر 2019ء کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی کے لیے اپنے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا ہے اور یہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں ہونے والی 0.61 ارب روپے کی آمدنی کے مقابلے میں 41 ملین روپے کے خسارے کو ظاہر کرتے ہیں۔ 

پاکستان میں کام کرنے والے معروف جاپانی اداروں میں سے ایک ہونڈا موجودہ اقتصادی بحران کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں آنے والے زوال کی بدولت سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ کمپنی نے 23 جنوری 2020ء کو ہونے والے اپنے اجلاس میں یکم اکتوبر 2019ء سے شروع ہوکر 31 دسمبر 2019ء کو مکمل ہونے والی سہ ماہی کے لیے مالیاتی نتائج ظاہر کیے ہیں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ آٹومیکر کو مذکورہ عرصے میں 41 ملین روپے کے نقصان کا سامنا ہوا جبکہ 2018ء کے انہی مہینوں میں اس نے 0.61 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی تھی۔ واضح رہے کہ کمپنی کا مالی سال یکم اپریل سے  شروع ہوتا ہے۔ آٹومیکر نے 31 دسمبر 2019ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 0.29 روپے فی حصص کے خسارے کا بھی اعلان کیا۔ پچھلے سال کے اسی عرصے میں کمپنی کی فی حصص آمدنی 4.21 روپے تھی۔ اسی طرح کُل منافع بھی تیسری سہ ماہی میں 1.62 ارب روپے سے 60 فیصد کم ہوکر 464 ملین روپے رہ گیا۔ انتظامی اخراجات صرف 1 فیصد اضافے کے ساتھ 171 ملین روپے سے 173 ملین روپے ہو گئے۔ اس عرصے میں خالص فروخت 54 فیصد کم ہوکر 21.3 ارب روپے سے 9.87 ارب روپے ہوگئی، جس کی وجہ سالانہ بنیادوں پر اٹلس ہونڈا کی سیلز میں 66 فیصد کی کمی رہی۔ کمپنی کی دیگر آمدنی بھی مختصر مدتی سرمایہ کاری اور کیش ڈپازٹس میں کمی کی وجہ سے بڑھ نہیں پائی۔ کاروں کی مالیاتی لاگت میں بھی بڑا اضافہ ہوا جو  آمدنی میں کمی لائی۔ مالیاتی نتائج کے حوالے سے ہونڈا اٹلس کا باضابطہ نوٹیفکیشن یہاں دیکھیں:

اعداد و شمار کے مطابق ہونڈا اٹلس نے اکتوبر-دسمبر 2019ء کے عرصے میں تقریباً 3,700 یونٹس فروخت کیے جبکہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں یہ تعداد لگ بھگ 10,800 یونٹس تھی۔ کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کے کُل منافع کا مارجن 6.6 فیصد رہا جو پچھلے سال  7.7 فیصد تھا۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ ہونڈا اٹلس نے مارکیٹ میں کم طلب کی وجہ سے اور اپنے روزمرہ اخراجات کو کم کرنے کے لیے جولائی-دسمبر 2019ء کے عرصے میں 107 غیر پیداواری ایام (NPDs) کا سامنا کیا۔ 

دوسری جانب اپریل سے دسمبر کے 9 مہینوں میں بھی آٹو مینوفیکچرر کی earnings بھی سالانہ بنیادوں پر زوال پذیر رہیں۔ کمپنی نے 4.97 روپے فی حصص کے ساتھ 710.1 ملین روپے حاصل کیے جبکہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں یہ 18.78 روپے فی حصص آمدنی کے ساتھ 2.68 ارب روپے تھی۔ یہ صورت حال بنیادی طور پر اس عرصے میں کاروں کی بھاری فروخت کی وجہ سے بڑے پیمانے پر فروخت آنے والی کمی کی وجہ سے  پیدا ہوئی۔ اسی دوران ہونڈا اٹلس نے فروخت کی لاگت میں تقریباً 45 فیصد کی کمی کا بھی سامنا کیا جو امریکی ڈالرز کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں آنے والے استحکام کی بدولت ممکن ہوئی۔

اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور اعداد و شمار پر مبنی ایسی ہی دوسری خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.