سٹی نے خاموشی کے ساتھ فیس لفٹ ماڈل جاری کردیا

0 330

ہونڈا اٹلس کارز (پاکستان) لمیٹڈ نے ایک مرتبہ پھر خاموشی کے ساتھ پاکستان میں ہونڈا سٹی کی 5 ویں جنریشن کی فیس لفٹ متعارف کروا دی ہے۔ 

جاپانی ادارے نے پاکستان میں 2009ء میں 5 ویں جنریشن لانچ کی تھی جو اسے اب ایک دہائی پرانی کار بناتا ہے۔ ہونڈا کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والا ماڈل کی حیثیت سے آٹومینوفیکچرر چھٹی جنریشن کی لانچ کو غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کردیا ہے۔ اس کا سہرا بہت حد تک ملک میں مسابقت کی کمی کو دیا جاتا ہے جو ہونڈا کی جانب سے ایسی حرکات کا سبب ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سٹی کا موجودہ ماڈل پاکستان میں سب سے زیادہ عرصے تک اسمبل ہونے والے ماڈل کا ریکارڈ بھی رکھتا ہے۔ بہرحال، فیس لفٹ پیش کرنے کا عمل جاری رکھنا پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں نیا رحجان بن چکا ہے اور ایک مرتبہ پھر ہونڈا نے سٹی کے تمام ویرینٹس میں کے ایک اور فیس لفٹ ماڈل متعارف کروا دیے ہیں۔ یہ نسبتاً خاموش فیس لفٹ ہے کیونکہ کمپنی نے اس کی کوئی تشہیر نہیں کی حالانکہ وہ کرتا ہے۔ 

حیران کرنے والا کوئی عنصر ہونڈا نے صارفین کو پیش نہیں کیا جیسا کہ ہونڈا سٹی 2019ء کے فیس لفٹ میں چند ہی تبدیلیاں کی گئی ہیں: 

نئی فرنٹ کروم گرِل 

خاکی رنگ کا انٹیریئر 

مندرجہ بالا تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی بھی دلچسپی اختیار نہیں کر سکتا؛ لیکن ایک دہائی پرانی سٹی میں ہونڈا نے یہی پیش کیا ہے۔ ہونڈا سٹی کے کسی بھی فیس لفٹ کو متعارف کرواتے ہوئے فرنٹ کروم گرِل سے کبھی غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ممکنہ طور پر یہ گاڑی کے ایکسٹیریئر میں واحد تبدیلی ہے؛ باقی سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا کہ ہوتا ہے۔ اگر گاڑی کے انٹیریئر کو دیکھیں تو آٹو مینوفیکچرر نے یہاں بھی صرف ایک ہی تبدیلی کی ہے جس میں ٹائٹن رنگ کی جگہ مکمل نیا خاکی رنگ دیا گیا ہے۔ یہاں ذرا بہتر احساس ہو سکتا ہے کیونکہ نیا رنگ پچھلے رنگ سے کہیں زیادہ پرکشش ہے۔ نئی ہونڈا سٹی 2019ء فیس لفٹ میں یہی کچھ ہے۔ 

دنیا بھر میں چھٹی جنریشن کی ہونڈا سٹی 2013ء میں لانچ کی گئی تھی جسے 4 سال بعد 2017ء میں فیس لفٹ بھی ملا۔ دوسری جانب پاکستان میں وہی ایک دہائی پرانی ٹیکنالوجی فیس لفٹ کے نام پر چل رہی ہے۔ 

یہ کار 45 دن کے ڈلیوری ٹائم پر ملک بھر میں ہونڈا اٹلس کے تمام مجاز ڈیلرز پر دستیاب ہے۔ ہونڈا سٹی 2019ء آٹو مینوفیکچرر کے نام پر بینک ڈرافٹ کے ذریعے 8 لاکھ روپے کی قیمت پر بک کروائی جا سکتی ہے۔ ہونڈا سٹی کے مختلف ویرینٹس کی قیمتیں کچھ یوں ہیں: 

یاد رکھیں کہ مندرجہ بالا تمام قیمتوں میں حال ہی میں حکومت کی جانب سے لاگو کی گئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) شامل ہے۔ کیونکہ ہونڈا سٹی کے تمام ویرینٹس 1001cc اور 2000cc کیٹیگری میں آتے ہیں جس پر 5 فیصد FED لگتی ہے۔ 

ہماری طرف سے اتنا ہی۔ اس بارے میں اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔ پاکستان میں آٹوموبائل انڈسٹری کی تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.