ٹویوٹا پاکستان 60 کروڑ روپے لوٹائے گا

0 88

انڈس موٹر کمپنی المعروف ٹویوٹا پاکستان نے “اون” کے خلاف پہل کرتے ہوئے اور حقیقی صارفین کو گاڑیوں کی جلد از جلد فراہمی یقینی بنانے کے لیے تقریباً 1300 گاڑیوں کی بُکنگ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس منفرد اقدام پر نہ صرف ٹویوٹا کے خریداروں بلکہ ماہرین کی جانب سے بھی گاڑیاں بنانے والے ادارے کی زبردست پزیرائی کی گئی۔ اور اب تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ادارے نے یہ قدم اٹھانے کا صرف اعلان نہیں کیا بلکہ اس کو عملی جامہ پہناتے ہوئے منسوخ شدہ گاڑیاں بُک کروانے والوں کو مجموعی طور پر 60 کروڑ روپے واپس کرنا شروع کردیے ہیں۔ ٹویوٹا کی جانب سے یہ تمام اقدامات اپنے اصل صارف کے مفاد میں اٹھائے جا رہے ہیں

گاڑیوں کی منسوخی سے قبل ادارے نے زیر التوا پرویشنل بکنگ آرڈرز (بی پی او) کو جانچا اور مصدقہ بی پی او کی معلومات، صارف کی شناخت اور دیگر تفصیلات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ادارے کو علم ہوا کہ بہت سے خریداروں میں کئی ممکنہ سرمایہ کار بھی موجود ہیں۔ ذمہ داران کے مطابق انہوں نے دستیاب تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد 1118 صارفین کی بُکنگ کو بے ضابطگیوں کی بنیاد پر منسوب کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ صرف 170 ہی حقیقی خریدار سامنے آئے۔

ہمارے ذرائع کے مطابق گاڑیوں کی منسوخی کے علاوہ ٹویوٹا پاکستان نے کئی ایک 3S ڈیلرز سے بھی کنارہ کشی کا فیصلہ کیا ہے جو مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے۔ ادارے کی جانب سے عوام الناس کے لیے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ

“ہم اپنے صارفین کو خدمات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ٹویوٹا گاڑیوں کی دستیابی یقین بنانے اور حقیقی خریداروں کو گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر کو کم کرنے کے لیے یہ قدم مددگا ثابت ہو گا۔”

علاوہ ازیں یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انڈس موٹر کمپنی کو ماہانہ 5 ہزار سے زائد گاڑیوں کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں۔ ان میں سے اکثر آرڈر بڑی کاروباری شخصیات کی جانب سے آتے ہیں جو کہ اصل خریداروں کو گاڑیوں کی جلد فراہمی کا لالچ دیتے ہیں اور اس کے بدلے اضافی قیمت وصول کرتے ہیں جبکہ گاڑیاں بنانے والے ادارے کو اس تمام کارروائی کا علم بھی نہیں ہوتا۔ ایسے میں ٹویوٹا پاکستان کا فیصلہ درست سمت اور بروقت اٹھایا جانے والا قدم ہے۔ ٹویوٹا نے صارفین کا اعتماد جیتنے اور حقیقی خریداروں کے مفادات کا تحفظ کرنے کے معاملے دیگر تمام اداروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اس حوالے سے اپنی رائے بذریعہ تبصرہ ہم تک ضرور پہنچائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.