نئی اور پرانی گاڑیوں کی قدر و قیمت؛ ہونڈا سِٹی بہترین انتخاب!

2 259

اب سے چند روز پہلے میرے ایک دوست نے گاڑی خریدنے سے متعلق مشورہ مانگا۔ بجٹ پوچھنے پر اس نے بتایا کہ گاڑی کے لیے اس نے 14 لاکھ روپے جمع کر رکھے ہیں۔ میرا دوست اس حوالے سے بھی کشمکش کا شکار تھا کہ اتنے پیسوں میں اسے نئی گاڑی خریدنی چاہیے یا پھر استعمال شدہ گاڑی کا انتخاب زیادہ بہتر رہے گا۔ اس کے علاوہ میرے دوست کی خواہش یہ بھی تھی کہ خریدی جانے والی گاڑی اگر استعمال کے بعد فروخت کرنے کا ارادہ ہو تو اس کی اچھی قیمت بھی وصول ہوجائے۔ اس نکتے سے مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ پاکستان میں تیار شدہ گاڑیوں کی بعد از استعمال قدر و قیمت یعنی re-sale سے متعلق تحقیق کی جائے اور یہ پتہ لگایا جائے کہ کونسی گاڑی استعمال کے بعد اچھے پیسوں میں فروخت ہورہی ہے۔

گاڑیاں سال 2016 میں قیمت (روپے) سال 2012 میں قیمت (روپے) استعمال شدہ 2012 ماڈل کی موجودہ قیمت (روپے) استعمال شدہ 2012 ماڈل اور نئے 2016 ماڈل کی قیمت میں فرق 2012 میں نئی گاڑی اور استعمال شدہ 2012 ماڈل کی موجودہ قیمت میں فرق
سوزوکی مہران 6,87,200 5,75,000 5,60,000 1,27,200 روپے 18.5 فیصد 15,000 روپے 2.6 فیصد
سوزوکی کلٹس 11,80,190 9,25,000 8,50,000 3,30,940 روپے 28.0 فیصد 75,000 روپے 8.1 فیصد
ٹویوٹا کرولا GLi 11,80,190 16,69,000 15,00,000 3,88,080 روپے 20.6 فیصد 1,69,000 روپے 10.1 فیصد
ہونڈا سٹی 16,06,860 14,74,000 14,50,000 1,56,860 روپے 9.8 فیصد 24,000 روپے 1.6 فیصد
ہونڈا سوک 25,71,680 19,69,000 18,50,000 7,21,680 روپے 28.1 فیصد 1,19,000 روپے 6.0 فیصد


اوپر موجود نئی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی قیمتیں پاک ویلز سے جبکہ پرانی گاڑیوں کی قیمتیں مختلف فورمز سے لی گئی ہیں۔ یہ تمام قیمتیں پاکستانی روپے کے حساب سے درج کی گئی ہیں۔

اوپر موجود اعداد و شمار سے علم ہوا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران نئی ہونڈا سٹی اور پرانی ہونڈا سٹی کی قیمت میں 9.8 فیصد کا فرق آیا ہے۔ جبکہ سال 2012 میں نئی ہونڈا سٹی کی قیمت کا موازنہ آج استعمال شدہ ہونڈا سٹی 2012 سے کیا جائے تو ان کی قیمت میں صرف 24 ہزار روپے کا فرق ہے جو صرف 1.6 فیصد بنتا ہے۔ یہ پاکستان میں تیار کی جانے والی کسی بھی گاڑی کے مقابلے سب سے کم فرق ہے۔ جس چیز نے مجھے سب سے زیادہ حیران کیا وہ سوزوکی مہران ہے کہ جس کی قیمت میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 18.5 فیصد کمی آئی ہے۔ اس فہرست میں شامل ایک اور حیران کن نام ٹویوٹا کرولا GLi کا ہے جس کی قیمت میں 20.6 فیصد گراوٹ دیکھی گئی ہے۔

suzuki-mehran in Pakistan

دوسری جانب ہونڈا سِوک کی بات کریں تو اس کی قدر و قیمت 28.1 فیصد کے اعتبار سے گر رہی ہے۔ سوزوکی کلٹس بھی اس سے زیادہ دور نہیں کہ جس کی قیمت میں 28 فیصد کمی دیکھی جارہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ان گاڑیوں کی بعد از استعمال فروخت زیادہ متاثر کن نہیں رہی۔ لہٰذا یہ سوچ کر انہیں خریدنا مناسب فیصلہ نہیں کہ کچھ عرصے بعد فروخت کرنی ہے۔ گو کہ یہ اعداد و شمار 100 فیصد درست نہیں لیکن ان سے گاڑیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو مدد مل سکتی ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے یہ معلومات زیادہ اہم ہیں کہ جو بعد از استعمال اچھی قیمت پر فروخت ہونے والی گاڑی خریدنا چاہتے ہیں۔

Toyota Corolla 2015 in Pakistan

گاڑیوں کی قدر و قیمت میں اضافے یا کمی کے پیچھے بہت سے عوامل کار فرما ہوتے ہیں۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے ہمیں پاکستان کی معاشی صورتحال کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ جو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران گراوٹ کا شکار رہی ہے۔ امریکی ڈالر کی قیمت آج 106 روپے تک پہنچ چکی ہے جو سال 2012 میں 87-90 روپے تک تھی۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ دور میں مہنگائی کی شرح بھی پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ ہوچکی ہے۔

ان اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے میں یہی مشورہ دینا چاہوں گا کہ اگر آپ سرمایہ کاری کی غرض سے گاڑی خریدنا چاہتے ہیں تو ہونڈا سٹی ہی بہترین انتخاب ہے۔ ویسے بھی 14 لاکھ روپے کے بجٹ میں یہ پاکستان کی سستی ترین سیڈان ہے اور وقت کے ساتھ اس کی قدر و قیمت میں بھی بہت معمولی کمی آرہی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.