کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے ٹویوٹا نے پیداوار روک دی

0 227

چین میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کرونا وائرس اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے چین میں اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹس 9 فروری تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوں ٹویوٹا حال ہی میں چین میں اپنے آپریشنز بند کرنے والے ان متعدد بین الاقوامی اداروں میں شامل ہو گیا ہے جو اس خطرناک وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد بند ہوئے ہیں۔ خبروں کے مطابق اب تک کرونا وائرس سے 130 افراد مارے جا چکے ہیں۔ ٹویوٹا کے ترجمان ماکی نیمی نے کہا ہے کہ: 

“مقامی و علاقائی حکومت کی ہدایات اور پرزوں کی فراہمی کے حالات سمیت دیگر متعدد عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے چین میں اپنے آپریشنز 29 جنوری سے 9 فروری تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم صورت حال کا جائزہ لیں گے اور 10 فروری کو آپریشنز کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔” 

ٹویوٹا نے اپنے ملازمین کو خطے کا غیر ضروری سفر کرنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ جاپان کی وزارت خارجہ کی ہدایات پر ٹویوٹا نے اپنے ملازمین کو صوبہ ہوبی کا سفر کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ صوبہ ہوبی کے دارالحکومت ووہان میں اس وقت ٹویوٹا کا کوئی ملازم موجود نہیں کہ جہاں سے کرونا وائرس پورے خطے میں پھیلا ہے۔ کرونا وائرس واقعتاً چین میں ٹویوٹا کی سپلائی چَین پر منفی اثرات مرتب کرے گا کیونکہ کاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے پرزوں کی کئی اقسام یہیں سے آتی ہیں۔ کارخانے بند ہو چکے ہیں کیونکہ چین کے مختلف حصوں میں شہر بند کر دیے گئے ہیں جس سے ٹویوٹا کی سپلائی چَین متاثر ہو رہی ہے۔ 

ہونڈا اور PSA گروپ جیسے دوسرے آٹومیکرز بھی چین سے اپنے ملازمین نکال رہے ہیں اور خطے میں اپنی پیداوار میں  تاخیر کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہونڈا اور PSA گروپ ووہان شہر سے اپنے ملازمین کو نکال چکے ہیں۔ نِسان بھی اپنے تمام ملازمین کو نکالنے اور انہیں جلد از جلد جاپان منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ شنگھائی کے علاقے میں مقامی عہدیداران نے کمپنیوں پر 9 فروری سے پہلے آپریشنز شروع کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ چینی نئے سال کی تعطیلات کی وجہ سے پیداواری تنصیبات جمعرات تک بند ہیں کیونکہ یہ طویل چھٹیاں ہیں۔ غیر یقینی کیفیت پھیلی ہوئی ہے کہ آیا آٹومیکرز چھٹیوں کے بعد اپنے آپریشنز دوبارہ شروع کریں گے یا نہیں۔

جنرل موٹرز (GM) نے بھی اپنے ملازمین کے چین کا سفر کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ GM چین میں سب سے بڑا امریکی آٹومیکر ہے۔ فیئٹ کریسلر گروپ اور فورڈ موٹرز بھی اپنے ملازمین کے تحفظ اور اپنی سپلائی چین کے حوالے سے غیر یقینی کیفیات کے لیے ایسے ہی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔ کئی آٹومیکرز لاک ڈاؤن کے حوالے سے چین کے منصوبوں اور دیگر تجاویز کا انتظار کر رہے ہیں۔ کیونکہ کرونا وائرس اب بھی پھیل رہا ہے اور اب تک اسے مکمل طور پر روکا نہیں جا سکا، اس لیے چین میں وائرس کے آٹو انڈسٹری پر حقیقی اثرات کا اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت ہوگا۔

ایسی ہی مزید خبروں کے لیے آتے رہیے اور اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.