مشہور ترین SUVs میں سے ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر کی تاریخی کہانی

0 720

ٹویوٹا لینڈ کروزرکا شمار دنیا کی مشہور ترین SUVs میں کیا جاتا ہے۔ یہ گاڑیاں تیار کرنے والے جاپانی ادارے ٹویوٹا کی سب سے قدیم اور طویل عرصے تک چلنے والی برانڈ/سیریز ہے۔ لینڈ کروزر کو اپنی پائیداری اور مضبوطی ہونے کی وجہ سے شہرت حاصل ہے۔ ٹویوٹا لینڈ کروزر کی جانچ اور آزمائشی سفر آسٹریلیا میں کیا جاتا ہے کیوں کہ وہاں کی شاہراہیں اور روڈ دنیا میں خطرناک ترین سمجھے جاتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ دیگر ممالک کی طرح آسٹریلیا میں 4×4 گاڑیاں خاصی پسند کی جاتی ہیں۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر (Land Cruiser) کی پہلی جنریشن 1951 میں متعارف کروائی گئی تھی۔ اس جنریشن میں صرف 90 ہی گاڑیاں پیش کی گئیں۔ ان کا اندازہ موجودہ دور کی جیپ جیسا تھا۔ نئی لینڈ کروزر (J200) دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک میں موجود ہے۔ البتہ جنوبی کوریا اور شمالی کوریا میں یہ دستیاب نہیں جبکہ کینیڈا اور ہانگ کانگ میں لیکسز LX پیش کی جارہی ہے۔

ٹویوٹا لینڈ کروزر کی مختصر تاریخ
سال 1941 میں جاپانی افواج نے فلپائن پر قبضہ کرلیا۔ وہاں انہیں ایک پرانی جیپ ملی جسے انہوں نے اپنے وطن یعنی جاپان روانہ کردیا۔ جاپانی افواج کی جانب سے گاڑیاں بنانے والے ادارے ٹویوٹا کو کہا گیا کہ وہ جیپ نما گاڑیاں تیار کرے۔ ٹویوٹا کے انجینئرز نے اس جیپ کا اچھی طرح جائزہ لیا اور AK10 کا نمونہ تیار کیا۔ اس نمونے میں 4-سلینڈر 2259cc انجن استعمال کیا گیا تھا۔ بعد ازاں AK10 نامی گاڑی جنگ میں استعمال کی گئی۔ اس گاڑی کی تصاویر بہت نایاب ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد ٹویوٹا نے ایک BJ ماڈل تیار کیا جو AK10 سے یکسر مختلف تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جدید انداز کی حامل نئی ٹویوٹا لینڈ کروزر 2015 – اب پاکستان میں!

AK10 prototype

لینڈ کروزر کے نام سے پیش کی جانے والی تمام گاڑیاں

BJ اور FJ (1951-1955)
کوریا میں ہونے والی جنگ کے دوران افواج کو کم وزنی گاڑیوں کی ضرورت پیش آئی۔ سال 1951 میں ٹویوٹا نے اپنی ‘جیپ’ BJ کی پہلی جنریشن متعارف کروائی۔ جنگ میں مصروف افواج کی جانب سے برطانوی لینڈ رُووَر سیریز 1 جیسی گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ جیپ BJ درحقیقت امریکا میں تیار کی جانے والی جیپ سے کہیں زیادہ طاقتور اور بڑی تھی۔ اس میں 6-سلینڈر 3400cc انجن لگایا گیا تھا۔ یہ وہ پہلی گاڑی تھی کہ جس نے جاپان کے بلند ترین پہاڑی کوہ فیوجی کی چھ منازل تک سفر کیا۔ اس سے قبل کوئی بھی گاڑی اتنی بلندی تک نہ پہنچ سکی تھی۔ لینڈ کروزر کا نام ٹویوٹا کے تکنیکی ڈائریکٹر ہانجی اومی ہارا نے پیش کیا۔ ان کی خواہش تھی کہ جاپان میں تیار کی جانے والی گاڑی کا نام بھی اس کے پرانے حریف لینڈ رُووَر سے ملتا جلتا ہونا چاہیے۔ BJ کو 3400cc اور 3900cc انجن کے ساتھ بھی پیش کیا گیا۔

land Cruiser BJ 1951

J20 اور J30 (1955-1960)
سال1955 میں ٹویوٹا لینڈ کروزر کی دوسری جنریشن متعارف کروائی گئی۔ اسے عام شہری گاڑیوں کی طرز پر تیار کیا گیا تاکہ ملک سے گاڑیوں کی برآمدات میں اضافہ کیا جاسکے۔ اس میں 6-سلینڈر 3900cc انجن لگایا گیا اور سفری تجربہ کو بھی بہتر کیا گیا۔ J20 میں رینج گیئر کی جگہ تیسرا اور چوتھا گیئر شامل تھا۔ بعد ازاں 1957 میں 4-دروازوں والا ویگن ماڈل بھی پیش کیا گیا جس کا ویل بیس دیگر ماڈل سے طویل تھا۔ لینڈ کروزر کو جاپان سے برآمد کی جانے والی پہلی گاڑی ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اسے پہلی مرتبہ آسٹریلیا درآمد کیا گیا۔

Toyota Land Cruiser J20

J40 (1960-1984)
دراصل J40 پرانے ماڈل J20 ہی کا بہتر ماڈل تھا۔ اس میں 3900cc انجن شامل کیا گیا اور پہلی مرتبہ کم رینج گیئرز بھی شامل تھے باوجودیکہ اس میں 3-اسپیڈ ٹرانسمیشن ہی موجود تھی۔ سال 1965 میں مجموعی طور پر 50 ہزار سے زائد گاڑیاں دنیا بھر میں فروخت کی گئیں۔ امریکا میں بھی یہ ٹویوٹا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی قرار پائی۔برازیل میں اسے 1968 -2001 تک ٹویوٹا بینڈیرنتے کے نام سے تیار و فروخت کیا جاتا رہا۔ زیادہ تر J40 لینڈ کروزر 2 دروازوں والی SUVs تھیں۔

نئی ٹویوٹا فورچیونر ماہانہ اقساط پر حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

J40 Land Cruiser

J70 (1984- تاحال)
یہ لینڈ کروزر سال 1984 میں متعدد خصوصیات کے ساتھ پیش کیا گیا۔اس کے چاروں پہیوں میں انتہائی مضبوط ایکسل سسپنشن استعمال کیے گئے تھے جس سے گاڑی میں سفر کا تجربہ مزید بہتر ہوا۔ کئی منڈیوں میں اس گاڑی کوبوندیرا یا لینڈ کروزر II اور بعد ازاں 70 پراڈو کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ J70 کا پہلا ماڈل 1984 میں 2400cc پیٹرول، 2000cc اور 2000cc ٹربو،2400cc ڈیزل انجن کے ساتھ پیش کیا گیا تھا اور اس کی تیاری آج بھی جاری و ساری ہے۔ جاپان میں اس کے 2014-15 ماڈل میں 1GR-FE V6 پیٹرول انجن کے ساتھ 5-اسپیڈ مینوئل گیئر باکس لگایا گیا ہے۔

J70 Land Cruiser

J50 (1967-1980)
سال 1967 میں J50 کی تیاری کا آغاز ہوا۔ اس گاڑ کے چند ماڈلز مثلاً FJ55G اور FJ55V نے پہلی مرتبہ اصلی اسٹیشن ویگن کا تصور پیش کیا۔ سال 1975 میں لینڈ کروزر کی J50 سیریز کے چند ماڈلز میں F انجن کی جگہ 2F انجن کا استعمال شروع کیا گیا۔

J50 Land Cruiser

J60 (1980-1989)
سال 1980 میں پیش کی جانے والی J60 کی تیاری 1990 میں بند کردی گئی تھی۔ تاہم ونزویلا میں اس گاڑی کی تیاری و فروخت 1992 تک جاری رہی۔ اپنی پیش رو گاڑیوں کی طرح یہ ماڈل بھی دور دراز اور کٹھن سفر کے لیے مشہور ہوا۔ J50 کی طرح J60 میں بھی 2F پیٹرول انجن شامل تھا۔ بعد میں اس کے علاوہ دو مزید انجن بھی شامل کیے گئے جن میں 6-سلینڈر 4000cc اور 4-سلینڈر 3400cc ڈیزل انجن شامل تھا۔ 1988 میں پیٹرول انجن کو مزید بہتر بناتے ہوئے 3F EFI انجن شامل کیا گیا۔

J60 Land Cruiser

J80 (1990-1997)
سال 1990 کے اوائل میں پیش کی جانے والی یہ گاڑی مجموعی طور پر 20 لاکھ کی تعداد میں فروخت کی گئی۔ اس میں چار مختلف انجن 4000cc، 4500cc، 4200cc ڈیزل اور 4200cc ٹربو ڈیزل کا انتخاب پیش کیا گیا۔ اس گاڑی کی خاص بات پہلے سے گیئرز کا معیار تھا جنہیں پہلے سے کہیں زیادہ بہتر بنایا گیا تھا۔ 1997 میں J80 کی تیاری بند کردی گئی تاہم ونزویلا میں اس کی تیاری 2008 تک جاری رہی۔

J80 Land Cruiser

J100 (1998-2007)
سال 1997 میں اسے پہلی مرتبہ 32ویں ٹوکیو موٹر شو میں پیش کیا گیا جبکہ اس کی باقاعدہ تیاری کا آغاز 1998 میں کیا گیا۔ اس سیریز کے دو مختلف ماڈلز پیش کیے گئے جنہیں 100 اور 105 کا نام دیا گیا۔ 105 کے چیسز اور انجن بنیادی طور پر J80 کی طرز پر ڈیزائن کیے گئے تھے۔ یہ ماڈل افریقہ، جنوبی امریکا، آسٹریلیا اور روس میں کافی مقبول رہا۔ ٹویوٹا لینڈ کروزر J100 کی تیاری سال 2007 تک جاری رہی۔ اس میں متعدد انجن پیش کیے گئے جن میں 4500cc، 4700cc، 4200cc ڈیزل، 4200cc ٹربو ڈیزل 1HD-T I6اور 4200cc ٹربو ڈیزل 1HD-FTE I6 انجن شامل تھے۔

J100 Land Cruiser

J200 (2007-تاحال)
سال 2007 میں نئی ٹویوٹا لینڈ کروزر J200 متعارف کروائی گئی جس میں کئی جدید سہولیات، بہتر انٹیریئر اور طاقتور انجن شامل تھے۔ اس میں بریک روٹرز، کیلپرز اور وزنی فرنٹ سسپنشن شامل ہیں۔ انجن کی بات کریں تو اسے 5 مختلف انجن کے ساتھ متعارف کروایا گیا جن میں 4000cc، 4600cc، 4700cc، 5700cc اور 4500 ٹربو ڈیزل انجن شامل تھے۔2007 سے ابتک J200کو کئی بار نئے انداز سے بھی پیش کیا جاچکا ہے۔

J200 Land Cruiser

ٹویوٹا لینڈ کروزر اور ٹویوٹا ہائی لکس (Hilux) نہ صرف شہری علاقوں میں سفر کے لیے مشہور ہیں بلکہ دنیا بھر میں مختلف افواج بھی انہیں استعمال کرتی نظر آتی ہیں۔ حتی کہ جنگجو گروہ داعش کے سفری قافلوں میں بھی ان گاڑیوں کی بڑی تعداد شامل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کہاں سے آئی ہیں یہ گاڑیاں؟ داعش کے زیر استعمال ٹویوٹا گاڑیوں پر امریکا کا سوال

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.