اسلام آباد میں نئی رجسٹریشن کے لیے گاڑی کی انسپکشن لازمی قرار

0 377

اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے نئی گاڑی کی رجسٹریشن کرواتے ہوئے انسپکشن کی شرط بھی لگا دی ہے جو یکم مارچ 2019ء سے لاگو بایومیٹرک تصدیق کے ساتھ ضروری ہوگی۔ 

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹر یا ٹرانسفر کروائی جانے والی گاڑیوں کی بایومیٹرک تصدیق پہلے ہی ضروری ہے لیکن اب ڈپارٹمنٹ نے گاڑی کی انسپکشن کو بھی شرائط میں شامل کردیا ہے۔ گاڑی کی انسپکشن مجاز ایکسائز انسپکٹر کرے گا۔ انسپکشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد انسپکٹر فارم F پر اپنی رپورٹ درج کرے گا اور متعلقہ گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے درخواست پر دستخط کرے گا۔ فارم F میں گاڑی کے مالک کا نام مع پتہ، ملکیت کی قسم، باڈی کی قسم، رنگ، بننے کا سال، نشستوں کی گنجائش، انجن نمبر، چیسی نمبر، گاڑی کے انجن کی طاقت وغیرہ درج ہوتے ہیں۔ کمپیوٹرائزڈ فارم F ڈیٹا انٹری آپریٹر (DEO) جاری کرے گا۔ نئے قواعد تمام مقامی طور پر اسمبل ہونے والی گاڑیوں کے ساتھ درآمد اور نیلام ہونے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر بھی لاگو ہوں گے۔ موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے مقررہ انسپکٹر گاڑی کی معلومات کی جانچ کرے گا اور اسے ایک مقررہ تاریخ تک کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ دے گا۔ تمام متعلقہ معلومات اور فارمز http://islamabadexcise.gov.pk/ سے ڈاؤنلوڈ کیے جا سکتے ہیں۔ 

دستاویزات کی تکمیل و تصدیق کے بعد درخواست گزار کو متعلقہ فیس اسی ڈیٹا انٹری آپریٹر کے جمع کروانا ہوگی۔ درخواست گزار گاڑی کے جمع کروائے گئے کاغذات پر رجسٹریشن کی ایک رسید جاری کی جائے گی۔ اسلام آباد میں اپنی گاڑی کی رجسٹریشن کی درخواست دینے والوں کو اس کے ساتھ مندرجہ ذیل دستاویزات لانے کی ضرورت ہوگی: 

1۔ درخواست گزار کے CNIC کی فوٹوکاپی 

2۔ نئی گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے ETO کے نام درخواست 

3۔ رہائش کا ثبوت جو یوٹیلٹی بل، CNIC یا کوئی بھی دوسری دستاویز ہو سکتی ہے 

4۔ گاڑی کی خرید کا ثبوت بمطابق مندرجہ ذیل: 

مقامی طور پر بنائی گئی گاڑی کے لیے درخواست گزار کو سَیل انوائس، سَیل سرٹیفکیٹ اور متعلقہ دستاویزات ظاہر کرنے کی ضرورت ہے 

امپورٹڈ یعنی درآمد شدہ گاڑی کے لیے بل آف اِنٹری، بل آف لِیڈنگ اور اولڈ رجسٹریشن بک کی ضرورت ہے 

نیلام کی گئی گاڑی کی صورت میں درخواست گزار کو رجسٹریشن کے وقت آکشن واؤچر اور دیگر متعلقہ دستاویزات لازماً دکھانا ہوں گی۔ 

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں رجسٹریشن فیس میں ایڈوانس ٹیکس، ٹوکن ٹیکس، انکم ٹیکس اور کمرشل گاڑی ہونے کی صورت میں پروفیشنل ٹیکس بھی شامل ہے۔ مزید برآں، بایومیٹرک تصدیق بھی لازمی ہے کہ جو فراڈ کے خطرے کو ختم کرتی ہے۔ شہریوں کو سہولت دینے کے لیے ڈپارٹمنٹ نے آن لائن ڈاکیومنٹ جمع کروانے کا طریقہ بھی رکھا ہے۔ 

اسلام آباد ایکسائز کی جانب سے گاڑیوں کی انسپکشن کی شرط پر آپ کے خیالات کیا ہیں؟ ہمیں نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.