سپین میں اپنے آپ چلنے والی گاڑیوں کے ایک کارواں نے ہسپانی موٹروے پر دو سو کلومیٹر کا سفر طے کر لیا ہے۔ اپنی نوعیت کے اس پہلے تجربے میں ڈرائیوروں کے بغیر چلنے والی ان گاڑیوں کا ایک دوسرے کے ساتھ بےتار رابطہ قائم کیا گیا ہے اور تمام گاڑیوں نے سب سے آگے چلنے والی گاڑی کی نقل کی جسے ایک ڈرائیور چلا رہا تھا۔ روڈ ٹرین کہلانے والے گاڑیوں کے اس کارواں کو گاڑیاں بنانے والی کمپنی ’والوو‘ نے تیار کیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی روڈ ٹرینیں مستقبل میں دستیاب ہوں گی اور ان کا مقصد آرام دے ڈرائیونگ کو متعارف کرانا ہے۔ والوو کےمطابق اب ڈرائیور گاڑی چلاتے چلاتے ’اپنے لیپ ٹاپ پر کام کر سکتے ہیں، کتاب پڑھ سکتے ہیں یا پھر آرام سے پیچھے بیٹھ کر کھانا کھا سکتے ہیں۔‘ روڈ ٹرین کا تجربہ یورپی کمیشن کی ایک ریسرچ کا نتیجہ ہے اور ہسپانی موٹروے پر سفر طے کرنے والے کارواں میں تین گاڑیاں اور ایک لاری شامل ہے۔ ان تمام گاڑیوں کی رفتار پچاسی کلومیٹر فی گھنٹا تھی جبکہ ان کے درمیان فاصلہ چھ میٹر تک کا تھا۔ اس پراجیکٹ کی مینیجر لنڈا واہلسٹروم نے بتایا ’ہم نے ایک دن میں دو سو کلومیٹر طے کیے اور یہ تجربہ کامیاب رہا ہے۔ ہم بے حد خوش ہیں۔‘
thats GREAT...... comendable
بہت زبردست
a good initiative.. but it will take long time to put into crowdy road..
i didnt get one thingif the driver got slept in the ist car, to whom they r being followed and ran away from the road, or hit something what other cars will do!Will they also follow the same rule?
kya baat hai... pakistan mein yeh technology kab aye ge
bhai DIN DAHARAY khowaab daikh rahai ho? o