Originally published at: https://www.pakwheels.com/blog/urdu-automakers-invest-800-million-automobile-industry/
گاڑیوں کے شوقین حضرات کے لیے یقیناً اچھی خبر ہے کہ انڈس موٹرز کمپنی(IMC) المعروف ٹویوٹا پاکستان نے رواں سال ٹویوٹا کیمری اور ٹویوٹا فورچیونر کے ڈیزل انجن والے دو نئے ماڈل متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مزید اچھی بات یہ ہے کہ ٹویوٹا کا روایتی حریف ہونڈا پاکستان نے بھی کچھ ایسا ہی منصوبہ بنایا ہے۔ جی ہاں، ہونڈا ایٹلس بھی اس سال نئی گاڑیاں یا پہلے سے موجود گاڑیوں کے نئے ماڈل پیش کرنے کے لیے پرامید ہے۔
گزشتہ سال ہونڈا کو اپنے مداحوں کی جانب سے اس وقت شدید شرمندگی اٹھانا پڑی کہ جب ہونڈا سوک ٹربو 1.5 کے انجن میں عجیب و غریب مسائل سامنے آنا شروع ہوئے۔ اس معاملے پر ہونڈا پر زبردست تنقید کی گئی جس کے بعد ادارے نے گاڑیوں کی فروخت فوری طور پر منقطع کردی۔ لیکن اب، سال 2018 کی پہلی سہہ ماہی میں، ہونڈا ایک مرتبہ پھر سوک ٹربو کو دوبارہ پیش کر رہا ہے اور اسے امید ہے وہ اپنے مداحوں کی شکایات کا ازالہ کر سکے گا۔
صرف یہی نہیں بلکہ سماجی سائٹس پر ایسی خبریں بھی گردش رہی ہیں کہ ہونڈا اس سال نئی ہونڈا سٹی بھی پیش کرنے جا رہا ہے، اس کے علاوہ ان ہی سوشل نیٹ ورکس پر تو مقامی سطح پر تیار کردہ 1200cc ہونڈا بریو کو متعارف کروائے جانے سے متعلق بھی بحثیں زور و شور سے جاری ہیں۔
نئی گاڑیاں کیوں پیش کی جائیں گی؟
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر ہونڈا نئی گاڑیاں کیوں متعارف کروا رہا ہے۔ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ اب کار ساز کمپنیوں کے درمیان زبردست مسابقت شروع ہونے والی ہے۔ ان میں گاڑیاں بنانے والے نئے اداروں کی آمد کے علاوہ پہلے سے موجود اداروں کی پیش قدمی بھی شامل ہے جس کے تحت وہ اپنی نئی گاڑیوں کو مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
یہاں بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ہونڈا موٹر سائیکلوں کی فروخت دیگر کمپنیوں کے مقابل بہت زیادہ رہی۔ مگر گاڑیوں کے معاملے میں ہونڈا کو شدید مندی کا سامنا کرنا پڑا اور چند ہونڈا سٹی اور BRV کی فروخت کے سوا کوئی بھی گاڑی قابل ذکر تعداد میں صارفین کو اپنی طرف متوجہ نہ کرسکی۔ اور یہ امر بھی نئی گاڑیوں کی پیشکش کی ایک بڑی وجہ ہے۔
آخر میں یہ اطلاع بھی دیتے چلیں کہ مقامی کار ساز اداروں کے بعد ہونڈا کی جانب سے بھی گاڑیاں کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ اس لیے اگر آپ مستقبل قریب میں نئی ہونڈا گاڑی لینے کا ارادہ رکھتے ہیں تو شاید آج ہی اس ارادے کو عملی جامہ پہنانا زیادہ سودمند ثابت ہوگا۔