ژالہ باری – کار انشورنس
یہ ایک اہم سوال کو جنم دیتا ہے: کیا قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کار انشورنس میں شامل ہوتے ہیں؟ یہ سوال آج کے دور میں بہت اہم ہے کیونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے دنیا کے 10 بڑے ممالک میں شامل ہے۔ اس سوال کا جواب ہے: ہاں؛ کار انشورنس ان نقصانات کا احاطہ کرتی ہے، لیکن صرف کمپری ہینسیو (Comprehensive) کار انشورنس۔
کار انشورنس درج ذیل نقصانات کا احاطہ کرتی ہے:
- قدرتی آفات / خدا کے کام، جیسے ژالہ باری، طوفان، آتش فشاں، زلزلے، سیلاب، اور طوفان
- حادثاتی خارجی ذرائع
- آگ، بیرونی، دھماکہ، خود سوزی یا بجلی گرنا
- بدنیتی پر مبنی عمل
- فسادات اور ہڑتالیں
اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کے پاس کمپری ہینسیو کار انشورنس ہے تو قدرتی آفات کے باعث ہونے والے نقصانات پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ کی گاڑی بارش کے پانی میں ڈوب جائے، سیلاب میں تباہ ہو جائے، یا ژالہ باری کا نشانہ بنے، تو یہ انشورنس آپ کی مدد کرے گی۔ مختصر یہ کہ آپ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
احتیاطی تدابیر
اگرچہ انشورنس مالی تحفظ فراہم کرتی ہے، لیکن احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ شدید موسمی حالات کے دوران نقصانات اور خطرات کو کم کرنے کے لیے درج ذیل عملی اقدامات کریں:
- درختوں، بل بورڈز، یا کمزور ڈھانچوں کے نیچے گاڑی کھڑی کرنے سے گریز کریں۔
- ژالہ باری سے محفوظ رکھنے والے کور استعمال کریں یا چھاؤں میں گاڑی پارک کریں۔
- معتبر موسمی ایپس اور الرٹس سے باخبر رہیں۔
- گھر کے گیراج کو محفوظ بنائیں اور باہر پڑے ہوئے ڈھیلے سامان کو ہٹا دیں۔
- شدید موسم میں ڈرائیونگ مؤخر کریں، جب تک کہ یہ بالکل ضروری نہ ہو۔
- اپنی کار انشورنس کو جامع رکھیں اور پالیسی کو اپ ڈیٹ رکھیں۔
- اپنی گاڑی میں ہنگامی کٹ رکھیں جس میں ضروری اشیاء ہوں۔
- NDMA اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔
- بارش کے دوران گاڑی کو اونچی جگہ منتقل کریں تاکہ سیلاب سے بچا جا سکے۔
- طوفان کے بعد گاڑی کا معائنہ کریں اور نقصانات کی دستاویزات تیار کریں تاکہ انشورنس کلیم دائر کیا جا سکے۔
اسلام آباد کی ژالہ باری ایک تنبیہ تھی۔ چونکہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث شدید موسم کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اس لیے اپنی گاڑی اور اپنی ذات کی حفاظت کے لیے پیشگی اقدامات کرنا ضروری ہیں۔