کیا پاکستان میں بالآخر نئی ہونڈا سٹی آ رہی ہے؟

کچھ عرصے سے یہ خبریں گردش میں ہیں کہ ہونڈا اٹلس کارز پاکستان لمیٹڈ اِس سال ہونڈا سٹی لانچ کرنے جا رہا ہے یعنی وہ گاڑی کہ جس کا سب کو شدت سے انتظار ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ یہ بات واقعی حقیقت بھی بننے جا رہی ہے کیونکہ آج ہونڈا نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر ایک ٹیزر اپلوڈ کیا ہے جس کا عنوان ہے ‘انتظار ختم ہوا’۔ ہمارے ذرائع کے مطابق یہ ٹیزر ہونڈا سٹی کا ہی ہے، لیکن یہ پتہ نہیں کہ آیا یہ چھٹی جنریشن ہوگی یا ساتویں۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان کے پاس 2009 سے پانچویں جنریشن موجود ہے، جبکہ عالمی مارکیٹیں اس وقت ساتویں جنریشن کا لطف اٹھا رہی ہیں۔

کیا نئی ہونڈا سٹی کی بکنگ کھل گئی ہے؟

اس سے پہلے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ گردش کر رہی تھی کہ ہونڈا مبینہ طور پر ایک گاڑی کی بکنگ کے لیے دستاویزات طلب کر رہا ہے، البتہ یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ کس گاڑی کے لیے۔ اس پوسٹ کے مطابق کمپنی نے ہونڈا سٹی کے “نئے شَیپ” کے لیے اپنے صارفین سے شناختی کارڈ کی کاپی اور کارپوریٹ کسٹمرز کے لیے ہونڈا اٹلس کے نام ایک پرچیز آرڈر (PO) جمع کروانے کو کہا ہے۔

اس پوسٹ نے مزید کہا کہ سٹی ایسپائر کی جزوی ادائیگی 12 لاکھ روپے ہے، جبکہ دیگر ویرینٹس کے لیے 10 لاکھ روپے۔

البتہ اس حوالے سے ہونڈا اٹلس کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں ہو سکی، اس لیے یہ پکی خبر نہیں ہے۔ تو اس لیے مندرجہ ذیل مشورے پر عمل کریں۔

ہمارا مشورہ:

آپ کے لیے ہمارا مشورہ یہ ہے کہ “پری بُکنگ” کے لیے اپنی محنت کی کمائی کسی کے ہاتھ پر نہ رکھیں یہاں تک کہ وہ ڈیلر کا نمائندہ/ملازم ہو اور کمپنی کے نام پر بکنگ کر رہا ہو تب بھی۔ ایسی گاڑی بُک نہ کروائیں جس کی کمپنی کی جانب سے باضابطہ رونمائی نہیں کی گئی ہو یا اسے ریلیز نہیں کیا گیا ہو۔

اگر گاڑی ریلیز ہو بھی جائے تو تب بھی اسے بک نہ کروائیں جب تک کہ ڈیلرشپ پر یہ گاڑی نہ دیکھیں۔ ہونڈا اٹلس نے حال ہی میں ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ لانچ کیا ہے اور انہیں باضابطہ وضاحت کر کے اس پر معلومات پیش کرنی چاہیے تاکہ عوام کسی بھی مشکل سے بچ سکیں۔ سب کو کمپنی کی جانب سے باضابطہ لانچ کا انتظار کرنا چاہیے۔

ڈیلرشپ پر گاڑی کی موجودگی کے بغیر، اس کی خصوصیات تفصیلات جانے بغیر، اس کی ڈرائیونگ کا تجربہ اٹھائے بغیر اور ریویوز پڑھنے بغیر کوئی گاڑی بُک کروانا دانشمندانہ فیصلہ نہیں۔ اس لیے ہم اپنے قارئین کو کہنا چاہیں گے کہ انتظار کریں اور پھر فیصلہ کریں۔

 

Exit mobile version